کراچی آپریشن کو مکمل کرکے دم لیں گے کسی صورت ادھورا نہیں چھوڑیں گے:وزیراعظم نوازشریف

Zeeshan Haider ذیشان حیدر پیر 28 دسمبر 2015 20:52

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔28 دسمبر۔2015ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ستمبر 2014ء میں اتفاق رائے سے کراچی آپریشن کا فیصلہ کیا تھا۔ دہشت گردوں کا مکمل خاتمہ کرکے دم لیں گے۔ 39 ویں ایف پی سی سی آئی ایکسپورٹ ایوارڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہماری ہر سوچ پاکستان کے مفاد میں ہونی چاہیے۔ کراچی کے حالات کو بہتر بنانے کیلئے ہم نے ہی ہاتھ ڈالا تھا۔

کراچی آپریشن کو مکمل کرکے دم لیں گے۔ اس کام کو کسی صورت ادھورا نہیں چھوڑیں گے۔ کراچی پر ہم سب کی بھرپور توجہ ہے۔ وزیراعظم نے کراچی آپریشن پر ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ، چیف سیکرٹری اور انتظامیہ کو مبارکباد دی۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کی یادداشتیں بہت کمزور ہوتی ہیں۔ ستمبر 2014ء میں اتفاق رائے سے کراچی آپریشن شروع کیا تھا جس کے ثمرات آج سب کے سامنے ہیں۔

(جاری ہے)

آج کراچی میں امن وامان کی صوررتحال کا ماضی سے موازنہ کرکے دیکھ لیں، آپ کو واضح ہو جائے گا۔ وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ توانائی منصوبوں کی بروقت تکمیل ہماری اولین ترجیح ہے۔ 2018ء کے وسط تک 10 ہزار میگاواٹ بجلی نظام میں شامل ہوگی۔ تھر کے کوئلے کو استعمال میں لا کر بجلی کے کارخانے چلیں گے۔ بن قاسم پورٹ پر پاور پلانٹ دسمبر 2017ء تک مکمل ہو جائے جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ تھر میں 660 میگاواٹ کے کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے پر کام جاری ہے۔ تھر کے تین پاور پلانٹس سے 3600 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی جبکہ 2025ء تک مزید 15 ہزار میگاواٹ بجلی شامل ہو گی۔ آئندہ 2 سالوں میں ملک سے لوڈشیڈنگ کے مسئلے کا خاتمہ کر دیں گے۔وزیراعظم نے تقریب کے دوران یکم جنوری سے صنعتوں کے لئے بجلی کی قیمت میں تین روپے فی یونٹ کی کمی کا اعلان کیا۔ وزیراعظم نے یہ بھی اعلان کیا کہ آنے والے دنوں میں صنعتی صارفین کے لئے تین روپے فی یونٹ بجلی سستی کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ کے کئی حصوں پر کام کا آغاز ہو چکا ہے۔ ملتان لاہور موٹر وے پر عنقریب کام کا آغاز ہو جائے گا جبکہ کراچی لاہور موٹروے پر کام جاری ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں