نیب زیرو ٹالرینس کی پالیسی پر عمل پیرا ہوکر بدعنوانی کے بلا امتیاز خاتمہ کیلئے پرعزم ہے، قمر زمان چوہدری

بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے، بدعنوانی سے نہ صرف ترقی کا عمل بلکہ قانون کی حکمرانی داؤ پر لگ جاتی ہے اس سے نہ صرف ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل میں رکاوٹیں پیدا ہوتی ہیں بلکہ قومی خزانے کو بھاری نقصان اٹھانا پڑتا ہے، چیئرمین نیب کا ملتان بیورو کی سالانہ کارکردگی کا جائزہ لینے کے دوران اظہار خیال

بدھ 17 فروری 2016 21:19

اسلام آباد/ ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔17 فروری۔2016ء قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ نیب زیرو ٹالرینس کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے ملک بھر سے بدعنوانی کے بلا امتیاز خاتمہ کیلئے پرعزم ہے، بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے، بدعنوانی سے نہ صرف ترقی کا عمل بلکہ قانون کی حکمرانی داؤ پر لگ جاتی ہے، اس سے نہ صرف ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل میں رکاوٹیں پیدا ہوتی ہیں بلکہ قومی خزانے کو بھاری نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب کے ملتان علاقائی بیورو کی سالانہ کارکردگی کا جائزہ لینے کے دوران کیا۔ نیب کی چیئرمین انسپکشن اینڈ مانیٹرنگ ٹیم کو نیب ملتان علاقائی بیورو کی 2015ء کی سالانہ کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے ذمہ داری سونپی کی گئی تھی۔

(جاری ہے)

نیب کی چیئرمین انسپکشن اینڈ مانیٹرنگ ٹیم نے 15فروری سے 17فروری کے دوران ملتان بیورو کی سالانہ کارکردگی کا جائزہ لیا تاکہ قومی احتساب بیورو کے چیئرمین قمر زمان چوہدری کی طرف سے نئے شروع کئے گئے مقداری گریڈنگ سسٹم کی بنیاد پر ملتان بیورو کی کارکردگی کا جائزہ لیا جاسکے۔

واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے چیئرمین نیب کا عہدہ سنبھالنے کے فوری بعد جہاں نیب میں بہت سی اصلاحات متعارف کرائیں وہیں انہوں نے نیب کے تمام علاقائی دفاتر اور نیب ہیڈ کوارٹر کی سالانہ کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے معیاری گریڈنگ کا نظام وضع کیا۔ اس نظام کے تحت 80 فیصد حاصل کرنے پر کارکردگی شاندار‘ 60 سے 79 فیصد نمبر حاصل کرنے پر بہت اچھی ‘ 40 سے 49 فیصد نمبر حاصل کرنے پر اچھی اور 40 فیصد سے کم نمبر حاصل کرنے پر کارکردگی اوسط سے کم قرار دی جاتی ہے۔

چیئرمین مانیٹرنگ اینڈ انسپکشن ٹیم کو نیب کے تمام علاقائی بیورو ز کی کارکردگی کا جائزہ لینے کی ذمہ داری سونپی گئی انہوں نے جنوری 2016میں تمام علاقائی بیوروز کراچی راولپنڈی،خیبر پختونخوا،سکھر اور لاہور کی سالانہ کارکردگی کا جائزہ لیا، 15فروری سے 17فروری کے دوران ملتان بیورو کی سالانہ کارکردگی کا جائزہ لیاگیا۔ چیئرمین مانیٹرنگ اینڈ انسپکشن ٹیم نے نیب ملتان بیورو کی سال 2015کی کارکردگی سے متعلق چیئرمین نیب کو بریفنگ دی۔

اس موقع پر چیئرمین نیب نے کہا کہ ملتان بیورو نیب کا حال ہی میں قائم کیا گیا اہم بیورو ہے جو نیب کی مجموعی کارکردگی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ نیب ملتان کو 2015ء میں 1438 شکایات موصول ہوئیں جن پر قانون کے مطابق عمل کیا گیا۔ نیب راولپنڈی نے 2015ء کے دوران124 میں سے87 شکایات کی جانچ پڑتال کا عمل مکمل کیا ہے۔ 61 انکوائریوں میں سے43 کو مکمل کیا گیا ہے جبکہ 32 انوسٹی گیشن میں سے 23 انوسٹی گیشن مکمل کی گئیں۔

نیب ملتان نے7 بدعنوان افراد کو گرفتار کیا اور بدعنوانی کے 16 ریفرنس عدالتوں میں دائر کئے ۔ نیب ملتان نے 2015ء کے دوران بدعنوان عناصر سے لوٹے گئے 21.13 ملین روپے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے۔ چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا کہ چیئرمین انسپکشن اینڈ مانیٹرنگ ٹیم نے معیاری گریڈنگ سسٹم کے تحت آپریشنل کارکردگی انڈیکس 97 فیصدکی بنیاد پر نیب ملتان بیورو کی کارکردگی کو آؤٹ سٹینڈنگ قرار دیا ہے۔

انہوں نے ڈی جی نیب ملتان بیورو کی قیادت میں نیب ملتان کی کارکردگی کو سراہا اور نیب کے تمام افسران کو ہدایت کی کہ وہ اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنائیں انہوں نے نیب ملتان کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے میرٹ اور شواہد پر قانون کے مطابق اپنے فرائض سرانجام دیں۔ انہوں نے چیئرمین مانیٹرنگ اینڈ ایوولیشن ٹیم کے کام کو بھی سراہا۔

نیب 1999ء میں قائم کیا گیا اور اسے آگہی اور قانون پر عملدرآمد کے ذریعے ملک بھر سے بدعنوانی کے خاتمے کی ذمہ داری سونپی گئی۔ نیب قومی احتساب آرڈیننس 1999ء کے تحت کام کر رہا ہے۔ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سمیت پورا پاکستان اس کے دائرہ کار میں آتا ہے۔ نیب کا ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں ہے جبکہ اس کے سات علاقائی بیوروز کراچی‘ لاہور‘ پشاور‘ کوئٹہ‘ سکھر‘ ملتان اور راولپنڈی میں ہیں۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں