پی آئی اے کی نجکاری سے پاکستان میں رئیل اسٹیٹ کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا، لامودی

جمعہ 19 فروری 2016 21:57

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔19 فروری۔2016ء ) پاکستان کی سرکردہ آن لائن پراپرٹی پورٹل لامودی نے امکان ظاہر کیا ہے کہ قومی فضائی کمپنی پی آئی اے کی ممکنہ نجکاری سے پاکستان کے بڑے شہروں کراچی،اسلام آباد،لاہور اور ملتان وغیرہ میں رئیل اسٹیٹ کی قیمتوں میں اضافہ ہوسکتا ہے۔نجکاری کے بعد پی آئی اے کی کارکردگی بہتر ہونے اور ادارے کے منافع بخش ہونے کے امکانات ہیں جس کے باعث ایئر لائن مسافروں اور مقامی بزنس کو بہتر خدمات فراہم کرنے کے قابل ہوسکے گی ۔

معاشی ترقی کیلئے ایئر کنیکٹیویٹی ایک خاص اہمیت رکھتی ہے اور اس کے نتیجے میں ملک کے بڑے شہروں کی صورتحال میں بھی واضح بہتری آئے گی۔پی آئی اے سال2014سے شدید مالی بحران کا شکار رہی ہے جبکہ سال2015میں ادارے کے نقصانات27ارب روپے سے بھی بڑھ گئے تھے۔

(جاری ہے)

حکومت قومی خزانے کو پہنچنے والے اس نقصانات کو روکنے کیلئے پی آئی اے کی نجکاری کی منصوبہ بندی کررہی ہے اور اسے مرحلہ وار فروخت کیا جارہا ہے۔

پی آئی اے کی نجکاری کا معاملہ1990میں پہلی بار اٹھایا گیا تھا،تاہم اس منصوبے پر عملدرآمد اب کیا جارہا ہے۔اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ایئر پورٹ سے پیدا ہونے والے شور کے باعث اطراف کے رہائشی علاقوں میں رئیل اسٹیٹ کی قیمتوں میں کمی واقع ہوجاتی ہے کیونکہ کوئی بھی شور کوپسند نہیں کرتا،تاہم اس کے باوجود بعض رپورٹس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایئر پورٹ کے باعث نہ صرف اطراف کے علاقوں میں کمرشل پراپرٹی کی قیمتوں میں اضافہ ہوجاتا ہے بلکہ کاروباری سرگرمیاں بھی بڑھ جاتی ہیں۔

دنیا بھر میں ایئر کنیکٹیویٹی سماجی معیشت کو جانچنے کیلئے ایک انڈیکس کے طور پر تیزی سے فروغ پارہی ہے اور پاکستان میں بھی صورتحال اس سے مختلف نہیں۔ایئر کنیکٹیویٹی کو مجموعی طور پرنمبرز آف میٹرکس سے جانچا جاسکتا ہے جس میں مسافروں کی نقل و حرکت،فضائی کرایوں،سفری اوقات اور براہ راست منازل کے نمبرز شامل ہیں۔پی آئی اے کی نجکاری سے ان میٹرکس اور ایئر کنیکٹیویٹی میں بہتری کے امکانات ہیں جس کے باعث نجکاری کا عمل مکمل ہوجانے کے کچھ ہی عرصے بعد رہائشی اور کمرشل دونوں رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں مثبت اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں