کراچی،گلشن اقبال میں پانی کے پائپ کی تیسرے روز بھی مرمت نہ ہوسکی

سڑکوں پر کھڑے پانی سے عوام کی زندگی اجیرن ، ایم ڈی واٹر بورڈ شہریوں کو تسلیوں سے بہلانے لگے

پیر 14 دسمبر 2015 11:35

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔14 دسمبر۔2015ء) کراچی میں تیسرے روز بھی پانی کی پائپ لائن مرمت نہ ہوسکی ، گھروں سے غائب ، سڑکوں پر موجود پانی نے لوگوں کو خوار کیے رکھا ، ادارے کے ایم ڈی اور چیف انجینئر کے متضاد بیانات عوام کے جذبات کے ساتھ کھیلنے لگے۔کراچی کے علاقے گلشن میں پانی کی پائپ لائن کی مرمت کا کام تیسرے روز بھی شروع نہیں ہوسکا۔

واٹر بورڈ حکام صرف شاہراہوں پر سیلابی صورتحال اختیار کرنے والے پانی کی نکاسی ممکن بنا پائے ۔

(جاری ہے)

ایم ڈی واٹر بورڈ شہریوں کو تسلیوں سے بہلانے لگے ، چیف انجینئر نے بھی مرمت کے کام میں زیادہ وقت لگنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔گلشن اقبال کلفٹن ، صدر ، جمشید ٹاؤن ، طارق روڈ ، پی ای سی ایچ ایس میں پانی کی شدید قلت ہوگئی۔ پانی کے مصنوعی بحران کا فائدہ اٹھا کر ٹینکر مافیا بھی سرگرم ہوگیا ۔ کمشنر کراچی نے مختلف علاقوں میں مفت ٹینکر سروس فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی جس پر موثر انداز میں عملدرآمد نہیں ہوسکا۔گذشتہ روز اردو یونیورسٹی کے سڑک پر پانی جمع ہونے سے انٹری ٹیسٹ کے لیے آنے والے طلبا و طالبات اور ان کے والدین کو شدید مشکلات اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں