سعودی عرب کی قیادت میں34 مسلم ممالک کے اتحاد کا قیام خوش آئندہے، مسلمانوں کو درپیش اندرونی و بیرونی خطرات اور چیلنجز کا حل مسلم ملکوں کے اتحاد میں ہی ہے

امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید کا بیان

جمعرات 17 دسمبر 2015 22:56

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 دسمبر۔2015ء) امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی قیادت میں34 مسلم ممالک کے اتحاد کا قیام خوش آئندہے ۔ اس سے مسلمان ملکوں میں فتنہ و فساد برپا کرنے والے تکفیری گروہوں کی دہشت گردی ختم کرنے میں مدد ملے گی۔مسلمانوں کو درپیش اندرونی و بیرونی خطرات اور چیلنجز کا حل مسلم ملکوں کے اتحاد میں ہی ہے۔

سعودی عرب کی قیادت میں پوری مسلم امہ متحد ہے۔ مسلمان ملکوں میں گلے کاٹنے اور دہشت گردی کرنے والے تکفیری گروہوں کادین اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ جماعۃالدعوۃ کا شروع دن سے موقف رہا ہے کہ مسلمان ملکوں کو درپیش مسائل کے حل کیلئے مسلم ممالک کو اپنا مشترکہ دفاعی نظام، فوج اور اتحاد بنانا چاہیے تاکہ دشمنان اسلام کی سازشوں کا مل کر مقابلہ اور دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کی مدد کی جاسکے۔

(جاری ہے)

اسی طرح فتنہ تکفیر پھیلا کر تخریب کاری و دہشت گردی اور فرقہ وارانہ قتل و غارت گری کے ذریعہ مسلمان ملکوں میں جو فساد کے بیج بوئے جارہے ہیں ان کی بیخ کنی کی جاسکے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اس سلسلہ میں سعود ی عرب کی زیر قیادت مسلمان ملکوں کے اتحاد کے ان شاء اﷲ دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ اسلام دشمن قوتیں مسلمانوں کو باہم الجھائے رکھناچاہتی ہیں۔

انہیں دہشت گردی کے خاتمہ میں کوئی دلچسپی نہیں ہے بلکہ داعش جیسی تنظیمیں ان کی اپنی پیداوار ہیں اور مسلمان ملکوں میں دہشت گردی کرنے والے درحقیقت دشمنان اسلام کے ہاتھوں میں کھیل رہے اور ان کے ہی ایجنڈے پروان چڑھا رہے ہیں۔ان حالات میں اس بات کی شدت سے ضرورت محسوس کی جارہی تھی کہ مسلمان ملک ایک پلیٹ فارم پر اکھٹے ہوں تاکہ بیرونی قوتوں کے ہاتھوں کھلونا بن کر امت مسلمہ کو نقصانات سے دوچار کرنیوالوں کیخلاف مشترکہ طور پر عملی اقدامات اٹھائے جاسکیں ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کو اﷲ تعالیٰ نے آپریشن ضرب عضب میں زبردست کامیابیاں عطا کی ہیں۔ مسلمانوں کے دفاعی مرکز پاکستان کے اس اتحاد میں شامل ہونے سے دیگر مسلم ملکوں کو بھی اپنے خطوں و علاقوں میں دہشت گردی ختم کرنے میں مددملے گی ۔ انہوں نے کہاکہ مسلمان ملکوں کو چاہیے کہ وہ کسی قسم کے بیرونی دباؤ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے سعودی عرب کی زیر قیادت اتحاد میں سرگرم کردار ادا کریں اور ملکی و قومی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے پالیسیاں ترتیب دیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں