کراچی،حکومت سندھ نے ڈاکٹر عاصم کے بعد آئی جی کوہٹانے کے مسئلہ پر وفاق سے نیا تنازعہ پیدا کردیا

بدھ 23 دسمبر 2015 21:29

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔23دسمبر۔2015ء) حکومت سندھ نے ڈاکٹر عاصم حسین کے معاملہ کے بعد اب آئی جی سندھ پولیس غلام حیدر جمالی کوہٹانے کے مسئلہ پر وفاقی حکومت سے نیاتنازعہ پیدا کردیا ہے اوروفاقی حکومت پر واضح کردیا ہے کہ کسی بھی صورت میں آئی جی سندھ کو نہیں ہٹایا جائے گا اور نہ ہی کسی نئے آئی جی کے لیے نام وفاقی حکومت کو ارسال کیے جائیں گے ، دو روز قبل سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ پولیس ، ایڈیشنل آئی جی، دوڈی آئی جی اور چار ایس ایس پیز پر ہائی کورٹ کے احاطہ میں تشدد کرنے اورعدالتی حکم نہ ماننے پر توہین عدالت کیس میں فرد جرم عائد کی تھی جس کے بعد اصولی طور پر آئی جی سندھ پولیس ، ایڈیشنل آئی جی ، ڈی آئی جیز اور ایس ایس پیز کو ہٹایا جانا چاہیے تھا مگر حکومت سندھ نے وفاقی حکومت سے ٹکر لینے کا فیصلہ کیا ہے وفاقی حکومت نے دو روز سے حکومت سندھ سے رابطہ کرکے مشورے دے رہی ہیں کہ فردجرم کے بعد آئی جی سندھ پولیس کو ہٹادیا جائے اور نئے آئی جی کے لیے نام ارسال کیے جائیں مگر بدھ کے روز صوبائی محکمہ داخلہ کے ذریعہ وفاقی وزرات داخلہ کو پیغام دیا گیا کہ حکومت سندھ آئی جی سندھ پولیس کو نہیں ہٹانا چاہتی اوروفاقی حکومت کونئے آئی جی کے لیے تین نام بھی ارسال نہیں کیے جائیں گے اس طرح حکومت سندھ اوروفاقی حکومت میں دوسرا تنازعہ پیدا ہوگیا ہے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں