میں نے اور نواز شریف نے ملکر چیئرمین نیب کو تعینات کیا ہے ، وزیراعظم کے بیان نے نیب کو متنازع بنایا ، ڈاکٹر عاصم کا معاملہ عدالت میں ہے نیب کو الزامات ثابت کرنے ہونگے، نیب سے متعلق سندھ نے چند ماہ قبل جو کیا تھا اس پر سخت تنقید کی گئی تھی اب وہی بات پنجاب کہہ رہا ہے ، وزیراعظم کہتے ہیں مینڈیٹ ہمیں عوام دیتے ہیں اور ہٹاتا کوئی اور ہے ،میاں صاحب کہتے ہیں کہ ہمارے 1991میں جو اختیارات تھے آج وہ نہیں ہیں،قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا نجی ٹی وی کو انٹرویو

اتوار 21 فروری 2016 23:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21فروری۔2016ء) قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ میں نے اور نواز شریف نے ملکر چیئرمین نیب کو تعینات کیا ہے ، وزیراعظم کے بیان نے نیب کو متنازع بنایا ، ڈاکٹر عاصم کا معاملہ عدالت میں ہے نیب کو الزامات ثابت کرنے ہونگے، نیب سے متعلق سندھ نے چند ماہ قبل جو کیا تھا اس پر سخت تنقید کی گئی تھی اب وہی بات پنجاب کہہ رہا ہے ، وزیراعظم کہتے ہیں مینڈیٹ ہمیں عوام دیتے ہیں اور ہٹاتا کوئی اور ہے ،میاں صاحب کہتے ہیں کہ ہمارے 1991میں جو اختیارات تھے آج وہ نہیں ہیں ۔

اتوار کو نجی ٹی وی کو دےئے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ تمام جماعتوں کو اپنا احتساب کرنا چاہیئے اور احتساب میں رکاوٹ نہیں بننا چاہیئے ۔ صوبائی الیکشن کمشنر کی تعیناتی پر میں نے کہا اتھا کہ قوم سے معافی مانگتا ہوں ۔

(جاری ہے)

خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کہتے ہیں کہ مینڈیٹ ہمیں عوام دیتے ہیں اور ہٹاتا کوئی اور ہے ۔ میاں صاحب کہتے ہیں کہ ہمارے 91میں جو اختیارات تھے آج وہ نہیں ہیں۔

میاں صاحب کو یہ بیانات دینے کی ضرورت کیوں پڑی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اور نواز شریف نے ملکر چیئرمین نیب کو تعینات کیا ہے ۔ وزیراعظم کے بیان نے نیب کو متنازع بنایا ہے ۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم کا معاملہ عدالت میں ہے نیب کو الزامات ثابت کرنے ہونگے ۔انہوں نے کہا کہ نیب سے متعلق سندھ حکومت نے چند ماہ قبل جو کیا تھا اس پر سخت تنقید کی گئی اب وہی بات پنجاب کہہ رہا ہے۔خورشید شاہ نے کہا کہ آصف علی زرداری کے خلاف کئی مقدمات بنائے گئے ان کے خلاف ن لیگ اور مشرف دور میں بھی تحقیقات ہوئیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سنا ہے زرداری صاحب کا کنسٹرکشن کا بہت بڑا کاروبار ہے ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں