وزیر اعظم کا آذان خان شہید سکول میں باسکٹ بال کورٹ کی ناقص تعمیر پر سخت برہمی کا اظہار ‘دوبارہ تعمیر کا حکم

جمعہ 19 فروری 2016 15:16

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 فروری۔2016ء) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے آذان خان شہید سکول میں باسکٹ بال کورٹ کی ناقص تعمیر پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سی ڈی اے کو ہدایت کی ہے کہ گندی کوالٹی کی تعمیر کسی صورت قبو ل نہیں ‘ سی ڈی اے باسکٹ بال کورٹ کی تعمیر دوبارہ کرے ‘ مزید پیسے نہیں ملیں گے ‘ اسلام آباد کے سکولوں کی حالت بہتر بنارہے ہیں ‘ تعلیمی معیار بھی اچھا ہونا چاہیے ‘ جب حکومت سنبھالی تو بہت بڑے چیلنج تھے ‘سب سے بڑا مسئلہ دہشتگردی تھا ‘اب لوگوں کی زندگیاں محفوظ ہوگئی ہیں ‘پاکستان میں بجلی نے اندھیرے قائم کر دیئے تھے ‘ دو سال میں لوڈشیڈنگ کا بھی خاتمہ کر دینگے ‘ صحت کے شعبے کو عوام کی امنگوں کے مطابق کر نا ہماری ذمہ داری ہے ‘پاکستان کو خوبصورت ملک بنائینگے ۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کو وفاقی دارالحکومت کے سکولوں میں مونٹیسوری کلاسوں کے افتتاح موقع پر تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔وزیراعظم نواز شریف آذان خان شہید ماڈل سکول ایف ایٹ تھری پہنچے۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر مملکت کیڈ طارق فضل چوہدری، ڈاکٹر آصف کرمانی، مریم نواز شریف ‘ وزیر اطلاعات پرویز رشید اور اسلام آباد کے نومنتخب میئر انصر عزیز بھی ان کے ہمراہ تھے۔

وزیراعظم نواز شریف نے سکول میں جدید سہولتوں کی فراہمی کا افتتاح کیا جس کے بعد سکول کے مختلف حصوں اور کلاس رومز کا دورہ کر کے بچوں سے بات چیت کی اور ان سے مختلف سوالات پوچھے۔ انہوں نے بچوں سے ”ا ‘ب“ اور ”اے، بی ،سی، ڈی“ سنی۔ وزیراعظم نے بچوں سے جغرافیہ سے متعلق سوالات بھی کئے اور سکول کی حالت کے بارے میں بھی پوچھا جس پر بچوں کا کہنا تھا کہ پہلے سکول ”گندہ“ تھا تاہم اب ”بہت اچھا“ ہو گیا ہے۔

وزیراعظم نے بچوں سے دل لگا کر محنت کرنے کی تلقین بھی کی۔ بعد ازاں تقریب سے خطاب کے دوران وزیر اعظم محمد نواز شریف نے بچوں کو نونہال قرار دیتے ہوئے کہاکہ یہ پروگرام آپ کیلئے ہے آپ کو دل کی گہراہیوں سے سلام پیش کرتا ہوں وزیراعظم نے بچوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ جب میں کلاس رومز میں آپ سے ملنے گیا تو بہت خوشی ہوئی ‘میں نے بچوں سے پوچھاکیا حال ہے جس کے جواب میں بچوں نے بہت اچھا ہے اس پر میرا دل بہت خوش ہوا اور پھر میں نے پوچھا سکول کیسا لگ رہا ہے جس پر بچوں نے جواب دیا بہت اچھا ہے اس سے میرا دل اور بھی خوش ہوگیا اور پھر میں نے پوچھا پہلے کیسا تھا ؟کچھ نے جواب میں کہا بہت گندہ تھا جس پر میرا دل تھوڑا سا پریشان ہوا کیونکہ بچے بات صحیح کررہے تھے ۔

وزیر اعظم نے بتایا کہ آئی ٹی لیب ‘ واش روم اور سکول کی بلڈنگ کے مختلف حصے دیکھے ‘ تعمیر کی کوالٹی کو دیکھا مجھے بہت ساری چیزیں اچھی لگیں اور کچھ چیزیں اچھی بھی نہیں لگیں ۔وزیر اعظم نے بتایا کہ میں نے طارق فضل چوہدری کو کہا باسکٹ بال کورٹ کی تعمیر کوالٹی کی نہیں ہے تو انہوں نے مجھے بتایا کہ سی ڈی اے نے اسے تعمیر کیا ہے ۔وزیر اعظم نے کہاکہ سی ڈی اے افسران اس کا نوٹس لیں اور اس طرح کی گندی کی کوالٹی کی تعمیر کسی صورت قبول نہیں ہونا چاہیے اور اس کو اسی پیسوں میں دوبارہ تعمیر ہو نا چاہیے ۔

وزیر اعظم نے کہاکہ سی ڈ ی اے نے پیسے لئے ہیں تو کام گندی کوالٹی کا کیا ہے اور یہ قابل قبول نہیں ہے اور کوئی پیسے نہیں ملیں گے انہی پیسوں میں دوبارہ تعمیر ہونی چاہیے وزیر اعظم نے کہاکہ سیڑھی پربھی صحیح ٹائلیں نہیں لگائی گئی ہیں اس سے بچوں کے سلپ ہونے کا خطرہ ہے ان سیڑھیوں پر اینٹی والی ٹائلیں لگائی جائیں ۔وزیر اعظم نے کہاکہ میں نے سڑھیوں پر چڑھتے وقت اپنے پاؤں سے رگڑا تو محسوس ہوا کہ یہاں کوئی بھی سلپ ہو کر گر سکتا ہے اور یہ چیزیں قابل قبول نہیں وزیر مملکت طارق فضل چوہدری خود ان کا جائزہ لیں اسلام آباد میں 21‘ 22سکول تعمیر ہو چکے ہیں کنسٹرکشن کے معیار کا جائزہ لیں حکومت نے پیسہ دیا ہے اور اس پیسے کا صحیح استعمال نظر آناچاہیے ۔

وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ پرنسپل خود اس کی نگرانی کریں بلڈنگ کی صفائی کا خاص خیال رکھیں اور اگر خدانخواستہ بلڈنگ پر توجہ نہ دی گئی تو پھر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جائیگی ۔وزیر اعظم نواز شریف نے طارق فضل چوہدری کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ مینٹیننس کیلئے بھاگ بھاگ دوبارہ ہیڈکوارٹر نہ جانا پڑے ‘ گاہے بگاہے ٹیمیں تعمیراتی کام کو چیک کرتی رہیں روزانہ کی بنیاد پر ایک ایک سکول کو چیک کیا کریں اور جو چیز ٹھیک نہیں ہے اسے فوری طورپر ٹھیک کیا جائے ۔

وزیر اعظم نے کہاکہ سکول کی بلڈنگ اچھی بن گئی ہے تو تعلیم کا معیار بھی اچھا ہونا چاہیے ‘ مجھے پورا یقین ہے کہ اساتذہ نہ صرف اہل ہیں بلکہ قابل ہیں اور بچوں کو بڑے اچھے انداز میں پڑھا سکتے ہیں ‘ ان کی دیکھ بھال کرسکتے ہیں ‘ تعلیمی نصاب بھی بہتر ہو ناچاہیے اچھی تعلیم کیلئے یہ سب چیزیں لازمی جز ہے اچھی تعلیم ہمارے منشور کا حصہ ہے ۔

وزیر اعظم نے کہاکہ مجھے مریم نواز نے بتایا کہ سکول کی ایک دیوار ٹوٹی ہوئی تھی اور اس کے پیچھے نالہ گزر رہا تھا خدانخواستہ بچہ نالے میں گر سکتا تھا اب دیوار بن گئی ہے اور دیواروں ریز ر وائر بھی لگائی گئی ہے جو سکیورٹی کے حوالے سے بہت ضروری ہے اور تمام سکولوں پر ریزر وائر لگ رہی ہے اس کے ذریعے مکرو ہ عزائم رکھنے والے عناصر کو روکا جاسکے گا ۔

اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ صرف دیوار بنا کر ریزر وائر لگادینا کافی نہیں ہے سکیورٹی کے حوالے سے اور بھی کئی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے ۔وزیر اعظم نے کہاکہ پینے کا پانی صاف ہو ناچاہیے ‘ باقی تمام چیزیں اعلیٰ معیار کی ہونی چاہئیں وزیراعظم نے کہاکہ بچوں نے کرکٹ کٹ کی خواہش کا اظہار کیا تھا اور مریم نواز شریف نے کٹ پہنچا دی ہیں ‘ فٹبال بھی دیئے گئے ہیں ۔

وزیر اعظم نے بچوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ کو جتنی بھی کٹ چاہئیں ہم فراہم کریں گے ۔وزیر اعظم نواز شریف نے انتظامیہ ‘پرنسپل کو ہدایت کی کہ قابلیت کے اعتبار سے کٹ فراہم کی جائیں قابلیت کے اعتبار سے ٹاپ ٹین ‘ ٹاپ ٹوئنٹی اور ٹاپ تھرٹی بچوں کو کٹیں فراہم کی جائیں ‘ وزیر اعظم نے طارق فضل چوہدری کو ہدایت کی کہ اچھی تعلیم حاصل کر نے والے بچے جس گیم میں حصہ لینا چاہئیں انہیں وہ کٹ فراہم کی جائے۔

وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ جو بچہ اچھا پڑھے گا اوروہ جس کھیل میں دلچسپی رکھتا ہواسے کٹ دی جائیگی انہوں نے کہاکہ طارق فضل چوہدری اسی سکول سے پڑھے ہوئے ہیں اور آج ہماری حکومت کے وزیر ہیں ۔وزیر اعظم نے بچوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ سے جو اچھے پڑھے گا وہ کل کو پاکستان کا وزیر اعظم بنے گا ‘ پاکستان صدر بھی بنے گا میں نے تو ساری زندگی وزیر اعظم بن نہیں بیٹھے رہنا آپ لوگوں نے آگے آنا ہے میں چاہتا ہوں اچھے اچھے لوگ آگے آئیں پاکستان کو سنبھالیں ‘پاکستان کو اور ترقی کی جانب لے کر آئیں ‘ پاکستان کو خوشحال بنائیں ‘ پاکستان کو ایک خوبصورت ملک بنائیں وزیر اعظم نے کہاکہ جب ہم نے حکومت سنبھالی تو بہت بڑے چیلنج تھے ۔

جب حکومت سنبھالی تو ملک کے اندر دہشتگرد ی تھی ‘ دہشتگردی بہت بڑا مسئلہ تھا اور پھر ہم نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے آپریشن شروع کیا ‘ دہشتگردی بہت کم ہوگئی ہے ‘ لوگوں کی زندگیاں محفوظ ہو گئی ہیں اب پاکستان کے اندر لوگ بڑھ چڑھ کر اپنے کام ‘ کاج اور بزنس میں بھاگتے ہوئے نظر آتے ہیں اور پاکستان اسی طرح آگے بڑھتا رہے گا ‘ ملک سے دہشتگردی بھی ختم ہو جائیگی ۔

وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ پاکستان میں بجلی نے اندھیرے قائم کر دیئے تھے ‘ روشنیاں کم ہو گئی تھیں ‘ بیس ‘ بیس گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہورہی تھی اس موقع پر وزیر اعظم نے لوڈشیڈنگ کے حوالے سے بچوں سے سوال بھی کئے اس موقع پر وزیر اعظم نے بچوں کو بتایا کہ انشاء اللہ لوڈشیڈنگ دو سال میں ختم ہو جائیگی وزیر اعظم نے کہاکہ میں نے صاف او ر سیدھے سوال پوچھے ہیں اور آپ نے سچے جواب دیئے ہیں نوازشریف نے میڈیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ میڈیا بھی دیکھے بچوں نے کیا جواب دیئے ہیں ۔

وزیر اعظم نے کہاکہ رات جب ٹی وی دیکھتے ہیں تو بہت سارے چینل سچ بول رہے ہوتے ہیں اور کئی چینل سچ نہیں بول رہے ہوتے ۔وزیر اعظم نے کہاکہ بچے جو کہتے ہیں وہ حقیقت ہوتی ہے بچوں نے کہا ہے کہ لوڈشیڈنگ کم ہوگئی ہے میرا دل خوش ہوا ہے وزیر اعظم نے بچوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ کو اس پر بھی فٹبال یا کرکٹ کٹ ملنی چاہیے ۔وزیر اعظم نے اسلام آباد کے نو منتخب انصرشیخ کو مخاطب کرتے ہوئے بچوں سے کہاکہ انصر شیخ کو تالیاں بجا کر مبارکباد دیں یہ بھی آپ کے سکول کا چکر لگایا کریں اور مختلف سکولوں میں جایا کریں گے دیکھیں گے کہ سکولوں کا کیا حال ہے ؟اربوں روپے سکولوں پر لگ رہے ہیں جنہیں ضائع نہیں ہونا چاہیے وزیر اعظم نے طارق فضل چوہدری کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ معیار تعلیم کو بہتر بنایا جائے طارق فضل چوہدری کیڈ کے وزیر ہیں اسلام آباد کے سارے معاملات کے وزیر ہیں ان کی براہ راست ذمہ داری ہے اور نئے میئر بھی ان کا ساتھ دیں گے اور حالات پہلے سے بہت بہتر ہو جائیں گے ۔

وزیر اعظم نے کہاکہ صحت کے شعبے پر بھی بھرپور توجہ دے رہے ہیں صحت کے شعبے کو عوام کی امنگوں کے مطابق کر نا ہماری ذمہ داری ہے ہم نے غریب مریضوں کیلئے پروگرام شروع کیا ہے جس پر عمل جاری ہے اور یہ پروگرام پورے پاکستان میں پھیلے گا اور غریب لوگوں کو انشاء اللہ بہت فائدہ پہنچے گا ۔وزیر اعظم نے کہاکہ سکولوں کی بہتر ی کیلئے جو کام کررہے ہیں وہ قوم کی بہتری کیلئے ہے یہ سلسلہ جاری رہا تو پاکستان بدل جائیگا وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان ایک خوبصورت ملک بن جائیگا

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں