کراچی کے چھ اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلے کے لئے پولنگ کا آغاز

ہفتہ 5 دسمبر 2015 12:09

کراچی ۔ 5 دسمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔05 دسمبر۔2015ء) کراچی کے چھ اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے تیسرے اور آخری مرحلے کے لئے پولنگ پرامن انداز میں شروع ہو گئی، پولنگ کا عمل مقررہ وقت صبح 7 بج کر 30 منٹ پر ہوا جو کہ شام پانچ بجے تک جاری رہے گا۔ امیدواروں کے پولنگ ایجنٹس اور پولنگ عملے کے دیر سے آنے کی وجہ سے کئی پولنگ اسٹیشنز میں پولنگ کا آغاز تاخیر سے ہوا۔

4 ہزار 144 پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے ہیں جن میں 515 مردوں کے لئے، 477 خواتین کے لئے اور 3 ہزار 152 مشترکہ اسٹیشنز شامل ہیں۔ ان پولنگ اسٹیشنز میں 15 ہزار 9 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں جن میں 7 ہزار 835 مردوں کے لئے اور 7 ہزار 174 خواتین کے لئے ہیں۔ ضلع شرقی میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 11 لاکھ 86 ہزار 901 ، ضلع غربی میں 15 لاکھ 30 ہزار 579، ضلع ملیر میں 6 لاکھ 41 ہزار 148، ضلع کورنگی میں 11 لاکھ 83 ہزار 536، ضلع وسطی میں 17 لاکھ 35 ہزار 219 اور ضلع جنوبی میں 8 لاکھ 5 ہزار 83 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

(جاری ہے)

پولنگ کو صاف و شفاف اور غیر جانبدارانہ بنانے کے لئے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تمام انتظامات مکمل کئے ہوئے ہیں جبکہ امیدواروں اور سیاسی پارٹیوں کو ضابطہ اخلاق کی پابندی کرنے کی تاکید کی گئی ہے تاکہ بلدیاتی الیکشن کے جملہ امور کو شفاف اور غیر جانبدارانہ بنایا جا سکے۔ انتہائی حساس اور حساس پولنگ اسٹیشنز سمیت تمام پولینگ اسٹیشن پر کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمنٹنے کے لئے اور امن وامان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں بشمول پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔

شہر کی میئر شپ کے لئے پاکستان مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلز پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ، پاکستان تحریک انصاف اور جماعت اسلامی سمیت دیگر چھوٹی بڑی سیاسی و مذہبی جماعتوں نے بھی اپنی جماعت کے امیدواروں کی کامیابی کے دعوے کئے ہیں جبکہ آزاد امیدواروں کی جانب سے بھی سرگرمیاں دیکھنے میں آ رہی ہیں۔ الیکشن میں حصہ لینے والی اہم شخصیات میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے آصف خان، ڈاکٹر نورالحق انصاری اور چوہدری اسد شامل ہیں جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے نجمی عالم، اقبال ساند اور ذوالفقار قائمخانی بھی امیدوار ہیں۔

اسی طرح متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماء وسیم اختر اور زرین مجید سمیت پاکستان تحریک انصاف کے علی زیدی اور فردوس شمیم نقوی بھی اپنی اپنی قسمت آزمانے کے لئے میدان میں موجود ہیں۔ بلدیاتی الیکشن 2015ء میں جماعت اسلامی کراچی کے حافظ نعیم الرحمان سمیت کئی اور اہم شخصیات بھی امیدوار ہیں۔ یاد رہے کہ کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن میں 308 نشستیں ہیں جن میں یونین کمیٹی کے منتخب چیئرمین کی تعداد 209 جبکہ مخصوص نشست برائے خواتین کی تعداد 33 فیصد کے حساب سے 69 اراکین پر مشتمل ہے۔

اسی طرح مخصوص نشست برائے نوجوان کی تعداد 5 فیصد کے حساب سے 10، مخصوص نشست برائے مزدور و کسان کی تعداد 5 فیصد کے حساب سے 10 اور مخصوص نشست برائے اقلیت کی تعداد 5 فیصد کے حساب سے 10 اراکین پر مشتمل ہے۔ کراچی ڈویژن کے 6 اضلاع جنوبی، غربی، سینٹرل، ملیر، شرقی اور کورنگی کی کئی یوسیز میں امیدواروں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہونے کی توقع کی جا رہی ہے۔ کراچی ڈویژن کے چھ اضلاع میں سے ضلع جنوبی میں 31، ضلع غربی میں 46، ضلع سینٹرل 51، ضلع ملیر میں 13، ضلع شرقی میں 31 اور ضلع کورنگی میں یونین کمیٹیوں کی کل تعداد 37 ہے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں