داو دی بوہری جماعت کی خدمات کا اعتراف ہر دور میں کیا گیا ہے،ڈاکٹر محمد قیصر

سیدنا مفضل سیف الدین غیر معمولی اوصاف اور عزم صمیم کی حامل شخصیت ہیں ،وائس چانسلر جامعہ کراچی

بدھ 2 دسمبر 2015 22:27

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔02 دسمبر۔2015ء) جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد قیصر نے کہا کہ برصغیر پاک وہند میں داو دی بوہری جماعت کی خدمات کا اعتراف ہر دور میں کیا گیا ہے۔موجودہ روحانی پیشوا سیدنا مفضل سیف الدین کی غیر معمولی اوصاف اور عزم صمیم کے حامل شخصیت ہیں جوکہ انسانیت کی بھلائی کے لئے تزویراتی حکمت عملی کے تناظر میں خدمات انجام دے رہے ہیں جو کہ لائق تحسین ہیں۔

سیدنا مفضل سیف الدین مسلم معاشرے بالخصوص داودی بوہری فرقے کی تعلیمی معاشی اور اسلامی ثقافتی ترقی کے لئے کام کررہے ہیں جس کے مثبت اثرات رونماہوں گے جو انسانیت کے لئے مشعل راہ ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز(۲دسمبر۲۰۱۵ء) کو جامعہ سیفیہ کے دورہ کے موقع پر کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع جامعہ کراچی کے رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر معظم علی خان ،جامعہ سیفیہ کے پرنسپل اور تدریسی عملے کے اراکین بھی موجود تھے۔

شیخ الجامعہ نے جامعہ سیفیہ کے مختلف شعبہ جات کا دورہ کیا۔اس موقع پر سلائیڈ ز اور شماریاتی جدول کے ساتھ پریزنٹیشن کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جس میں جامعہ سیفیہ کی تعلیمی سرگرمیوں پر مفصل روشنی ڈالی گئی۔ شیخ الجامعہ نے پریزنٹیشن کی بہت تحسین کی اور تدریسی وتحقیقی جہت میں جامعہ کراچی کے مکمل اشترا ک وتعاون کی پیشکش کا اعادہ کیا گیا۔

اس سلسلے میں یہ بھی طے پایا کہ جامعہ کراچی میں قائم ”سیدنا برہان الدین چیئر“ کو فوری طور پر بحال کیا جائے گااور اس عزم کا بھی اظہار کیا گیا کہ جامعہ سیفیہ کے اساتذہ کو جامعہ کراچی میں خصوصی تربیتی مواقع فراہم کئے جائینگے۔اس سلسلے میں دونوں جامعات کے مابین جلد ہی ایک مفاہمتی یاداشت پر دستخط بھی کئے جائینگے،واضح رہے کہ ان اقدامات کا تعلق بوہری جماعت کے روحانی پیشوا سید نا مفضل سیف الدین کی کراچی آمد سے ہے۔

اس موقع پر جامعہ سیفیہ کے عہدیداران نے پروفیسر ڈاکٹر معظم علی خان کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ مذکورہ معاہدہ تدریس وتحقیق کی جہت میں عصری تقاضوں کے تناظر میں بہت مثبت وموثر ہوگا جو فروغ علم میں نافع ثابت ہوگا۔رجسٹرارپروفیسر ڈاکٹر معظم علی خان نے کہا کہبرصغیر پاک وہند میں سیدنا طاہر سیف الدین کے وژن اور بوہری داودی فرقے کی تدریسی، تعلیمی اور تنظیمی راہیں متعین کی تھی اس پر آج بھی کام جاری ہے جو لائق تحسین ہے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں