مقتدرہ قومی زبان نیملک میں بولی جانے والی زبانوں کو معدومیت سے بچانے کے لیے کوششیں شروع کر دیں

اتوار 21 فروری 2016 15:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔21 فروری۔2016ء) مقتدرہ قومی زبان نے پاکستان میں بولی جانے والی زبانوں کو معدومیت کے خطرے سے بچانے کے لیے کوششیں شروع کر دی ہیں ،رواں ہفتہ اس حوالے سے مہم شروع کیے جانے کا امکان ہے ، تفصیلات کے مطابق پاکستان میں 27 چھوٹی (مادری) زبانے معدومیت کے خطرے سے دوچار ہیں جبکہ 7زبانے غیر محفوظ ہیں اور ان زبانوں کو بولنے والے افراد کی تعد اد ایک لاکھ سے پانچ لاکھ کے درمیان ہے ،14زبانوں کو یقینی طور پر خطر لاحق ہے ،اور ان کے بولنے والے افراد کی کم از کم تعداد پانچ سو اور زیادہ سے زیاد 87ہزار ہے اور 6زبانے ایسی ہیں جنہیں بہت زیادہ ناپید ہونے کا شدید خطرہ لاحق ہے اور ان کو بولے جانے والوں کی تعداد 200سے 55ہزار کے درمیاں ہے ،عالمی تنظیم کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے شمالی علاقہ جا ت میں بولی جانے والی زبانوں میں بلتی ، بشکارک ، بہادر واہی ،براہوی، چیلسو،ڈامیلی ،گوار باٹی ،ڈوماکی ،گاورو،چادزبان،کیلاشا ،خوواریاخاور،کاٹی ، کنڈل شاہی ، مائیا ،اورمڑی پھلورا،سپتی ،طوروالی ،اشوجو یا اشوجی ، رنگسکاری ،واکھی یا واخی ،یدغا سمیت دیگر کو شدید معدومیت کے خطرہ لاحق ہے ، ذرائع کے مطابق مقتدرہ قومی زبان جو کے زبانوں کی ترویج اور تشریح کے حوالے سے سرگرم ادارہ ہے اور اس نے زبانوں کو معدومیت کے خطرے کا شکار زبانوں کو بچانے کے لیے کوششیں شروع کر دی ہیں اور اس حوالے سے مقتدرہ قومی زبان کی جانب سے ملک بھر میں رواں ہفتہ سے مہم شروع کیے جانے کا امکان ہے ،اورملک بھر کے مختلف دیہائی اور شہری علاقوں میں سمینار اور واک کا اہتمام کیا جائے گا ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں