مصنوعی اجالوں سے تاریکی کو دور کرنے کے بارے میں سوچنا محض خام خیالی ہے‘چانسلرسرسیدیونیورسٹی جاوید انوار

منگل 29 دسمبر 2015 13:56

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 دسمبر۔2015ء)سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے چانسلر جاوید انوار نے کہا ہے کہ مصنوعی اجالوں سے تاریکی کو دور کرنے کے بارے میں سوچنا محض خام خیالی ہے۔ صرف علم کی روشنی ہی سے جہالت کے اندھیرے کو دور کیا جا سکتاہے۔جنوبی ایشیاء کے عظیم رہبر و مفکر سرسید احمد خان نے اپنی غیرمعمولی علمی و فکری صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے سماج کی تعمیر بذریعہ تعلیم کی مہم کا آغاز کیا جو تحریک علیگڑھ کے نام سے تاریخ کا ایک ناقابلِ فراموش باب بن گئی۔

انہوں نے یہ بات اردو کی معروف علمی و ادبی شخصیت پروفیسر ڈاکٹر صغیر افراہیم کے اعزاز میں علیگڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کی جانب سے منعقدہ استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

جناب صغیر افراہیم معروف تاریخی رسالہ تہذب الاخلاق کے مدیر اور علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں اردو کے پروفیسر ہیں اور آجکل کراچی کے دورے پر ہیں۔ انھوں نے کہا کہ فکر ی انحطاط کے اس دور میں تہذیبی روایات اور اقدار کا اعتبار قائم رکھنا آسان کام نہیں ہے۔

ہم روایات سے جڑے ہوئے لوگ ہیں اور ہمیں ماضی میں سفر کرتے رہنا اچھا لگتا ہے۔لیکن ارتقائی مراحل طے کرنے کے لیے ماضی کے سحر سے باہر نکلنا بہت ضروری ہے۔۱۸۵۷ء کی خونریزی کے بعد سرسید احمد خان کی رہنمائی میں جنوبی ایشیاء میں ایک بڑی تبدیلی آئی۔سرسید احمد خان نے ایک جدید طرز فکر کوروشناس کرایا اور انگریزی تعلیم کوترقی کے لیے لازمی قراردیا۔

لیکن ہمارا معاشرہ ایک مرتبہ پھر خلفشار کا شکار ہے اور ضرورت اس بات کی ہے کہ اپنی محدود سوچ سے باہر نکلا جائے اور ملک کے عظیم تر مفاد کے لیے انفرادی فائدہ و نقصان سے بالاتر ہو کر کام کیا جائے۔ سرسید کے فکر و فلسفے کی روشنی میں لوگوں کی رہنمائی کی ضرورت آج پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے علیگڑھ سے تشریف لائے ہوئے مہمان پروفیسر صغیر افراہیم نے کہا کہ مسلمانوں کے فنڈز سے علیگڑھ مسلم یونیورسٹی بنی اور اس یونیورسٹی کا فارغ التحصیل پہلا گریجویٹ ایک ہندوتھا۔

ہم سرسید کا دو سو سالہ جشن بڑے شایانِ شان طریقے سے منانا چاہتے ہیں۔اردو کی تعلیم کے لیے یوپی کے ہر شہر میں سرسید احمد خان کے نام سے ایک اسکول قائم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ہمارے پاس بے پناہ فنڈز آتے ہیں جس سے ہم غریب طلباء کی مدد کرتے ہیں اور غریب طلباء کی ایک بڑی تعداد علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں پڑھ رہی ہے۔انھوں نے کہا کہ سرسید یونیورسٹی ایک دوسری علیگڑھ مسلم یونیورسٹی ہے اور سرسید یونیورسٹی میں بھی علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کی طرح تمام شعبہ جات ہونے چاہیں۔

اس فکر انگیز و بصیرت افروز تقریب کی نظامت کے فرائض ملک کے نامور دانشور و محقق خواجہ رضی حیدر نے نے انجام دیے۔جب کہ رکن مجلسِ منتظمہ نوشابہ صدیقی نے مہمان خصوصی کا تفصیلی تعارف کرایا۔اختتام تقریب پر چانسلر جاوید انوار نے معزز مہمان کو اپنی تصنیف کردہ کتاب پیش کی اور وائس چانسلر پروفیسر سید جاوید حسن رضوی نے سوونیئر بیگ پیش کیا۔جواباََپروفیسر صغیر افراہیم نے چانسلر جاوید انوار کو رسالہ تہذب الاخلاق کی کاپی پیش کی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں