سندھ میں ان ہاؤس تبدیلی کیلئے پیپلزپارٹی مخالفت قوتوں کے رابطوں میں تیزی آگئی

ایم کیو ایم، فنکشنل لیگ میدان میں آگئیں، چوہدری نثار علی بھی سندھ میں ان ہاؤس تبدیلی کے حق میں ہیں،ذرائع

بدھ 30 دسمبر 2015 18:10

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 دسمبر۔2015ء) سندھ اسمبلی میں ان ہاؤس تبدیلی کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی مخالف قوتوں کے رابطوں میں تیزی آگئی ہے ۔ پیپلز پارٹی کے آئندہ سال مشکلات لے کر آنے والا ہے۔ سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم، فنکشنل لیگ میدان میں آگئی ہے۔ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا فارورڈ بلاک متحد ہو گیاتو پیپلز پارٹی کے لیے سندھ میں حکومت بچانا مشکل ہو جائے گا، نئی صورت حال نے پی پی قیادت کی نیندیں اڑا دیں ہیں، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان بھی سندھ میں ان ہاؤس تبدیلی کے حق میں ہیں،جبکہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے اس بارے میں تاحال کسی رد عمل کا اظہار نہیں کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سندھ اسمبلی میں ان ہاؤس تبدیلی کے لیے پاکستاں پیپلز پارٹی کی مخالف قوتوں کی کوششیں تیز ہوگئی ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق سندھ میں ان ہاؤس تبدیلی کے لیے گزشتہ 15سے 20 روز سے ایک فارمولے پرکام جاری ہے کہ ہر ممکن طریقے سے کسی بھی طرح ہاؤس کے اندر سے AAAتبدیلی ممکن بنائی جائے۔ ایم کیو ایم لیڈر نے بھی گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ سندھ میں اگلا وزیر اعلیٰ ہماراہی ہوگایہ بیان بلاوجہ نہیں دیا گیا بلکہ اس کہانی کی تیاری گزشتہ 2 سے4ہفتوں سے جاری تھی کہ پی پی کی رینجرز اور نیشنل ایکشن پلان کے بارے میں انتہاپسندی کی پالیسی کے خلاف ایک واضح اسٹینڈ لیا گیا جو کہ اب کھل کر سامنے آ گیا ہے۔

پی پی اس کہانی کو ماننے کے تیار نہیں اور یہ صورتحال اس کے لیے مشکلات پیدا کر سکتی ہے۔واضح رہے کہ پی پی کے پاس سندھ اسمبلی میں خواتین کے سیٹوں سمیت کل 86 نشستیں ہیں، دوسرے نمبر پر موجود متحدہ قومی موومنٹ 48 مسلم لیگ فنکشنل 10 اور مسلم لیگ )ن) کے پاس 6 نشستیں ہیں جبکہ جنرل نشستیں ملا کر پی ٹی آئی کی 4 مسلم لیگ (ق) کی ایک اور پی پی ایم کی 2نشستیں ہیں اور ایک آزاد امید وار بھی ہے۔ اگر پیپلز پارٹی کا فارورڈ بلاک مل جائے تو سندھ میں ان ہاؤس تبدیلی آسکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں