بھارت کا پاکستان سے راہداری دینے کا مطالبہ ایک خطرناک سیاسی چال ہے، شیخ منظرعالم

بدھ 16 دسمبر 2015 22:29

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 دسمبر۔2015ء) معروف صنعت کار اور کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے سابق چیئرمین شیخ منظرعالم نے بھارتی وزیرخارجہ سشماسوراج کے حالیہ دورہ پاکستان اور گذشتہ دنوں بھارتی لوک سبھا میں پاکستانی دورے کی بریفنگ دیتے ہوئے بھارت کے ایک نئے مطالبہ کہ بھارت کو براستہ پاکستان افغانستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں تک تجارتی سامان لے جانے کے لئے زمینی راہداری مہیا کی جائے کو بھارت کی ایک خطرناک سیاسی چال قرار دیا ہے اور اس بات پرہمارے ارباب اختیار اور عسکری قیادت کوبڑی سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے کہ بھارت کا یہ دیرینہ خواب ہے کہ پاکستان بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دے کر یہ سہولت فراہم کرے جو وہ گذشتہ پندرہ سالوں سے بڑی تیزی کے ساتھ بین الاقوامی دباؤ کے ذریعے مہم چلا رہا ہے اور کچھ حد تک وہ کامیاب بھی رہا تھا جس میں سابقہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے نام سے معاہدہ ہوا تھا اور جس پر دستخط کرانے کے لئے امریکی سابق وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن اسلام آباد آئی تھیں اور اس میں خوبصورت اور دل فریب الفاظوں کا استعمال کرکے پاکستان کی تباہی کے پروانے پر دستخط کرائے گے تھے ۔

(جاری ہے)

مگر بھارت نے اپنی ہٹ دھرمی کے باعث اس افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے ذریعے پاکستان سے تو کوئی مال بھارت آنے نہ دیا اور نہ ہی مال بردار ریل گاڑیوں کی آمدورفت شروع ہوسکی مگر بھارت کے سازشی و خطرناک دماغوں نے اپنی کاروائیوں کے لئے تخریبی سامان پاکستان کے تمام شہروں میں پہنچادیا جس کے نتائج ہم اب تک بھگت رہے ہیں ۔ اب ایک بار پھر بھارت خوبصورت الفاظوں کو استعمال کرکے جو ہندو فلسفہ کی بنیاد "بغل میں چھری منہ پر رام رام "کے نام پر اپنی مذموم سیاسی چال چلنے کی بھیانک کوشش کررہا ہے اور یہ ہمارے لئے لمحہ فکریہ ہے کہ اس وقت ہمارے کچھ مفاد پرست تاجر وصنعتکار اور کچھ دانشور حضرات بھارت کی اس مہم میں ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

حالانکہ پاکستان کے تاجروں و صنعتکاروں کو بھارت کے جن تاجروں و صنعتکاروں سے تجارت کرنے کی ترغیب دی جارہی ہے ان کی سب سے مضبوط اور ملک گیر نمائندہ تنظیم فیڈریشن آف انڈین چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (FICCI ) نے اپنی حکومت کو 120 صفحات پر مشتمل سفارشات بھیجی تھیں جس میں چھ صفحات میں صرف پاکستان کو صفحہ ہستی سے ختم کرنے کی سفارشات تجویزکی گئی تھیں۔

اس کے بعد بھی اگر ہمارے ارباب اختیار یا مفاد پرست تاجروں و صنعتکاروں کاایک بہت ہی چھوٹا گروہ بھارت کی محبت اور اپنے ذاتی مفاد میں ملک و قوم کی عزت و وقار کومجروح کرنے پر تلا بیٹھا ہے تو پھر ان کی عقلوں پر ماتم ہی کیا جاسکتا ہے ۔ مگر ہماری عسکری اور سیاسی قیادت کو بھارت کی ان خطرناک چالوں سے خبردار رہنے اور ان کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کی اشد ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں