نئے بلدیاتی نظام پر تمام گروپوں کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے تیار ہیں، اتحادیوں اور دیگر گروپوں کے ساتھ بات چیت کے بعد نئے بلدیاتی نظام کے بعض شقوں میں ترامیم کریں گے، بلدیاتی الیکشن کرائیں گے، سندھ اور پاکستان صوفیاء کرام کی دھرتی ہے ،سندھ کے علاوہ پنجاب اور پختونخواہ میں صوفی فکر روشن ہے،بین الاقوامی اردو کانفرنس کے انعقاد سے بیرون ممالک سے تعلقات مزید بہتر ہوں گے،صوبائی وزیربلدیات آغا سراج درانی کا دو روزہ بین الاقوامی اردو کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب،میڈیا سے بات چیت

منگل 6 نومبر 2012 18:24

خیرپور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔6نومبر ۔2012ء) صوبائی وزیربلدیات آغا سراج درانی نے کہا ہے کہ نئے بلدیاتی نظام پر تمام گروپوں کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے تیار ہیں اتحادیوں اور دیگر گروپوں کے ساتھ بات چیت کے بعد نئے بلدیاتی نظام کے بعض شقوں میں ترامیم کریں گے بعد میں بلدیاتی الیکشن کرائیں گے سندھ اور پاکستان صوفیاء کرام کی دھرتی ہے سندھ کے علاوہ پنجاب اور پختونخواہ میں بھی صوفی فکر روشن ہے بین الاقوامی اردو کانفرنس کے انعقاد سے بیرون ممالک سے تعلقات مزید بہتر ہوں گے وہ شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپور میں دو روزہ بین الاقوامی اردو کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے بین الاقوامی اردو کانفرنس کا اہتمام لطیف یونیورسٹی کے شعبے اردو نے کیا ہے کانفرنس میں آمریکہ، برطانیہ، بنگلہ دیش، ترکی ، ایران، جرمنی، ڈینمارک، انڈونیشیاء اور جنوبی ایشیاء سمیت 13ملکوں کے دانشور شرکت کر رہے ہیں صوبائی وزیر آغا سراج درانی نے کہا کہ نئے بلدیاتی نظام پر ہمارے دوستوں کا شور خواہ مخواہ کا ہے وہ آئیں ہمارے ساتھ بات چیت کریں ہم ان کے ساتھ بیٹھیں گے اور کھل کر بات چیت کریں گے بات چیت کے بعد اختلافی شقوں میں ترامیم ہو سکتی ہے اور تمام گروپوں کے صلاح مشورے کے بعد بلدیاتی الیکشن کے شیڈول کا اعلان کیا جائے گا آغا سراج درانی نے کہا کہ اردو پاکستان کے چاروں صوبوں میں اکثریت سے بولی جاتی ہے زبانیں قوموں کی شناخت ہوتی ہیں اردو زبان پاکستان کی شناخت ہے اور دنیا کے ساتھ رابطے کی زبان ہے انہوں نے کہا کہ سندھ صوفیوں اور اللہ لوگ انسانوں کی دھرتی ہے سندھ کے صوفیوں نے ہمیشہ پیار و محبت اور نفرتوں کے خاتمے کا درس دیا ہے صوفی فکر کو عالمی سطح پر پھیلا کر دنیا میں امن کرایا جا سکتا ہے شاہ عبداللطیف یونیورسٹی کی وائس چانسلر ڈاکٹر پروین شاہ نے کہا کہ اردو کانفرنس سے پاکستان کا دنیا میں نام روشن ہوگا اور بھائی چارے کو فروغ ملے گا انہوں نے شاہ عبداللطیف یونیورسٹی کے مسائل بھی پیش کیے کانفرنس سے ترکی کے ڈاکٹر خلیل توکار، ڈاکٹر غلام علی الانہ، ادارہ مقتدارہ قومی زبان کے چیئرمین ڈاکٹر انوار احمد ، شاہ عبداللطیف یونیورسٹی کے شعبے اردو کے چیئرمین ڈاکٹر محمد یوسف خشک اور دیگر نے اردو کانفرنس سے خطاب کیا اردو کانفرنس 7نومبر کو بھی جاری رہے گی اور بین الاقوامی اردو مشاعرہ اورمحفل موسیقی بھی ہوگی۔

خیرپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں