زرداری کو سندھ کابینہ میں مداخلت یا ردوبدل کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے ،سردار ممتاز علی بھٹو

ہفتہ 28 نومبر 2015 16:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 نومبر۔2015ء) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما، سابق وزیراعلیٰ و گورنر سندھ سردار ممتاز علی خان بھٹو نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ زرداری کو سندھ کابینہ میں مداخلت یا ردوبدل کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے اور نہ ہی وہ سندھ کابینہ کو دبئی طلب کرکے اپنی صدارت میں اجلاس کرسکتا ہے اور ایسے اجلاس میں کیے گئے فیصلے کوئی حیثیت نہیں رکھتے جبکہ دبئی یاترا کا پورہ خرچہ زرداری کو اپنی جیب سے کرنا چاہیے مگر ایسا نہیں ہوگا کیونکہ مفاہمتی ماحول میں وہ ابھی تک ملک کے صدر کے اختیارات استعمال کررہا ہے جبکہ اس کی صدارت آئین کے آرٹیکل 62اور 63کی خلاف ورزی تھی کیونکہ یہ نہ دیانتدار، نہ ایماندار، خوش بخت اور نہ ہی تعلیم یافتہ ہے اس کے علاوہ اس کو حال ہی میں نیب نے کوٹیکنا والے سوئس مقدمے سے بری کرکے لوٹے ہوئے کربوں روپے معاف کردیئے یہ فیصلہ حقیقت میں انصاف پر قطعی طور پر مبنی نہیں ہے کیونکہ اس کے خلاف دستاویزات کے سچے نقول عدالتوں میں موجود تھے اور یہ بھی کسی سے نہیں بھولا کہ برطانیہ میں اس وقت کے پاکستانی سفیر واجد شمس الحسن نے سوئس عدالت سے دستاویزات کی گاڑیاں بھر کر گم کردیئے جن کا آج تک کسی نے تعاقب نہیں کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ زرداری کے خلاف کوٹیکنا جیسے درجنوں مقدمات اسی طرح خارج کیے گئے ہیں جبکہ قتل کے مقدمات بھی درہم برہم کرکے اس نے جان چھڑالی ہے۔ یہ سب کچھ نہ صرف ملک کے قانون، آئین اور عدالتوں کی توہین ہے مگر ملک و قوم سے بھی زیادتی ہے ایسے شخص کو صدر بناکر بٹھانے کے بجائے فوجی عدالتوں میں پیش کرکے سزائیں دی جانی چاہیے تھیں تاکہ انصاف کا بول بالا ہوتا۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں