اقتصادی راہداری کے ثمرات سے گوادر کے عوام کو محروم کیا جارہاہے، گوادر میں پانی اوربجلی کا بحران شدت اختیار کرچکاہے، گزشتہ دور حکومت میں کھارے پانی کو میٹھا کرنے کیلیلگایا گیا پلانٹ بند ہوچکاہے،عوام کو پینے کے صاف پانی کا مسئلہ درپیش ہے،حکومت مشرف دور کے منصوبوں پر اپنے نام کی تختیاں لگارہی ہے

بی این پی (مینگل )کے رہنما اوررکن قومی اسمبلی سید عیسیٰ نوری کی میڈیا سے گفتگو

منگل 16 فروری 2016 18:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16 فروری۔2016ء) بلوچستان نیشنل پارٹی ( بی این پی) مینگل گروپ کے رہنما اوررکن قومی اسمبلی سید عیسیٰ نوری نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے ثمرات سے گوادر کے عوام کو محروم کیا جارہاہے، گوادر میں پانی اوربجلی کا بحران شدت اختیار کرچکاہے،پچھلے دورحکومت میں بنایا جانیوالا کھارے پانی کو میٹھا کرنے کا پلانٹ بند ہوچکاہے،عوام کو پینے کے صاف پانی کا مسئلہ درپیش ہے،حکومت مشرف دور کے منصوبوں پر اپنے نام کی تختیاں لگارہی ہے ۔

وہ منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگوکررہے تھے۔ سید عیسٰی نوری نے کہا کہ ساوڑڈیم80فیصد کام ہوچکاہے مگر20فیصدکام اراضی اورمکانات کی قیمتوں کی دائیگی نہ ہونے کی وجہ سے رک گیا ہے،اگر ڈیم بن جاتاہے تو گوادر میں پانی کا90فیصد مسئلہ حل ہوچکاہوتا،4سال گزرنے کے باوجود کام مکمل نہیں ہوسکا،وفاقی اورصوبائی حکومتیں خودمزے کرکے بلوچستان کے عوام کے ساتھ زیادتیاں کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

46ارب ڈالرزکے بڑے منصوبے حکومت خودمتنازعہ بنارہی ہیں،جب تک عوام تک اس منصوبے کے ثمرات نہیں پہنچائیں جائیں گے محرومیاں بڑھتی ہی جائینگی۔اڑھائی سالوں میں موجود حکومت کا گوادر میں10کلومیٹر روڈ بھی منظور شدہ نہیں،گوادر کے ترقیاتی فنڈ میں بھی صرف2کروڑ روپے رکھے گئے باقی حلقوں کیلئے5کروڑ دیئے گئے ہیں،انسانی حقوق کی سٹینڈنگ کمیٹی میں کوئی بھی بلوچی نہیں ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں