سندھ بھر کی طرح کراچی میں بھی سندھ کا ثقافتی دن ’’سندھی ٹوپی اجرک ڈے‘‘ اتوار کو بھرپور جوش وجذبے کے ساتھ منایا گیا

چند عناصر صوبے میں بھائی کو بھائی سے لڑانے کی سازش کررہے ہیں،اگر سندھ کے عوام کو ان کے حقوق نہ دیئے گئے تو ہم بھرپور احتجاج کریں گے

اتوار 13 دسمبر 2015 18:57

سندھ بھر کی طرح کراچی میں بھی سندھ کا ثقافتی دن ’’سندھی ٹوپی اجرک ڈے‘‘ اتوار کو بھرپور جوش وجذبے کے ساتھ منایا گیا

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 دسمبر۔2015ء) سندھ بھر کی طرح کراچی میں بھی سندھ کا ثقافتی دن ’’سندھی ٹوپی اجرک ڈے‘‘ اتوار کو بھرپور جوش وجذبے کے ساتھ منایا گیا۔ اس حوالے سے کراچی کے مختلف علاقوں میں تقریبات منعقد ہوئیں جن میں سچل گوٹھ، پہلوان گوٹھ، ملیر میمن گوٹھ، جام گوٹھ، جمعہ گوٹھ، ماڑی پور، کیماڑی، گلشن حدید، لیاری اور دیگر علاقے شامل ہیں۔

ان علاقوں سے ریلیاں نکالی گئیں جو مختلف راستوں سے ہوتی ہوئیں کراچی پریس کلب پر اختتام پذیر ہوئیں۔ سندھی ٹوپی اجرک ڈے کے حوالے سے مرکزی تقریب کراچی پریس کلب کے باہر منعقد ہوئی جس میں بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔ تقریب میں قوم پرست جماعتوں کے رہنماؤں، سیاسی شخصیات، سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے افراد اور دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

مرکزی تقریب میں خواتین، بچوں، نوجوانوں اور مردوں کی بھی بڑی تعداد شریک تھی۔ تقریب میں شریک نوجوان، بچوں اور مردوں نے سندھ کے ثقافتی دن کے حوالے سے سفید لباس زیب تن کئے ہوئے تھے جبکہ اجرک اور سندھی ٹوپی بھی پہن رکھی تھی۔ خواتین نے بھی سندھی ثقافت کی مناسبت سے لباس پہنا ہوا تھا جس میں سندھ کی ثقافت بھرپور سے اجاگر ہورہی تھی۔ تقریب میں سندھی لوک فنکاروں نے مختلف گیت پیش کئے جس پر شرکاء جھوم اٹھے اور خواتین، بچوں اور نوجوانوں نے والہانہ ثقافتی رقص کیا۔

تقریب میں موجود قوم پرست جماعتوں جئے سندھ قومی محاذ، جئے سندھ محاذ، سندھ نیشنل پارٹی، سندھ ترقی پسند پارٹی، قومی عوامی تحریک ، سندھ نیشنل موومنٹ، عوامی جمہوری پارٹی سمیت پاکستان پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں کے کارکنان بڑی تعداد میں شریک تھے۔ تقریب میں امن واخوت اور بھائی چارگی کی فضاء دیکھنے میں آئی۔ تقریب کے شرکاء ’’مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈیسوں‘‘ کے نعرے لگائے۔

تقریب میں قوم پرست جماعتوں کے کارکنان نے اپنی تنظیموں کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور سندھ کی یکجہتی کے لئے نعرے بازی کررہے تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جئے سندھ قومی محاذ کے چیئرمین صنعان قریشی، الٰہی بخش بکک، جئے سندھ محاذ کے ریاض چانڈیو، جئے سندھ تحریک کے میر عالم مری، سندھ نیشنل موومنٹ کے اعجاز سامیٹو، منیر مگسی، عوامی جمہوری پارٹی کے قادر بروہی، نور نبی راہوجو، پاکستان پیپلز پارٹی کے بشیر خاصخیلی، سیاسی رہنما حلیم عادل شیخ، سندھ نیشنل پارٹی کے رمضان بلیدی اور دیگر نے کہا کہ سندھ دھرتی ہماری ماں ہے اور ماں کو کبھی تقسیم نہیں کیا جاتا۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں رہنے والے تمام مذاہب اور قوموں کے لوگ ایک دوسرے کے بھائی ہیں۔ سندھ شاہ لطیفؒ کی دھرتی ہے اور شاہ لطیفؒ کا پیغام امن ومحبت کا پیغام ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں ایک سازش کے تحت مقامی افراد کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ سندھ کے وسائل پر قبضہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی ثقافت ہزاروں سال پرانی ہے۔

سندھ کی اپنی تہذیب وتمدن ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد سندھ کی ثقافت کو اجاگر کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں مذہبی انتہا پسندی اور دہشت گردی کو فروغ دیا جارہا ہے۔ سندھ کے عوام صوبے میں دہشت گردی اور مذہبی انتہا پسندی کو مسترد کرتے ہیں۔ ہماری سوچ امن پسندی ہے اور اسی سوچ کو آگے لے جاتے ہوئے پورے صوبے میں محبت اور بھائی چارگی کے پیغام کو عام کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا کسی جماعت سے کوئی جھگڑا نہیں لیکن جو لوگ سندھ کی تقسیم کی بات کرتے ہیں وہ سن لیں کہ سندھ کبھی تقسیم نہیں ہوسکتا۔ ہم اپنی جان قربان کردیں گے لیکن سندھ دھرتی کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سندھ کی عوام کو ان کے حقوق فراہم کئے جائیں اور تمام لاپتہ قوم پرست کارکنان کو بازیاب کرایا جائے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ چند عناصر صوبے میں بھائی کو بھائی سے لڑانے کی سازش کررہے ہیں۔

وہ مل کر اس سازش کو ناکام بنادیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر سندھ کے عوام کو ان کے حقوق نہ دیئے گئے تو ہم بھرپور احتجاج کریں گے۔ کراچی پریس کلب پر مرکزی تقریب کے انعقاد کے باعث اطراف کی شاہراؤں پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا اور تقریب کا سلسلہ رات گئے تک جاری رہا۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں