حکومت پاکستان نے جنگ جوئی ،انتہاپسندی اوردہشتگردی سے نبردآزما ہونے کی تمام علاقائی اوربین الاقوامی کاوشوں میں اپنی مسلسل معاونت فراہم کرتے ہوئے 34ملکی اتحاد کی تشکیل کوخوش آمدید کیاتھا ،اتحاد کی تشکیل کیلئے کسی معاہدہ پردستخط نہیں کئے گئے، وزیراعظم نوازشریف نے 2013ء سے 2016ء تک 65غیرملکی دورے کئے جن پر63کروڑ 82لاکھ کے اخراجات ہوئے،مشیرخارجہ سرتاج عزیز کاقومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کاجواب

بدھ 17 فروری 2016 17:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 فروری۔2016ء) مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ حکومت پاکستان نے جنگ جوئی ،انتہاپسندی اوردہشتگردی سے نبردآزما ہونے کی تمام علاقائی اوربین الاقوامی کاوشوں میں اپنی مسلسل معاونت فراہم کرتے ہوئے 34ملکی اتحاد کی تشکیل کوخوش آمدید کیاتھا اتحاد کی تشکیل کیلئے کسی معاہدہ پردستخط نہیں کئے گئے، وزیراعظم نوازشریف نے 2013ء سے 2016ء تک 65غیرملکی دورے کئے جن پر63کروڑ 82لاکھ کے اخراجات ہوئے۔

منگل کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران ارکان کے سوال کے جواب میں مشیرخارجہ نے بتایا کہ ایک خبررساں ایجنسی میں چھپنے والے بیان کے مطابق 16دسمبر2015ء کو سعودی عرب میں دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے 34ملکی اسلامی اتحاد کااعلان کیا جس میں حوالہ دیاگیا ہے کہ اقوام اسلام کو دہشتگردگروہوں اورتنظیموں کے شرسے حفاظت کیلئے یہ اتحاد قائم کیاگیا ہے سولہ دسمبر کو پاکستان نے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے 34ملکی اتحاد کاخیرمقدم کیا سعودی وزیرخارجہ ونیب ولی عہد اوروزیردفاع نے اسلام آباد کادورہ کیاوزیراعظم نے دونوں اہم شخصیات کے سامنے اس بات کااعادہ کیاکہ سلطنت کی خود مختاری اورعلاقائی سالمیت کیخلاف کسی بھی خطرے کی صورت میں پاکستان کی عوام ہمیشہ سعودی عرب کے عوام کے ساتھ کھڑی رہے گی وزیراعظم نے دہشتگردی اورجارحیت کے خاتمے کیلئے ہمخیال اسلامی ممالک کے اتحاد کے قیام پر سعودی عرب کے اقدام کاخیرمقدم کیا یہ اتحاد 6 شعبوں میں کام کریگا جن میں دہشتگردی کیخلاف جنگ میں فوج کی کوششوں کو مربوط بنانا انٹیلیجنس، میڈیا کی کوششوں کو مربوط بنانا اور دہشتگردوں کے معاون وسرمایہ فراہم کرنیوالوں کیلئے مزاحمت کرنے سمیت دہشتگردوں اورتنظیموں سے متعلق اعداد وشمار فراہم کرنا ہے انہوں نے کہاکہ پاکستا ن مزیدتفصیلات اورتکنیکی مشاورت کااب تک منتظر ہے جس کے بعد اس میں شمولیت کافیصلہ کیاجائیگا وزیرخارجہ نے بتایا کہ اتحاد کی تشکیل کیلئے پاکستان نے کسی معاہدے پردستخط نہیں کئے ساجدہ بیگم کے سوال کے جواب میں مشیرنے بتایا کہ سعودی عرب اور ایران کے مابین مذاکرات اورمفاہمت کو فروغ دینے کے نقطہ نظر سے وزیراعظم نوازشریف نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے ہمراہ اٹھارہ انیس جنوری کو سعودی عرب اورایران کادورہ کیا وزیراعظم کایہ قدم مسلم ممالک میں اتحاد اورہم آہنگی کو فروغ دینے کیلئے پاکستان کی طرف سے کی جانیوالی ذمہ داری پرمبنی تھا سعودی فرماں روا شاہ سلیمان بن عبدالعزیز السعود نے پاکستان کے عوام کے مخلصانہ جذبات کو تسلیم کیا اور پاکستانی قیادت کے اقدام کو سراہا اوراظہارخیال کیا کہ سعودی عرب نے ہمیشہ مسلم ممالک کے درمیان بھائی چارے کوفروغ دینے کی کوشش کی ہے وزیراعظم نے اپنے دورہ ایران کے دوران ایرانی صدر حسن روحانی سمیت اعلیٰ قیادت سے ملاقات کی اور دونوں ممالک نے مذاکرات اورباہمی اعتماد کے ذریعے خطہ میں امن اورمفاہمت کو فروغ دینے پراتفاق کیا مشیرخارجہ نے کہاکہ پاکستان دونوں برادر ملکوں کے درمیان مذاکرات کو فروغ دینے کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔

(جاری ہے)

ثریاجتوئی کے سوال کے جواب میں سرتاج عزیز نے کہاکہ ضرب عضب دہشتگردی کیخلاف دنیا میں قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی سب سے بڑی کارروائی ہے جو دہشتگردی کامقابلہ کرنے کیلئے ہمارے لامتناہی عزم اورمضبوط ارادے کابین ثبوت ہے دہشتگردی کیخلاف پاکستان کی کوششوں کاتمام بین الاقوامی فورموں دوطرفہ اورکثیرطرفہ ملاقاتوں اورمیڈیا پلیٹ فارموں پراعتراف کیاگیا ہے ۔

شمس النساء کے سوال کے جواب میں مشیرخارجہ نے کہاکہ خطے میں رونما ہونیوالے حالیہ بدلتے ہوئے حالات اورسعودی عرب ایران کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پاکستان کیلئے لمحہ فکریہ ہے ہمارے خیال میں دونوں ممالک کے درمیان خراب تعلقات خطے میں امن اورسیکیورٹی کیلئے اوراسلامی دنیا میں مذہبی فرقوں کے حوالے سے سنجیدہ مضمرات کے حامل ہوں گے آج امہ تاریخ کے انتہائی نازک موڑ پرہے جس کومختلف چیلنجوں اورمسائل کاسامنا ہے اسلامی فوبیا کارجحان زیادہ ہے اورمزید بڑھ رہاہے اورمزید بڑھ رہاہے آج مسلمانوں کے خطوں اورعلاقوں پر جس قدرلڑائیاں لڑی جارہی ہیں تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی دہشتگرد تنظیموں القاعدہ ،داعش اوربوکوحرام وغیرہ کہ بڑھتے ہوئے روابط سے مسلمانوں اوراسلام کاتشخص مجروح ہوا ہے ۔

ساجداحمد کے سوال کے جواب میں سرتاج عزیز نے کہاکہ وزیراعظم کی ہدایت پرافغان مہاجرین کی پی اوآرکارڈزکی کارآمد ہونے کی مدت میں جون2016ء تک توسیع کردی گئی ہے وزارت سیفران افغان مہاجرین کے امورنمٹاتی ہے اورمزید جواب کیلئے سوال اسے بھیج دیاگیا ہے۔ عمران ظفرلغاری کے سوال کے جواب میں سرتاج عزیز نے بتایا کہ نوازشریف نے 2013ء سے 2016ء کے دوران 65غیرملکی دورے کئے ان کے ہمراہ 631سرکاری افسران بھی تھے ان دوروں پر63کروڑ8لاکھ 76ہزار44روپے کے اخراجات ہوئے وزیراعظم جن ملکوں میں گئے ان میں چین، ہانگ کانگ، ترکی ، برطانیہ، امریکہ ،سری لنکا، تھائی لینڈ،افغانستان، بھارت ،جرمنی ،نیپال، سعودی عرب ، روس، یو اے ای ،فرانس ، ایران، سوئٹزرلینڈ اورقطر سمیت دیگرممالک شامل ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں