سندھ حکومت نے ایک شخص کو بچانے کے لیے رینجرز کے اختیارات کو متنازعہ بنادیا، اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن

حکومت سندھ جواب دے کہ اسے رینجرز کے اختیارات میں توسیع کی اسمبلی سے توثیق کی ضرورت کیوں پیش آرہی ہے

جمعہ 11 دسمبر 2015 22:14

کراچی ۔ 11دسمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔11 دسمبر۔2015ء) متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم ) کے رہنماء اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت نے ایک شخص کو بچانے کے لیے رینجرز کے اختیارات کو متنازعہ بنادیا ہے، ایجنڈے میں قرارداد شامل ہونے کے باوجود اسے اسمبلی میں پیش نہ کرنا اور پھر اجلاس ملتوی کردینے سے اس قرارداد کی حیثیت ختم ہوگئی ہے، اب اس قرارداد کو پیش کرنے کے لیے اسے نئے ایجنڈے کا حصہ بنانا ہوگا، حکومت سندھ جواب دے کہ اسے آج رینجرز کے اختیارات میں توسیع کی اسمبلی سے توثیق کی ضرورت کیوں پیش آرہی ہے، پہلے ان اختیارات کی اسمبلی سے توثیق کیوں نہیں کروائی گئی، رینجرز کی قرارداد کے معاملات میں ایم کیو ایم اور اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا ہے، اس معاملے پر حکومت سندھ واضح پالیسی کا اعلان کرے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت ایک شخص کو بچانے کے لیے رینجرز کے اختیارات کے معاملے کو متنازعہ بنارہی ہے، ایک ہفتے سے یہ ڈرامہ پیش کیا جارہا تھا کہ آج قرارداد پیش کی جائے گا لیکن جمعہ کو اسمبلی کے اجلاس میں ایجنڈے میں شامل ہونے کے باوجود اس قرارداد کو پیش نہیں کیا گیا اور اجلاس کو پیر تک ملتوی کردیا گیا۔

اجلاس ملتوی کرنے سے قبل ایوان کو یہ تک نہیں بتایا گیا کہ اس قرارداد پر آئندہ بحث ہوگی یا نہیں۔ اجلاس ملتوی ہونے کے بعد اس ایجنڈے کی قانونی حیثیت ختم ہوگئی ہے۔ پیر کو اسمبلی کا اجلاس نئے ایجنڈے کے مطابق ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن کے دوران ایم کیو ایم کو بھی مختلف مسائل کا سامنا کرنا پڑا، ہمارے کارکنوں کو گرفتار کیا گیا لیکن ہم نے اپنا معاملہ آئین اور قانون کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے حل کرنے کی کوشش کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت رینجرز کے اختیارات کو متنازعہ نہ بنائے، اس مسئلے کو آئین اور قانون کے مطابق حل کیا جائے۔ خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ مقامی حکومتوں کو اختیارات حاصل نہیں ہیں، کے ایم سی کے تمام اہم محکمے بلدیاتی قانون کے ذریعہ واپس لے لیے گئے ہیں، ان محکموں کو دوبارہ کے ایم سی میں لانے اور مقامی نمائندوں کو بااختیار بنانے کے لیے اسمبلی میں بھرپور آواز اٹھائیں گے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں