مخدوم امین فہیم کو بینظیر کی شہادت کے بعد نہ صرف ملک کا وزیراعظم ہونا تھا بلکہ پیپلز پارٹی کی صدارت بھی ان کا حق تھا جو زرداری نے ایک جعلی وصیعت نامے کے ذریعے چھین لیا ؛ ممتاز بھٹو

منگل 24 نومبر 2015 16:46

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔24 نومبر۔2015ء) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کی سابق وزیراعلیٰ و گورنر سندھ سردار ممتاز علی خان بھٹو سے ان کی رہائش گاہ میں مختلف ملاقاتیں کیں، ان کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے ممتاز علی بھٹو نے کہا کہ مخدوم امین فہیم کو بینظیر کی شہادت کے بعد نہ صرف ملک کا وزیراعظم ہونا تھا بلکہ پیپلز پارٹی کی صدارت بھی ان کا حق تھا جو زرداری نے ایک جعلی وصیعت نامے کے ذریعے چھین کر اپنے پاس رکھ لیا حالانکہ وہ آئین کے آرٹیکل 62اور 63 کے تحت جرائم پیشہ ہونے کی وجہ سے کسی بھی عہدے کے قابل نہیں تھا اور اس کی پوری حکمرانی غیر آئینی اور غیرقانونی تھی جس میں اس نے کئی جرم کیے اور میمو گیٹ اسکینڈل کا مقدمہ رکارڈ پر موجود ہے۔

ممتاز علی بھٹو نے مزید کہا کہ گذشتہ بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی معمول بنی ہوئی جس میں افسر شاہی بھرپور ملوث تھی اور حلقہ بندیاں اس طرح توڑ مروڑ کر کی گئی جو زیپلوں کے علاوہ مخالفین کا جیتا ناممکن تھا دوسری جانب ہمارے طرف تو پیسوں کی بوریاں بھر کر رات کے اندھیرے میں خواتین کی شکل میں فرشتے نکل پڑے جنہوں نے گھر گھر جاکر خواتین اور مردوں میں پیسے بانٹے جبکہ پولنگ کے دن پولیس اور افسر شاہی نے ایسا رویہ اختیار کیا کہ دور کھڑے ہونے کے سوائے اور کوئی راستہ تھا ہی نہیں اور شکایت کرنا بھی اسی لیے فضول تھی کہ اگلی شکایتوں کا آج تک ازالہ ہی نہیں ہوا ہے۔

(جاری ہے)

ممتاز علی بھٹو نے مزید کہا کہ حالیہ بلدیاتی انتخابات نے سندھ کو ٹکڑوں میں تقسیم کیا ہے اور واضع کردیا ہے کہ اگر صاف اور شفاف انتخابات ہوتے تو پیپلز پارٹی سندھ میں بھی اکثریت حاصل نہ کرسکتی تھی اگر اس کو اپنے قلعہ بدین میں شکست آسکتی ہے تو سندھ میں بھی اس کا پورے پاکستان کی طرح خاتمہ ہوجاتا جس کا سہرہ مفرور زرداری کے سر پر ہے مگر اب یہ بات کراچی میں ہونے والی الیکشن میں ثابت ہوجائے گی جہاں وہ اپنے مرکز لیاری میں امیدوار تک کھڑے نہیں کرسکے ہیں۔ ممتاز علی بھٹو نے آخر میں کہا کہ میں جلد ئی سندھ کا دورہ کروں گا اس کے بعد سابقہ سندھ نیشنل فرنٹ کی سینٹرل کمیٹی کا اجلاس طلب کرکے آئیندہ کے لائحہ عمل طع کیا جائے گا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں