وزیراعلی سندھ کا آبائی شہر خیرپور ڈاکوؤں کیلئے جنت بن گیا‘ ایک رات میں 3 گھروں میں ڈکیتیاں،یرپور کے شہریوں و تاجروں کا پولیس پر عدم اطمینان ‘ وزیراعلی سے فوری خیرپور شہر میں ہونے والی ڈکیتیوں کا نوٹس کا مطالبہ

ہفتہ 23 فروری 2013 18:54

خیرپور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔23فروری۔2013ء) وزیراعلی سندھ کا آبائی شہر خیرپور ڈاکوؤں کیلئے جنت بن گیا‘ ایک رات میں تین گھروں میں ڈکیتیاں‘ خیرپور کے شہریوں و تاجروں کا خیرپور پولیس پر عدم اطمینان کا اظہار‘ وزیراعلی سندھ فوری طور پر خیرپور شہر میں ہونے والی ڈکیتیوں کا نوٹس لیں۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ کے ہوم پی ایس اے سیکشن تھانہ کی حدود محلہ میر علی بازار میں چھ نامعلوم مسلح ڈاکوؤں نے جدید اسلحہ کے زور پر کھلے عام ایک ہی رات میں انجینئر حسین بخش شیخ‘ پروفیسر شفیع محمد شیخ اور عزیزاللہ شیخ کے گھروں میں داخل ہوکر اہل خانہ کو یرغمال بناکر گھروں میں موجود لاکھوں روپے کی نقدی‘ طلائی زیورات‘ موبائل فون و دیگر قیمتی سامان لوٹ کر باآسانی فرار ہوگئے۔

(جاری ہے)

واقعہ کیخلاف شیخ ویلفیئر ایسوسی ایشن کے راہنماء لالہ عبدالغفار شیخ کی قیادت میں بدامنی کیخلاف ریلی نکال کر احتجاج کیا گیا جبکہ تمام تر صورتحال کی اطلاع وزیراعلی سندھ کی صاحبزادی ڈاکٹر سیدہ نفیسہ شاہ جیلانی کو دی گئی جنہوں نے ڈی آئی جی سکھر سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ یاد رہے کہ چند روز قبل بھی اے سیکشن تھانہ کی حدود میں معروف تاجر برجو مل کے گھر میں بھی اسی طرح کی ڈکیتی ہوئی تھی اور ولیس کو ڈاکوؤں کے نام معلوم ہونے کے باوجود بھی پولیس ڈاکوؤں کو گرفتار کرنے میں تاحال ناکام ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ خیرپور پولیس نے سپریم کورٹ کے احکامات کی دھجیاں اڑاتے ہوئے اے سیکشن تھانہ پر خیرپور ضلع سے تعلق رکھنے والے سب انسپکٹر طفیل بھٹو کو مقرر کیا ہوا ہے جبکہ اہم ڈی آئی بی انچارج کی سیٹ پر بھی سیاسی آشیرباد کے حامل انسپکٹر اکبر فاروقی کو مقرر کیا ہو ا ہے جبکہ سپریم کورٹ کے واضح احکامات ہیں کہ کسی بھی پولیس افسر کو ان کے ہوم ڈسٹرکٹ میں تعینات نہ کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :

خیرپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں