ہر پولیس اسٹیشن میں انسانی حقوق سیل بنانے کیلئے اقدامات کیے جائیں گے،غلام حیدر جمالی

پولیس کے مؤثر اقدامات سے کراچی سے اغواء، بھتہ خوری اور دیگر گھناؤنے جرائم کا خاتمہ کردیا گیا ہے ،آئی جی سندھ

جمعرات 10 دسمبر 2015 23:07

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔10 دسمبر۔2015ء)انسپکٹر جنرل آف پولیس سندھ غلام حیدر جمالی نے کہا ہے کہ صوبے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی روک تھام کے لیے ہر پولیس اسٹیشن میں انسانی حقوق کے سیل بنانے کیلئے اقدامات کیے جائیں گے۔ انھوں نے یہ بات اسپیشل سیکورٹی یونٹ کے ہیڈ کوارٹر میں انٹرنیشنل ہیومن رائٹس کے موقع پر منعقد کی جانے والی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

غلام حیدر جمالی نے کہا کہ پولیس کی جانب سے مؤثر اقدامات کی وجہ سے کراچی سے اغواء، بھتہ خوری، اور دیگر گھناؤنے جرائم کا خاتمہ کردیا گیا ہے اور اس سلسلے میں آنے والے دن مزید بہتر ہونگے۔ انھوں نے مزید کہا کہ سندھ پولیس میں ایسے مربوط اقدامات عمل میں لائے جارہے ہیں تاکہ عوام کو بنیادی حقوق کی مکمل طور پر فراہمی کویقینی بنایا جاسکے۔

(جاری ہے)

آئی جی سندھ نے مزید کہا کہ عوام کو بہتر انداز میں بنیادی حقوق کے تحفظ کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے پولیس کے ٹریننگ سلیبس میں بنیادی حقوق کو شامل کردیا گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ کراچی میں اغواء ، بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ کا خاتمہ کردیا گیا ہے۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اے آئی جی اسپیشل سیکیورٹی یونٹ مقصو د احمد نے سابق سینئر پولیس افسران پر مشتمل بورڈ تشکیل دینے کی اہمیت پر زور دیا۔

مقصود احمد نے مزید بتایا کہ سندھ میں دہشت گردوں سے بہتر اور مؤثر انداز میں نمٹنے کے لیے کاؤنٹر ٹیرررزم یونیورسٹی بنائی جائے گی۔انھوں نے مزید بتایا کہ آئندہ سال جدید تقاضوں کے مطابق عوام کی سہولت کے لیے پولیس فیسیلیٹیشن سینٹرز بنانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔اس موقع پر سابق آئی جی پولیس سندھ نیاز احمد صدیقی نے بتایا کہ انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے ہر ماہ پولیس افسران کو معلومات کی فراہمی کے لیے سیمینار منعقد کیے جائیں گے۔

اس موقع پر فوزیہ طارق سیکریٹری جنرل UNA پاکستان نے انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے دنیا میں کیے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا تاکہ جدید خطوط پر ایسے اقدامات عمل میں لائے جائیں جس کے ذریعے انسانی حقوق کی پامالی کی روک تھا م کی جاسکے۔ ایگزیکیٹیو میمبر شہری نے انسانی حقوق پر روشنی ڈالی۔ جسٹس ریٹائرڈ ماجدہ رضوی چیئرپرسن ہیومن رائٹس کمیشن نے موجودہ انسانی حقوق کے قانون کو نئے دور کے تقاضوں کے مطابق تبدیل کرنے پر زور دیا۔

بریسٹر شاہدہ جمیل سابق منسٹر قانون نے سندھ ڈومیسٹک وائلنس ایکٹ Sindh Domestic Violence Act اینڈ سندھ ریسٹرین میرج ایکٹ Sindh Restrain Marriage Act کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پولیس افسران و اہلکاروں کو چاہیے کہ ان قوانین سے آگاہی حاصل کریں تاکہ انھیں بہتر انداز میں عملی جامع پہناسکیں۔بعد ازاں کانفرنس کے شرکاء نے اسپیشل سیکیورٹی یونٹ کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے شمع روشن کیں اور عوام کو تحطظ فراہم کرتے ہوئے اپنی جان کا نظرانہ پیش کرنے پر ان کی خدمات کو سراہا۔

آئی جی سندھ پولیس غلام حیدر جمالی اور دیگر شرکاء نے اسپیشل سیکیورٹی کے مختلف شعبوں کا تفصیلی دورہ کیا اور پولیس اہلکاروں کی بہتر پیشہ وارانہ تربیت اور شعبوں کو اعلیٰ معیار پر بنانے کی کاوشوں کو سراہا۔کانفرنس میں اظہر علی فاروقی سابق آئی جی پولیس سندھ ،واجد علی درانی سابق آئی جی سندھ پولیس، مشتاق مہر ایڈشنل آئی جی کراچی، سعود احمد سابق ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے، غلام شبیر شیخ سابق آئی جی پولیس سندھ، ظفر علی فاروقی سابق ایڈشنل آئی جی سندھ پولیس ، ڈاکٹر جمیل احمد ڈی آئی جی ساوتھ کراچی ، منیر احمد شیخ ڈی آئی جی ایسٹ کراچی، ڈاکٹر امیر احمد شیخ ڈی آئی جی ٹریفک کراچی ودیگر نے شرکت کی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں