سینیٹر تاج حیدر کا پی آئی اے کی نجکاری کے مقصد سے لائے جانے والے صدارتی آرڈیننس پر گہرے افسوس کا اظہار

پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے اجلاس موخر کر کے آئی ایم ایف کے حکم پر صدارتی آرڈیننس کا اجرا قومی وقار کے منافی ہے،جنرل سیکرٹری پیپلزپارٹی سندھ

پیر 7 دسمبر 2015 21:01

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔07 دسمبر۔2015ء) پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکریٹری سینیٹر تاج حیدر نے پی آئی اے کی نجکاری کے مقصد سے لائے جانے والے صدارتی آرڈیننس پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے اجلاس موخر کر کے آئی ایم ایف کے حکم پر صدارتی آرڈیننس کا اجرا قومی وقار کے منافی ہے اور اس بات کا اعتراف ہے کہ ملک کی پارلیمنٹ کسی بھی صورت میں بیرونی دباؤ میں آ کر قانون سازی کی اجازت نہیں دے سکتی ۔

پی پی پی میڈیا سیل سندھ سے جاری کردہ بیان میں سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ موجودہ حکومت صرف اور صرف بیرونی قرضے بڑھا رہی ہے اور اس زیادہ سے زیادہ قرضے حاصل کرنے کے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہے ۔

(جاری ہے)

پی آئی اے کی نجکاری بھی اسی طرح تباہ کن اور مزدور دشمن ثابت ہوگی جس طرح اس سے قبل کے ای ایس سی کی اونے پانے داموں فروخت تباہ کن اور مزدور دشمن ثابت ہوئی تھی ۔

ملکی پیداوار مسلسل گر رہی ہے ۔ برآمدات زوال کا شکار ہیں ۔ داعش کے قبضے میں آئے ہوئے تیل کے کنؤوں کی اضافی پیداوار کی وجہ سے تیل کی عالمی قیمتوں میں بے انتہا کمی ہوئی ہے لیکن ہمیں یاد رکھنا چاہئیے کہ تیل کی قیمتوں میں یہ کمی محض عارضی ہے اور اگر یہ قیمتیں بڑھتی ہیں تو ہماری معیشت مکمل تباہی سے دوچار ہوجائے گی ۔ جناب تاج حیدر نے کہا کہ ناکام تجربات کو بار بار دہرانا کہاں کی دانشمندی ہے ۔

ہمارے ٹیکسوں اور قومی پیداوار کے تناسب میں بے انتہا کمی جس کی وجہ سے ہم اسٹیل مل اور پی آئی اے جیسے قومی اداروں کی بحالی کے لئے مطلوبہ رقوم وقت پر فراہم نہیں کرسکتے صرف اس وجہ سے ہے کہ ہم نے سرکاری شعبے کی صنعتوں کی بے دریغ نجکاری ہے اور ان سے حکومت کو جو ٹیکس ملا کر تا تھا وہ اب نہیں مل رہا ۔ ساتھ ہی ساتھ ان میں سے اسی فیصد سے زیادہ صنعتیں اب بند پڑی ہیں جس کی وجہ سے ملک میں بے روزگاری کا سیلاب آچکا ہے ۔

سینیٹر تاج حیدر نے حکومت کو متنبہ کیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی پی آئی اے اور دیگر اداروں کی نجکاری کو روکنے کے کے لئے بھرپور جد و جہد کرے گی۔ انہو ں نے بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے بھی کہا کہ وہ شرائط عائد کرنے پہلے اس بات کو سوچ لیا کریں کہ پاکستان کے محنت کشوں کی چاروں صوبوں میں مقبول سیاسی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی نجکاری جیسے معاملات پر ایک جامع اور اٹل موقف رکھتی ہے ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں