پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ چینی صدر کی دوراندیشی کا واضح ثبوت ہے، دونوں ممالک کے مابین باہمی تعاون کو منفرد اور مثالی حیثیت حاصل ہے ، وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز کا تقریب سے خطاب

پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ پر ثابت قدمی کے ساتھ عمل کرنا چاہئے،پاکستانی عوا م چینی قیادت کو قدر ومنزلت کی نگاہ سے دیکھتی ہے ، پاکستان میں کئے گئے سروے میں 84.3فیصد لوگوں نے صدر ژی جن پنگ کو سال 2015کا عالمی سطح پر بہترین ترجمان قرار دیاہے ، چینی سفیر

جمعرات 18 فروری 2016 22:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 فروری۔2016ء) وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے مابین باہمی تعاون کو منفرد اور مثالی حیثیت حاصل ہے ،پاکستانی قوم چین کے ساتھ لازوال دوستی اور انکی معاشی ترقی پر فخر کرتی ہے ،چینی صدر ژی جن پنگ بصیرت کے حامل رہنما ہیں جو کہ پر امن اور خوشحالی معاشرے کے قیام پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں ،پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ سے تمام پاکستانی قوم بے پناہ فوائد حاصل کرے گی جبکہ پاکستان میں چین کے سفیر سن وی ڈونگ نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ پر تیزی کے ساتھ عمل ہونا چاہیے،پاکستان اور چین کو مشترکہ خوابوں کی تکمیل کے لئے مشترکہ جدوجہد کرنی ہے،چینی صدر پاک چین تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتے ہیں،پاکستان میں کئے جانے والے سروے میں 84.3فیصد لوگوں نے چینی صدر ژی جن پنگ کو سال 2015کا عالمی سطح پر بہترین ترجمان قرار دیا ۔

(جاری ہے)

جمعرات کو یہاں مقامی میڈیاکی جانب سے چینی صدرژی جن پنگ کی پاکستان میں مقبولیت کے حوالے سے منعقد کئے جانے والے سروے کے حوالے سے مرتب کی جانے والی100صفحات پر مشتمل رپورٹ متعارف کرانے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان اور چین کے مابین باہمی تعلقات دونوں اطراف کی عوام کی مشترکہ خواہشات کے مطابق ہیں جو کہ امن اور ترقی کی یقین دہانی کرواتے ہیں ۔

انہوں نے چینی صدر کے پاکستان کے ساتھ خصوصی لگاؤ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ژی جن پنگ ایک بصیرت کے حامل رہنما ہیں جو کہ پر امن اور خوشحالی معاشرے کے قیام پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔چینی صدر کی جانب سے متعارف کروائے جانے والا ’’ون بیلٹ ون روڈ‘ اور پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ ان کی دوراندیشی کا واضح ثبو ت ہے جس کے ذریعے چین کاخطے کے دوسرے ممالک کے ساتھ رابطہ قائم کیا جائے گا اور اس سے مشترکہ مفادات حاصل ہو سکیں گے ۔

پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ سے تمام پاکستانی قوم بے پناہ فوائد حاصل کرے گی ۔شاندار راہداری منصوبہ میں صرف شاہراہوں کی تعمیر نہیں ہو گی بلکہ اس سے عوام کی سماجی ومعاشی ترقی کے لئے جامع فریم ورک فراہم ہو گا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ منصوبہ سے مجموعی طور پر خطے کی صورتحال تبدیل ہو جائے گی ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چینی سفیر سن وی ڈونگ نے کہا کہ پاکستان میں کئے جانے والے سروے میں 84.3فیصد لوگوں نے چینی صدر ژی جن پنگ کو سال 2015کا عالمی سطح پر بہترین ترجمان قرار دیا ۔

یہ رپورٹ ظاہر کرتی ہے کہ پاکستانی عوام چینی قیادت کو قدر ومنزلت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اس سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ پاک چین دوستی کی پاکستان میں مستحکم بنیاد ہے جسے بھرپور حمایت حاصل ہے ۔چینی سفیر نے کہا کہ چینی صدرنے نومبر 2012میں کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کا جنرل سیکرٹری منتخب ہونے کے بعدگورننس کے حوالے سے اپنی پالیسی کے رہنما اصولوں کا اعلان کیا تھا ۔

ان ہدایات نے چین کے مستقبل میں تعمیر وترقی کے حوالے سے حکمت عملی کو واضح کیا ۔ چینی صدر نے ملک کی خوشحالی کا تصور پیش کیا جس سے قوم کے لئے خوشیاں حاصل کرنے کے عہد کی تجدید ہوئی ۔ اس کا مطلب ہے کہ چین 2020تک شہر ی اور دیہی عوام کے لئے فی کس آمدنی دوگنا کرے گا۔میں جب پارٹی کی صد سالہ تقریبات 2021 میں منائی جائیں گی تو چین کو ایک جدید اور خوشحال ملک بنانے کا وعدہ مکمل ہو جائے گا ۔

چینی سفیر نے مزید کہا کہ خوشحالی اور خوشیاں حاصل کرنے کے لئے چین کے خواب پاکستان اور دیگر ممالک کے خواب کے ساتھ مشترک قدر کے حامل ہیں ،ہمیں مشترکہ خوابوں کی تکمیل حاصل کرنے کے لئے جدوجہد کرنے کا عزم کرنا ہے اور چین اس میں اپنا حصہ ڈالنے کے لئے تیار ہے ۔اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے چین کی کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سیکرٹری ژی نے جامع پالیسی کے چار نکات بھی واضح کئے تھے جن میں جدید اور خوشحال معاشرے کی تعمیر ،جامع اصلاحات کا نفاذ ، قانون کی حکمرانی اور پارٹی میں ڈسپلن کو مضبوط بنانا شامل ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ صدرژی نے اکیسویں صدی کی شاہراہ ریشم اوراکنامک بیلٹ کا منصوبہ پیش کیا تھا جسے عالمی سطح پر زبردست مثبت پذیرائی حاصل ہوئی ۔چینی صدر نے مشترکہ مفادا ت کے حامل بین الاقوامی تعلقات کا تصور پیش کیا ۔ان کا کہنا تھا کہ ان تجاویز نے یہ ظاہر کیا کہ چین عالمی امن کو کس طریقے سے قائم رکھتے ہوئے مشترکہ تعمیر وترقی کو فروغ دینا چاہتا ہے ۔

چینی صدر پاک چین تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتے ہیں گزشتہ سال اپریل میں چینی صدر نے پاکستان کا کامیاب دورہ کیا ۔دونوں ممالک کی قیادت نے باہمی تعلقات کو باہمی سٹریٹجک شراکت داری میں تبدیل کرنے پر اتفاق کیا ۔اس موقع پر دونوں ممالک کے مابین باہمی تعاون کے متعدد معاہدوں پر دستخط ہوئے جن سے باہمی تعلقات مزید مستحکم ہوئے ۔ چینی صدر کے دورے نے دونوں ممالک کے مابین باہمی تعلقات کے ایک نئے باب کا شاندار آغاز کیا ۔

رواں سال دونوں ممالک کے مابین سفارتی تعلقات کی 65ویں سالگرہ کے طور پر منایا جا رہا ہے جس میں سیاست ،معیشت ، سیکیورٹی ، سائنس اور ٹیکنالوجی سمیت عوامی وفود کے تبادلوں کے حوالے سے متعدد پروگرامز کا انعقاد ہوگا ۔دونوں ممالک کو اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے قیادت کی جانب سے آگاہ کئے جانے والے رہنما اصولوں پر مکمل عمل درآمد کروانا چاہیئے ۔

دونوں ممالک کو باہمی اعتماد دونوں اطراف کی عوام کے فائدے کے لئے استعمال کرنا چاہیئے ۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ پر مستحکم اور تیزی کے ساتھ عمل ہونا چاہیئے ۔ دونوں ممالک کودوستی آگے کی جانب بڑھاتے ہوئے اور مزید مستحکم کرنا چاہیئے تاکہ مشترکہ تقدید اور خوشحالی حاصل کرنے کے لئے مل کر کام کیا جا سکے ۔اس موقع پر چین میں پاکستا ن کے سابق سفیر اکرم ذکی ، خالد مسعود اور مسعود خان نے بھی دونوں ممالک کے مابین مثالی تعلقات کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ رپورٹ ظاہر کرتی ہے کہ پاکستانی عوام کی جانب سے پاک چین دوستی کو ہر طرح کی بھرپور حمایت حاصل ہے ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں