کراچی کی شاہراوں پر بے گناہوں کا خون بہانے کا سلسلہ نہ تھم سکا

گزشتہ سال شہر قائد میں 1823 افراد کو قتل کیا گیا، روا ں سال ٹارگٹ کلنگ کی شرح گزشتہ سال کے مقابلے میں نصف رہی

پیر 28 دسمبر 2015 20:01

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28 دسمبر۔2015ء) کراچی کی شاہراوں پر بے گناہوں کا خون بہانے کا سلسلہ مکمل رک نہیں سکا ہے تاہم اس سال ٹارگٹ کلنگ کی شرح گزشتہ سال کے مقابلے میں نصف رہی ، 2015 میں پولیس کے افسران اور رینجرز اہلکاروں سمیت 943 افراد امن دشمنوں کانشانہ بنے جبکہ گزشتہ سال شہر قائد میں 1823 افراد کو قتل کیا گیا۔سال 2015 میں دہشتگردوں نے مجموعی طور پر943 افراد کو ابدی نیند سلا دیا۔

اگر سال 2015 کا موازنہ گزشتہ سال 2014 سے کیا جائے تو ٹارگٹ کلنگ شرح میں نمایاں کمی آئی ، سال 2014 میں شہر میں 1823 افراد قتل کیے گئے تھے۔جنوری میں دہشتگردوں نے19 پولیس افسر و اہلکاروں سمیت122 افراد سے زندگی چھین لی۔ اس سال فروری میں پولیس اہلکاروں سمیت78 شہریوں دہشت گردوں کانشانہ بن گئے۔

(جاری ہے)

مارچ میں 14 پولیس اہلکاروں سمیت74 معصوم شہری اندھی گولیوں کانشانہ بنے ،اپریل میں پولیس افسران و اہلکاروں سمیت72 زندگیوں کا خاتمہ کر دیا گیا۔

مئی میں سانحہ صفورا میں 45 معصوم اسماعیلوں سمیت122 شہریوں کی زندگی کے چراغ گل کر دیئے گئے ان میں ایس پی ،2 ڈی ایس پی سمیت اور 10 پولیس اہلکار بھی شامل تھے۔جون میں ڈی ایس پی ، سب انسپکٹر ، اور اہلکار سمیت81 افراد دہشتگردوں کی گولیوں کا نشانہ بنے۔جولائی میں پولیس اہلکار اورپاک فوج کے جوان سمیت 80 افرادکی زندگیوں کا خاتمہ کر دیا گیا۔اگست میں پولیس افسر ، 8 اہلکار ، ڈاکٹر اور وکیل سمیت97 شہری دہشت گردوں کا نشانہ بنے۔

ستمبر میں پولیس افسر ، 4 اہلکار اور پاک فضائیہ کے جوان سمیت 75 زندگیوں کے چراغ گل کر دئیے گئے۔اکتوبر میں 5 پولیس اہلکاروں سمیت 60 شہری امن دشمنوں کا نشانہ بنے۔نومبر میں دہشتگردوں نے 4 رینجرز اہلکار اور 2پولیس اہلکاروں سمیت 56شہریوں کی جان لے لی۔سال 2015 کے آخری مہینے میں بزدل دہشت گردوں نے2 ملٹری پولیس اہلکاروں سمیت 25 افراد کو قتل کر دیا۔پولیس حکام نے امن و امان کی صورتحال کو ماضی کے مقابلے میں تسلی بخش قرار دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں