فوج دستیاب ہوئی تو طے شدہ شیڈول کے مطابق مردم شماری مارچ میں ہوگی ، عدم دستیابی کی صورت میں یہ اپریل یا مئی میں ہوسکتی ہے‘ پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا افضل کامختلف ارکان کے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب

جمعہ 19 فروری 2016 19:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔19 فروری۔2016ء) قومی اسمبلی میں حکومت نے ایوان کو آگاہ کیا ہے کہ اگر فوج دستیاب ہوئی تو طے شدہ شیڈول کے مطابق مردم شماری مارچ میں ہوگی فوج کی دستیابی میں کوئی تاخیر ہوئی تو مردم شماری اپریل یا مئی تک موخر ہوسکتی ہے۔

(جاری ہے)

جمعہ کو ایوان میں ایم کیوایم کے ارکان شیخ صلاح الدین، اقبال محمدعلی خان،عبدالوسیم، آصف حسنین اورفوزیہ حمید کے مردم شماری بارے توجہ دلاؤنوٹس کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری برائے خزانہ رانامحمد افضل نے کہا کہ شیڈول کے مطابق مردم شماری اگلے مہینے مارچ میں ہوگی لیکن اس کا انحصار فوج کی دستیابی پر ہے ضرب عضب کی مصروفیات کی وجہ سے اگر فوج کی دستیابی میں تاخیر ہوئی تو مردم شماری اپریل یا مئی تک موخر ہوجائے گی، شیڈول کے مطابق مردم شماری کا آغاز ایک ساتھ چاروں صوبوں ، آزادکشمیر، جی بی اور فاٹا میں شروع ہوگی اور 18دنوں میں مکمل ہوگی لیکن اگر ضرب عضب کی مصروفیات کی وجہ سے فوج کی دستیابی میں تاخیر ہوئی تو یہ معاملہ اپریل یا مئی تک چلاجائے گا ، ارکان کے سوالوں کا جواب میں انہوں نے کہاکہ مردم شماری کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں ، پورے ملک کو 1لاکھ 66ہزار 8بلاکس میں تقسیم کیا گیا مطلوبہ فنڈز مختص کردئیے گئے ہیں ، جبکہ چیف کمشنرزفوکل پرسنز ہونگے،68ٹریسیزز کا بھی بندوبست کیا گیا ہے مردم شماری کے پراسس میں آرمڈ فورسز بھی تعینات ہوگی آرمی مردم شماری کی شفافیت کا جائزہ لے گی۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں