سندھ حکومت رینجرز اختیارات کے معاملے کو بلیک میلنگ کے طور پر استعمال کررہی ہے،رینجرز کے معاملے میں فنڈ زکا کوئی ایشو نہیں ،حلیم عادل شیخ

منگل 15 دسمبر 2015 23:23

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 دسمبر۔2015ء) سینئر سیاستدان حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت رینجرز اختیارات کے معاملے کو بلیک میلنگ اور بارگننگ ٹول کے طور پر استعمال کررہی ہے،رینجرز کے معاملے میں فنڈز کا کوئی ایشو نہیں ہے ایشو صرف اپنے جرائم پر پردہ ڈالنا ہے ، رینجرز کی کارکردگی سے قبل کراچی کی عوام اور تاجروں کو 200ارب بھتے کا ٹیکہ لگتا تھا۔

رینجرزکی توسیع اور اختیارا ت کا معاملہ الگ الگ ہے ،سندھ بجٹ میں امن وامان کے لیے 65ارب رکھے گئے ہیں جس میں سندھ پولیس کے لیے 61 ارب اوررینجرز کے لیے 2 ارب 44کروڑ رکھے گئے ہیں،پولیس کو امن وامان کی مد میں 2008-09تک 22ارب روپے ملتے تھے جو بڑھ کر پونے دوسو فیصد تک جاپہنچے ہیں ،جبکہ رینجرز کو سندھ گورنمنٹ دو ارب 44کروڑ دیتی ہے، آپریشن سے قبل روزانہ بیسیوں افراد کاخون بھی کردیا جاتا تھا،رینجرز سندھ میں 1989میں آرٹیکل 147کے تحت آئی تھیں۔

(جاری ہے)

2010میں اٹھارویں ترمیم کے نفاذ کے بعد 60دن کے اندر اسمبلی سے اس کی توسیع کے لیے اجازت لینا ضروری ہوتا ہے مگر اس بار 2010سے لیکر اب 2015تک ایک بار بھی اس کی اجازت نہیں لی گئی ہے ،اس سے قبل 20جولائی 2015میں رینجرز کی مدت میں اضافہ کیا گیا ۔یہ بات انہوں نے اپنے سیکرٹریٹ میں سانحہ پشاور کے شہید بچوں کی یاد میں منعقدہ ایک تقریب میں کہی اس موقع بچوں کے لیے دعائیہ تقریب اور کینڈل لائٹ کا بھی خصوصی اہتمام کیا گیا۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ اسمبلیاں عوام کے تحفظ کے لیے ہوتی ہیں انہیں عوام کے خلاف استعمال نہیں کرنا چاہیئے ۔ ضرب عضب کے بھگوڑے دہشت گرد بھی اسی شہر سے رینجرز کی ٹارگٹڈ کارروائیوں میں پکڑے جاچکیں ہیں۔تقریب میں عظیم عادل شیخ ،چاچا فقیرا ،فریدہ لغاری ،فائزہ لغاری ،ماہ گل غفور ،جویریہ قریشی ،سمیرا انور،دعا بھٹو،سدرہ بتول مووجود تھی ،حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ سندھ میں رینجرز اختیار ات کا جھگڑااگر اسی طرح چلتا رہا تو اس سے عوام کو ہی نہیں بلکہ سندھ حکومت کو بھی بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑسکتا ہے،سندھ حکومت چاہتی ہے کہ رینجرز کی موجودگی کو ان شرائط پر پابند کردیا جائے کہ وہ سرکاری اور سیاسی معاملات میں چھاپوں کے دوران سندھ حکومت سے اجازت لیں۔

انہوں نے کہا کہ چند ایک ایک بڑے مگرمچھوں کو بچانے کے لیے 20کروڑ عوام کی جانوں کو دہشت گردی کی آگ میں جھونکنا کسی بھی طرح درست اقدام نہیں ہوسکتا ،تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ سانحہ پشاور کے شہید بچے خود شہید ہوکر قوم کو نئی حیات دیگے اور قوم کو روشن مستقبل کی ضمانت دے گئے یہ بچے اس قوم کا سرمایہ ہیں ، ان شہدا کے بعد جو آپریشن ضرب عضب شروع ہوا ہے اس سے پاکستان کو دہشت گردی سے نجات ملی ہے ۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں