ود ہولڈنگ ٹیکس کے معاملہ پر ایف بی آر سے بات چیت جاری ہے، جلد اس معاملہ پر ایف پی سی سی آئی کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کوکامیابی حاصل ہوگی، زبیر ایف طفیل

جمعرات 10 دسمبر 2015 22:29

کراچی۔ 10 دسمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔10 دسمبر۔2015ء) فیڈریشن پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے سابق نائب صدر اور یونائٹیڈ بزنس گروپ کے سیکریٹری جنرل زبیر ایف طفیل نے کہا ہے کہ ود ہولڈنگ ٹیکس کے معاملہ پر ایف بی آر سے بات چیت جاری ہے اور جلد اس معاملہ پر ایف پی سی سی آئی کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کوکامیابی حاصل ہوگی۔

انہوں نے یہ بات جمعرات کو ایف پی سی سی آئی میں گجرانوالہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر چوہدری سمیع اللہ نعیم کے اعزاز میں دیئے گئے ظہرانے سے خطاب کے دوران کہی۔ اس موقع پر سمیع اللہ نعیم، ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر عبدالرحیم جانو، یو بی جی کی جانب سے سینئر نائب صدارت کے امیدوار خالد تواب، ریپ کے سینئر وائس چیئرمین نعمان احمدشیخ نے بھی خطاب کیا جبکہ سینیٹر عبدالحسیب خان، گلزار فیروز، ممتاز شیخ، سلطان شمسی، اکبرعبد اللہ، اختیار بیگ، حنیف جانو، میاں ارشد فاروق، بیگم سلمیٰ مراد، شاہنواز اشتیاق، وسیم وہرہ، پیر ناظم حسین شاہ، حامد قریشی، چیلا رام اور دیگر بھی موجئود تھے۔

(جاری ہے)

زبیرطفیل نے کہا کہ یو بی جی نے ملک بھر کی بزنس کمیونٹی کو یکجا کردیا ہے، فیڈریشن چیمبر کے سینئر نائب صدر عبدالرحیم جانو نے نہ صرف ملکی معیشت کو سدھار نے کیلئے فیڈریشن کی جانب سے خدمات انجام دیں بلکہ چاول کی برآمدات کو بڑھانے میں بھی ان کا کردار لائق تحسین ہے۔ زبیر طفیل نے عبدالرحیم جانو کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے انسانی خدمات میں ہمیشہ آگے بڑھ کر خود کو ثابت کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عبدالر حیم جانو کی زیر سرپرستی آنکھوں کے اسپتال میں روز کئی افراد کی آنکھوں کے امراض کا علاج کیا جاتا ہے، عبدالرحیم جانو نے فیڈریشن میں اپنے دور میں پوری کوشش کی کہ تجارتی،صنعتی اور اقتصادی سیکٹر میں پاکستان کو مضبوط بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سمیع اللہ نعیم کی فیڈریشن آمد سے ایف پی سی سی آئی اور گجرانوالہ چیمبر آف کامر س اینڈ انڈسٹری کے درمیان مزید روابط بڑھیں گے۔

عبدالرحیم جانو نے ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے چیف ایگزیکٹو ایس ایم منیر کی رائس ایکسپورٹ کو بڑھانے اور انڈونیشیا سے سے چاول کی برآمد کے لئے ایم او یو پر دستخط کے ضمن میں کی گئی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ انڈونیشیا کو پاکستان سے چاول کی ایکسپورٹ کیلئے ایک ایم او یو کافی عرصہ سے دستخط کیلئے زیرالتواء تھی لیکن ایس ا یم منیر نے بھرپور جدوجہد کرکے اس ایم او یو پر دستخط کرائے جس سے قوی امید ہے کہ پاکستان سے چاول کی ایکسپورٹ 50 کروڑ ڈالر مزید بڑھ جائے گی۔

گوجرانوالہ چیمبر کے صدر چوہدری سمیع اللہ نعیم نے اس موقع پر کہا کہ عنقریب فلپائن کی مارکیٹ رائس کیلئے جلد اوپن ہوجائے گی، دنیا کا سب سے بڑا رائس انسٹی ٹیوٹ فلپائن میں ہے، ریسرچ کیلئے سالانہ 4 نوجوانوں کو ریپ کے خرچ پر وہاں بھیجا جائے تاکہ پاکستان کو اس ریسرچ کا فائدہ پہنچ سکے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں