پاکستان میں 2کروڑ افراد ہیپا ٹائٹس کا شکار ہیں ، تعداد میں سالانہ ڈیڑھ سے 2لاکھ کا اضافہ ہورہا ہے جو تشویش کا باعث ہے، ڈاکٹر میاں عزیز الرحمن

جمعہ 11 دسمبر 2015 22:02

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 دسمبر۔2015ء) پاکستان میں 2کروڑ افراد ہیپا ٹائٹس کا شکار ہیں اور اس تعداد میں سالانہ ڈیڑھ سے 2لاکھ کا اضافہ ہورہا ہے جو تشویش کا باعث ہے۔سندھ میں ییپاٹائٹس کے مریضوں کی تعداد25لاکھ ہیں ۔ان خیالات کا اظہار پاک ہیلتھ کیئر سینٹر کے ڈاکٹر میاں عزیز الرحمن اور بھارت کے جے پی اسپتال کے ڈاکٹر واسو دیوان نے جمعہ کو کراچی پریس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ڈاکٹر عزیز الرحمن نے کہا کہ پاکستان میں ہیپاٹائٹس کے حوالے سے یہ آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے یہ مرض تیزی سے پھیل رہا ہے،سندھ میں 25لاکھ افراد اس مرض میں مبتلا ہیں ،جیکب آباد، شکار پور، لاڑکانہ اور شہد اد پور و دیگر دیہی علاقے زیادہ متاثر ہیں ، اگر ہیپا ٹائٹس سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اور علاج سے متعلق عوام کو آگاہی فراہم نہیں کی گئی آئندہ پانچ سالوں میں سندھ میں ہیپاٹائٹس کے مریضوں کی تعداد دگنی ہوکر 50لاکھ تک ہونے کا خدشہ ہے ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ دانتوں کے علاج کے دوران استعمال ہونے والے ناقص اور مضر آلات اس بیماری کے پھیلاؤ کا سبب ہیں ،جن کی روک تھام ہونی چاہیے ۔انھوں نے کہا کہ پاک ہیلتھ کیر سینٹر کئی سالوں سے اس ہیپاٹائٹس کے مریضوں کی تشخیص اور آگاہی کے لیے کام کر رہا ہے ،کراچی میں اس مرض سے متعلق آگاہی کے لیے نجی ہوٹل میں 11دسمبر (جمعہ) سے13دسمبر تک مفت طبی کیمپ لگایا گیا ہے،طبی کیمپ میں بھارت تعلق رکھنے والے ڈاکٹر بھی ٹیم کا حصہ ہیں ۔انھوں نے مزید کہاکہ جگر کی پیوند کاری کے لیے لاہور میں بہت جلد اسپتال قائم کرنے جارہے ہیں ،یہ اسپتال جگر کے مریضوں کے لیے کسی تحفے سے کم نہیں ہوگا۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں