ملکی مستقبل محفوظ بنانے کیلئے ترسیلات اور ٹیکس سسٹم پر توجہ دی جائے، میاں زاہد حسین

پیر 15 فروری 2016 19:58

اسلام آباد ۔ 15 فروری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔15 فروری۔2016ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م کے صدر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ ملکی مستقبل محفوظ بنانے کیلئے ترسیلات اور ٹیکس سسٹم پر توجہ دی جائے تاکہ ملک چلانے اور زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم رکھنے کیلئے قرضوں کا سہارا نہ لینا پڑے۔ اس کیلئے اوورسیز پاکستانیز کی وزارت کو فعال و با اختیار بنایا جائے۔

پیر کو ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ غیر ضروری ٹیکس مراعات کا سلسلہ ختم کیا جائے ۔

(جاری ہے)

گزشتہ 38سال میں ٹیکس مراعات سے ملک کو پہنچنے والے نقصانات کا اندازہ کم از کم ایک سو کھرب روپے ہے۔ ٹیکس استثنیء ختم کرنے، زرعی آمدنی پر ٹیکس عائد کرنے اور ٹیکس ریفارمز کمیشن کی سفارشات پر عمل درآمد کرنے سے حکومت کی آمدنی میں کم از کم ڈیڑھ کھرب روپے کا اضافہ ہو گا جبکہ غیر فعال اداروں سے جان چھڑانے کی صورت میں یہ آمدنی دو کھرب روپے سے بڑھ جائے گی ۔

حکومت بیرون ملک اثاثے رکھنے والوں کو یہ آمدنی دکھانے کا پابند بنائے اور چھپانے پر ملک میں موجود اتنی ہی مالیت کے اثاثے ضبط کرنے کیلئے قانون سازی کرے جس میں مقامی سطح پر ٹیکس چوری کی سزا بڑھا دی جائے تو حکومت کو کسی اندرونی یا بیرونی ذریعے سے قرض لینے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں