نیشنل ایکشن پلان کی پالیسی بہت واضح ہے ،ڈاکٹر عشرت العباد خان

ایکشن کسی جماعت یا فرد کیخلاف نہیں ،کسی فرد کی سرگرمی، دہشت گردی یا دہشت گردوں کے سہولت کارکے زمرے میں آتی ہو گی تو اس کیخلاف بلا تفریق و دباؤ ایکشن لیا جائے گا،گورنر سندھ

جمعرات 10 دسمبر 2015 23:07

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔10 دسمبر۔2015ء ) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کی پالیسی بہت واضح ہے کہ کوئی بھی ایکشن کسی جماعت یا فرد کے خلاف ہرگز نہیں لیکن اگر کسی فرد کی سرگرمی دہشت گردی یا دہشت گردوں کے سہولت کارکے زمرے میں آتی ہو گی اس کے خلاف بلا تفریق و دباؤ ایکشن لیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو کی جانب سے منعقدہ سیمینار بعنوان ’’ صفر بدعنوانی ، 100 فیصد ترقی ‘‘ معاشرے میں بدعنوانی کے خلاف آگہی میں معاون ثابت ہو گا بدعنوانی کے خلاف قومی احتساب بیورو کے اقدامات قابل تحسین ہیں قومی ادارہ معاشرے سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے اپنی کاوشوں میں مصروف عمل ہے میں قومی احتساب بیورو کے اقدامات کو سراہتا ہوں اور میری تمام لوگوں سے بھی گذارش ہے کہ وہ بدعنوانی کے خاتمے کیلئے قومی ادارے کا بھرپور ساتھ دیں کیونکہ ہمارا پیارا وطن اب مزید بدعنوانی کا متحمل نہیں ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

وہ قومی احتساب بیورو کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار کے شرکاء سے خطاب کررہے تھے ۔اس موقع پر سابق چیف جسٹس (ر) سعید الزماں صدیقی ، اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے چیئر مین ممتاز شاہ ، قومی احتساب بیورو سندھ کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹنٹ کرنل (ر) سراج النعیم اور ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے نمائندوں سمیت دیگر بھی شریک تھے ۔ گورنر سندھ نے کہا کہ بدعنوانی پوری دنیا کا مسئلہ ہے جس سے غریب آدمی سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے کیونکہ بدعنوانی سے معاشی نمو میں کمی کے ساتھ ساتھ فلاح و بہبود کے لئے مختص وسائل بھی بدعنوانی کی نذر ہو جاتے ہیں یہ بات خوش آئند ہے کہ قومی احتساب بیورو نے قوم کو’’ صفر بدعنوانی ، 100 فیصد ترقی‘‘ کا نعرہ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نے 9 دسمبر کا دن عالمی انسداد بدعنوانی کے لئے مخصوص کیا ہے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے ضروری ہے کہ تمام ممالک اقوام متحدہ کے انسداد بدعنوانی کنونشن کی تائید کرتے ہوئے بدعنوانی کے خلاف اپنا لائحہ عمل ترتیب دیں تاکہ معاشرے سے اس کاخاتمہ ممکن ہو سکے چونکہ پاکستان بھی اقوام متحدہ کے رکن ممالک میں شامل ہے لہذا ہم پر بھی لازم ہے کہ ہم اپنے وطن سے اس موذی لعنت کے خاتمے کے لئے ہر سطح پر کوششیں جاری رکھیں ۔

گورنر ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا کہ اس وقت تک ترقی کا حصول ممکن نہیں جب تک معاشرے میں دیر پا امن قائم نہ کیا جائے یہی قوم کا عزم بھی ہے کہ صوبے اور شہر سمیت ملک میں دیر پا امن و امان کا قیام ممکن ہو پرامن پاکستان خطے میں امن کی ضمانت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن کو ابتدا میں محدود رکھا گیا تھا لیکن جیسے جیسے آپریشن آگے بڑھا تو اس میں خطرناک حقیقتیں سامنے آنا شروع ہو گئیں جس کی وجہ سے آپریشن کے دائرے کو وسعت دینا پڑی ۔

انہوں نے کہا کہ دوران تفتیش یہ بات سامنے آئی کہ بدعنوانی سے حاصل رقم دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر کو فراہم کی گئیں یہ بات ریاست کے لئے تکلیف دہ تھی لہذا یہ فیصلہ کیا گیا کہ جرائم میں ملوث یا اس میں شریک فرد کتنا ہی بااثر یا اس کی وابستگی کسی بھی جماعت سے ہو اس کی حیثیت دیکھے بغیر اس کے خلاف ایکشن لیا جائے گا ۔ گورنر سندھ نے کہا کہ حکومتی عمال میں خرابی کا ہو نا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ معاشرے میں کرپشن عام ہو چکی ہے معاشرے میں ایسے افسران جو اپنے ضمیر کے مطابق کام کررہے ہیں ان کی تعدا د بدعنوانی میں ملوث افسران سے کہیں زیادہ ہے اچھے افسران کو کسی بھی قسم کے خوف میں مبتلا ء نہیں ہو نا چاہیے وہ دیانت داری سے اپنی خدمات کو جاری رکھیں کیونکہ جاری آپریشن میں ہر کسی کو ملوث نہیں کیا جا ئے گا ۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی و عسکری قیادت اس بات پر متفق اور اٹل ہے کہ کسی بھی صورت میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت جاری آپریشن کو روکا یا رول بیک نہیں کیا جاسکتا ہے اور یہ آپریشن آخری دہشت گردکے خاتمے تک جاری رہے گا

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں