درآمدی ایل ای ڈی لائٹس کے متعدد کنسائمنٹس میں ہونے والی بے قاعدگیوں کی نشاندہی محکمہ کسٹمزکے لیے اضافی ریونیوکا سبب بن گئی

بدھ 30 دسمبر 2015 13:16

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔30دسمبر۔2015ء) پاکستان کسٹمز کے ڈائریکٹوریٹ آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کراچی کے متحرک ہونے سے مجموعی ریونیومیں کسٹمزکا حصہ بتدریج بڑھنے لگا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے درآمدی ایل ای ڈی لائٹس کے متعدد کنسائمنٹس میں ہونے والی بے قاعدگیوں کی نشاندہی محکمہ کسٹمزکے لیے اضافی ریونیوکا سبب بن گئی ہے اور حال ہی میں ڈائریکٹوریٹ نے ایل ای ڈی لائٹس کے 20 درآمدکنندگان کو 6کروڑسے زائد مالیت کی ڈیوٹی وٹیکس ادائیگی کے نوٹس جاری کردیے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے مذکورہ درآمدکنندگان کو متبادل انرجی کے استعمال پرڈیوٹی اورٹیکسوں کی رعایت کا غلط استعمال کرنے پر ہدایت کی گئی ہے کہ وہ قومی خزانے میں 6کروڑ41ہزارروپے جمع کرائیں کیونکہ پوسٹ کلیئرنس آڈٹ نے مزکورہ درآمدکنندگان کی جب متعلقہ امپورٹ ڈیٹاکی جانچ پڑتال کی تو اس بات کاانکشاف ہواکہ مذکورہ درآمد کنندگان کی جانب سے مختلف اوقات میں مختلف واٹ پینل کی ایس ایم ڈی /ایل ای ڈی،سولرڈائی بیٹری،سولرایل ای ڈی لائٹس ، ایل ای ڈی لائٹ، سولرپینل کے 34کنسائمنٹس درآمد کیے گئے لیکن ان کنسائمنٹس پر کسٹمزڈیوٹی، سیلز ٹیکس اورانکم ٹیکس کے قانون میں موجود رعایتوں کا غلط طریقے سے فائدہ حاصل کیا گیا۔

(جاری ہے)

جس سے قومی خزانے میں ریونیو کی مد میں مجموعی طورپر 6 کروڑ 41 ہزارروپے کی کم ادائیگیاں کی گئیں، ڈائریکٹوریٹ آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ نے مذکورہ 20 درآمدکنندگان کو 6 کروڑ 41ہزاروپے کی ادائیگی کے احکام جاری کردیے اور کہا کہ اگران کے خلاف بنائی جانے والی آڈٹ آبزرویشن پرانہیں اختلاف ہے تووہ 10یوم کے اندراپنے اختلافی نوٹ تحریری طورپر جمع کرانے کے مجاز ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں