بھارت کے کرکٹ نہ کھیلنے سے دہشت گردی ختم ہوگی نہ کھیلوں کی دنیا اجڑ ے گی،وسیم اکرم

ڈریسنگ روم میں قومی کھلاڑی ٹیم سے ڈراپ ہونے سے خوفزدہ رہتے ہیں، کوچ میں کھلاڑیوں کو سمجھنے کی صلاحیت و نفسیات سے آگاہ ہونا چاہیے، رویہ ایسا دوستانہ ہو کہ کھلاڑی اپنے دل کی بات بھی اسے بتا سکے،سوئنگ کے سلطان و سابق کپتان کی میڈیا سے گفتگو

اتوار 13 دسمبر 2015 12:54

بھارت کے کرکٹ نہ کھیلنے سے دہشت گردی ختم ہوگی نہ کھیلوں کی دنیا اجڑ ے گی،وسیم اکرم

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔13 دسمبر۔2015ء) قومی ٹیم کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اورسوئنگ کے سلطان وسیم اکرم خان نے کہا ہے کہ کرکٹ نہ کھیلنے سے دہشت گردی ختم نہیں ہو جائے گی ، بھارت کرکٹ نہیں کھیلنا چاہتا تو صاف صاف بتا دے ،بھارت کے نہ کھیلنے سے” کھیلوں کی دنیا“ ختم نہیں ہوجاتی، ڈریسنگ روم میں قومی کھلاڑی ٹیم سے ڈراپ ہونے سے خوفزدہ رہتے ہیں، کوچ میں کھلاڑیوں کو سمجھنے کی صلاحیت و نفسیات سے آگاہ ہونا چاہیے، رویہ ایسا دوستانہ ہو کہ کھلاڑی اپنے دل کی بات بھی اسے بتا سکے ۔

مقامی ہوٹل میں تقریب کے دوران میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے وسیم اکرم نے کہا کہ بھارت کرکٹ سیریز کے حوالے سے اپنے فیصلہ سے آگاہ کردے، خاموشی درست نہیں، معاملہ ادھر ہی ختم ہوجائے تو بہتر ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ سیریز کے عدم انعقاد پر بھارت میں شیڈول ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ پاکستانی مفاد میں نہیں ہوگا۔بھارت کے نہ کھیلنے سے” کھیلوں کی دنیا“ ختم نہیں ہوجاتی، وہ نہیں کھیلنا چاہتا تو ہمیں بھی کوئی فرق نہیں پڑتا۔

انہوں نے کہا کہ یونس خان ایک اچھا کھلاڑی اور سچا و کھرا انسان ہے، ڈریسنگ روم میں پلیئرز ٹیم سے ڈراپ کیے جانے کے خدشہ کی وجہ سے خوفزدہ رہتے ہیں۔علاوہ ازیں ان پرجرمانے کے خطرے کی گھنٹی بھی بجتی رہتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ٹیم کے کوچ میں کھلاڑیوں کو سمجھنے کی صلاحیت ہونی چاہیے جس سے وہ ان کے مسائل بھی جان سکے، اس طرح پلیئرز میں اچھی کارکردگی دکھانے کا جذبہ بڑھ جاتا ہے، کوچ کو کھلاڑیوں کی نفسیات سے آگاہ ہونا چاہیے، رویہ ایسا دوستانہ ہو کہ کھلاڑی اپنے دل کی بات بھی اسے بتا سکے، میں خود آئی پی ایل ٹیم کی کوچنگ کرتا ہوں، ملک میں ذمہ داری سنبھالی تو کھلاڑیوں کو بچوں کی طرح رکھوں گا۔

وقار یونس اور کھلاڑیوں کے درمیان اختلافات کے سوال پر وسیم اکرم نے کہا کہ میں کوئی نجومی نہیں، نہ ہی میرے پاس کوئی طوطا ہے کہ فال نکال کر بتا دوں لیکن معلوم نہیں کہ میڈیا کو ہر بات کیسے معلوم ہوجاتی ہے، پاکستانی کھلاڑیوں کو سب سے پہلے خود کو متحد کرنا ہوگا، کوئی کھلاڑی ادھر کی بات ادھر نہ کرے تو بہتر ہے،کسی بڑے پلیئر کو آوٴٹ آف فارم نہ ہونے کی وجہ سے ٹیم سے ڈراپ نہیں کرنا چاہیے، وسیم اکرم نے کہا کہ کھلاڑیوں پرجرمانے کے خطرے کی گھنٹی بھی بجتی رہتی ہے لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، اگر مسئلے کا یہی حل ہوتا تو ہم پرکروڑوں روپے جرمانہ ہو چکا ہوتا، خود وقار یونس ایک کروڑ روپے بھر چکے ہوتے۔

کوچ کی حیثیت سے انھیں چاہیے کہ کھلاڑیوں کوپیار سے سمجھائیں، ورلڈ ٹی ٹونٹی کے حوالے سے سوال پر انھوں نے کہا کہ آئی سی سی ایونٹ کا بائیکاٹ نہیں کیا جاسکتا، ہمیں کھیلنا ہی پڑے گا، میگا ایونٹ کی تیاری سے متعلق سوال پر انھوں نے کہا کہ اب تجربات کا وقت نہیں، ہمیں اپنے کھلاڑیوں کو چیلنج کیلئے تیار کرنا ہوگا، میگا ایونٹ سے قبل ایشیا کپ اور بعدازاں نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز ہوگی ،ان کے لیے ہمیں تیاری کی ضرورت ہے، وسیم اکرم نے کہا کہ پاکستان میں جتنا پیار سچن ٹنڈولکر کو دیا جاتا ہے ، بھارت میں بھی مجھے بھی اتنا ہی ملتا ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں