ہندو میرج بل کی منظوری وقت کی اہم ضرورت ہے

پاکستان ہندو کونسل کے چیئرمین رمیش کمار وانکوانی کا مذاکرے سے خطاب

جمعرات 18 فروری 2016 22:14

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 فروری۔2016ء) پاکستان ہندو کونسل کے چیئرمین رمیش کمار وانکوانی نے کہاکہ ہندو میرج بل کی منظوری وقت کی اہم ضرورت ہے۔ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں ہندو میرج بل کے حوالے سے پریس کلب کے تعاون سے مذاکرے کا انعقاد کیاگیا۔ مذاکرہ میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون وانصاف کے چیئرمین محمود بشیر ورک، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کی چیئرپرسن بیگم نسرین جلیل، پاکستان ہندوکونسل کے چیئرمین رمیشن کمار وانکوانی ، صدر پریس کلب شکیل انجم سمیت دیگر نے شرکت کی۔

مذاکرہ سے خطاب کرتے ہوئے محمود بشیر ورک کا کہنا تھا کہ تمام شہریوں کو ملک میں یکساں حقوق حاصل ہیں، ایک طویل مشاورت کے بعد ہندو میرج بل تیار کیاگیا ہے۔

(جاری ہے)

محمود بشیر نے کہا کہ وہ یقین دلاتے ہیں کہ ہندو میرج بل کسی طور بھی غلط استعمال نہیں ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی خواہش ہے کہ پاکستان میں بسنے والے تمام مذاہب کے لوگوں کے لئے ایک ہی قانون ہو ,قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف سکھ, پارسی و دیگر اقلیتوں کے شادی کے قانون پر بھی کام کرے گی۔

اس موقع پر پاکستان ہندو کونسل کے چیئرمین رمیشن کمار وانکوانی کا کہنا تھا کہ یہ ہندو میرج بل کی قائمہ کمیٹی سے منظوری خوش آئین اور وقت کی ضرورت تھی البتہ اس بل میں مزید اصلاحات کی بھی ضرورت ہے۔ ا ن کا کہنا تھا کہ سندھ میں فورس کنورڑن کے تدارک کے لئے اقدامات کئے جانے چاہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس بل کے تحت کسی ہندو مرد یا عورت کی شادی اٹھارہ سال سے کم عمر میں نہیں ہوسکتی نہ ہی اسے مذہب تبدیل کی جانب سے راغب کیا جا سکتا ہے۔ نسرین جلیل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سینٹ کی انسانی حقوق کمیٹی ریاست کی جانب سے اقلیتوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں کے ازالے کے لئے کام کر رہی ہے۔ معاشرے میں انصاف اور برابری کو فروغ دیئے بغیر پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں