بنگلہ دیش ، حزب اختلاف کے رہنماؤں کی پھانسی سیاسی انتقام کی بدترین مثال ہے، حسین ہارون

صلاح الدین قادر چوہدری اور علی احسن مجاہد کو پاکستان سے محبت کے جرم میں اتنی بڑی سزا دی گئی،شدید الفاظ میں مذمت

پیر 23 نومبر 2015 18:14

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 نومبر۔2015ء) اقوام متحدہ کے سابق سفیر اورمعروف سینئر سیاستدان عبداﷲ حسین ہارون نے بنگلادیش میں حزب اختلاف کے 2 رہنماؤں علی احسن محمد مجاہد اورصلاح الدین قادر چوہدری کی پھانسیوں کیخلاف بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد کی حکومت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اور حسینہ واجدحکومت کا سیاسی انتقام دہشت گردی کی بدترین مثال ہے۔

اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش میں ظلم وجبر کا راج ہے قانون اور انصاف کا قتل کیا گیااور پاکستان سے وفا کرنیوالوں کو سزائیں دی جا رہی ہیں۔حسینہ واجدحکومت کو شہید ذوالفقار علی بھٹو اورشیخ مجیب الرحمن کے درمیان طے پانے والے معاہدے کی پاسداری کا خیال رکھنا چاہیے تھا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ اور موجودہ حکومت نے انتہائی سرد مہری اور بے حسی کا مظاہرہ کیا جن لوگوں نے پاکستان کو ٹوٹنے سے بچانے کے لیے نہ صرف پاکستانی فوج کے شانہ بشانہ لڑتے ہوئے71ء میں ہزاروں جانوں کا نذرانہ پیش کیا بلکہ گزشتہ 42 سال سے پاکستان سے وفا اور بھارتی بالادستی کے خلاف جدوجہد کرنے کے جرم میں قربانیاں دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

صلاح الدین قادر چودھری اور علی احسن مجاہد کا واحد جرم پاکستان سے محبت ہے جس کی انہیں اتنی بڑی سزا دی گئی۔ سیاسی مخالفین کو انتقام کا نشانہ بنانے کی یہ روش نہایت افسوسناک ہے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں