فارما انڈسٹری کی زبوں حالی سے عالمی سلامتی خطرات سے دوچار ہے،سینیٹرحا جی غلام علی

تمام ممالک اسے عالمی سیکورٹی کا معاملہ قرار دے کر بھرپور مداخلت کریں،میاں زاہد حسین

بدھ 9 دسمبر 2015 17:15

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ ۔۔09 دسمبر۔2015ء) سابق صدرایف پی سی سی آئی، بزنس مین پینل خیبر پختونخوا کے صدراور صدارتی امید وارسینیٹر حاجی غلام علی اور پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر، بزنس مین پینل کے فرسٹ وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے فارما انڈسٹری کے نما ئندوں سے بات کر تے ہوئے کہا ہے کہ اینٹی بایوٹک ادویات اپنا اثر کھو رہی ہیں اور اگر فارماسیوٹیکل انڈسٹری اس شعبہ میں ریسرچ کویونہی نظر انداز کرتی رہیں تو دنیا اس تاریک دور میں لوٹ جائے گی جب معمولی امراض وبائی شکل اختیار کر کے لاکھوں افراد کی جان لے لیتے تھے۔

سینیٹر حاجی غلام علی اورمیاں زاہد حسین نے کہا کہ فارما انڈسٹری نے منافعے کی خاطر اپنے وسائل اور توجہ وقتی طور پر استعمال ہونے والی اینٹی بایوٹک ادویات کے بجائے دائمی امراض میں سالہا سال تک استعمال ہونے والی ادویات پر مرکوز کی ہوئی ہے جس سے عالمی سطح پرصحت عامہ کے مسائل تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

گزشتہ اٹھائیس سال سے کوئی نئی اینٹی بایوٹک دریافت نہیں کی جا سکی ہے جبکہ موجودہ ادویہ کے خلاف بیکٹیر یا وغیرہ کی مدافعت بڑھ رہی ہے جس سے 2050 تک عالمی جی ڈی پی کو 100 کھرب ڈالر کے نقصان کا تخمینہ ہے جس میں کام کا نقصان اور علاج معالجہ دونوں کے اخراجات شامل ہیں۔

اینٹی بایوٹک کے خلاف بڑھتی مدافعت سے عوام میں بیماری کی شرح بڑھ گئی ہے جبکہ صحت یابی میں بھی پہلے سے زیادہ وقت لگتا ہے جو انفرادی اور اجتماعی نقصان کا سبب ہے۔مستقبل میں معمولی امراض اور آپریشن کے انفیکشن سے بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا اندیشہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ چونکہ نجی فارما انڈسٹری کیلئے اینٹی بایوٹک میں سرمایہ کاری کیلئے ترغیبات کی کمی ہے اور انکی توجہ صرف منافعے پر مرکوز ہے اسلئے اس مسئلے کا واحد حل ترقی یافتہ ممالک کی حکومتوں کی طرف سے اسے دہشت گردی اور موسمیاتی تغیر کی طرح عالمی سلامتی کا معاملہ قرار دے کر بھر پور مداخلت کر کے موجودہ صورتحال بہتر بنانا ہے۔

میاں زا ہد حسین اورسینیٹر حاجی غلا م علی نے حکومت پاکستان پرزور دیا کہ فا رما انڈسٹری کے مسا ئل پر بھر پو ر تو جہ دی جا ئے اور ان کو فو ری حل کیا جا ئے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں