وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی ہدایت پر ایم ڈی واٹر بورڈ کا لیاری اور ملحقہ علاقوں کا 4 گھنٹے تک تفصیلی دورہ

بدھ 25 نومبر 2015 23:12

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 نومبر۔2015ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی سخت ہدایت پر ایم ڈی واٹر بورڈ مصباح الدین فرید نے لیاری اور ملحقہ علاقوں کا 4 گھنٹے تفصیلی دورہ کیا،جن میں خدا بخش محلہ،حاجی پیر محلہ روڈ،ٹینری روڈ یو سی 36، چاکیواڑہ روڈ،مولا مدد، شاہ بھٹائی، بکرا پیڑی،جمیلہ اسٹریٹ، نیازی کالونی،شاہ ولی اﷲ روڈ،نیازی چوک،غوثیہ کالونی،ڈینسو روڈ،نادرہ چوک،شیدی ولیج،شاہ بھٹائی روڈ،نورانی مسجد،شیخ رشید روڈ شامل ہیں ،ان کے ہمراہ چیف انجینئرز ساؤتھ محمد عارف خان،سپرنٹنڈنگ انجینئر،ایگزیکٹو انجینئر اور سیوریج کا عملہ و دیگر افسران بھی تھے،ایم ڈی واٹر بورڈ نے پانی کی فراہمی خاص طور پر نکاسی آب، اوورفلو کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا افسران سے تفصیلات معلوم کیں ، انہوں نے سیوریج پمپنگ اسٹیشن کے علاوہ ان علاقوں کے مختلف حصوں میں والووز آپریشن کا بھی معائنہ کیاتاکہ پانی کی منصفانہ و مساویانہ تقسیم کاجائزہ لیا جاسکے ایم ڈی واٹر بورڈ نے اس مو قعہ پر ہدایات دیں کہ وزٹ کے دوران یہ بات نوٹ کی گئی ہے کہ بعض اسٹینڈ بائی پمپس درست حالت میں نہیں ہیں اور فوری مرمت طلب ہیں ،جبکہ بعض علاقوں میں اوور فلو ہے جن کے لئے سیور یج لائنوں کی ڈی سلٹنگ کی اشد ضرورت ہے البتہ سیوریج پمپنگ اسٹیشن صحیح طور پر کام کر رہاہے ،انہوں نے اس موقع پر کہا کہ لیاری میں سیوریج کے نظام کوبہتر بنانے کے لئے ونچنگ اور ڈی سلٹنگ جاری رکھی جائے جن مقامات پر جہاں سیوریج اوورفلو ہو رہا ہے اور روـڈ پر پانی جمع ہوفوری طور پر صاف کر دیا جائے ، اس میں تساہلی سے گریز کریں کیونکہ لیاری کے بعض علاقوں میں سیوریج کے مسائل زیادہ ہیں ان پرخصوصی توجہ اور انہیں حل کر نے کے لئے جیٹنگ اور کلیننگ مشینوں کا استعمال کرکے سیوریج لائنوں کو بھل نہروں کی صفائی کی طرز پر (جس طرح محکمہ آبپاشی کرتا ہے) صاف کر نے کے لئے فوری طور پر کام شروع کیاجا ئے ، انہیں چیف انجینئر نے بتایاکہ اس علاقہ میں 24گھنٹہ کے دوران 3 ،3 گھنٹے کے۔

(جاری ہے)

الیکٹرک کی جانب سے لوڈ شیڈنگ کی جاتی ہے جس کا دورانیہ 12گھنٹے ہے اس کی وجہ سے پانی کی فراہمی اور سیوریج کی نکاسی اثر انداز ہو تی ہے جبکہ ا س دوران واٹر بورڈ کا والوو آپریشن بھی متاثر ہو تاہے اور علاقہ میں پانی کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا کر نا پڑتا ہے ، انہوں نے ہدایت کی کہ بجلی کے تعطل کے دوران جنریٹر ز چلائے جائیں جس کے لئے انہوں نے ڈیزل کو ٹہ میں بھی اضافہ کر دیا اور ہدایت کی کہ سیوریج لائنوں کی صفائی نہ صرف مشینری بلکہ افرادی قوت سے بھی کی جائے جن علاقوں میں پانی کی قلت ہے وہاں والووز آپریشن کو مزید بہتر بنایاجائے ،ایم ڈی واٹر بورڈ نے کہا کہ لیاری ایک گنجان آباد علاقہ ہے جو نسبتاً اونچائی پر واقع ہے ،لہٰذا فراہمی و نکاسی آب کو رواں رکھنے کے لئے مہارت سے کام لیاجائے اور سسٹم کو کو بلا تعطل چلایا جائے ،علاقہ میں دورہ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ سیوریج پمپنگ اسٹیشنز پر گہرائی سے پانی کی نکاسی کے لئے لگائے گئے سب مرزایبل پمس کی حالت بہتر نہیں ہے جبکہ غوثیہ اور پٹھان مسجد کے سیور یج پمپنگ اسٹیشنز پر لگا ئے گئے جنریٹر ز، پمپس اپنی فزیکل اور ٹیکنیکل مدت پوری کر چکے ہیں، لیاری میں سیوریج کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے سب مرزایبل کو پمپس کی جگہ ورٹیکل پمپس نصب کر نا ضروری ہے ، کیو نکہ سب مرز ایبل پمپس میں کچرا پھنس جاتا ہے اور لائنیں بلاک ہو جاتی ہیں لیاری کے تمام سیوریج پمپنگ اسٹیشنز پر اسٹینڈ بائی مو ٹرز اور جنریٹر ز کی ضرورت ہے اس سے لیاری کے علاقوں سے سیوریج اوور فلو کاخاتمہ ہوگا،انہوں نے سختی سے ہدایت کی کہ ٹوٹے ہوئے مین ہولز کی مر مت ترجیحی بنیاد وں پر کی جائے ، مین ہول کورز کی اسٹاک میں مو جودگی لازمی ہے تاکہ کسی بھی جگہ کورز ٹوٹنے پر فوری تبدیل کئے جاسکیں ،انہوں نے کہاکہ مین ہول کورز اعلیٰ معیار کے ہوں اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا انہیں بتا یا گیا کہ ہیوی ٹریفک سے مین ہول کورز ٹوٹ جاتے ہیں،تاہم اطلاع ملنے پر ان کو تبدیل کر دیا جاتا ہے ،انہوں نے سختی سے ہدایت کی کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے لیاری میں پانی کی فراہمی اور سیوریج کی نکاسی کے لئے ٹھوس بنیادوں پر انتظامات کی ہدایت کی ہے لہٰذا تمام افسران ان ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں