پنجاب حکومت کی یومیہ اجرت پر ملازمتوں کی پیشکش، نابینا افراد کا کنٹریکٹ پر اصرار

نابینا افراد کا پنجاب اسمبلی کی سیڑھیوں پر دھرنا، ایک شخص گر کر زخمی، حکومت سے یقین دہانیوں کے بجائے نوٹیفکیشن جاری کرنے کا مطالبہ

منگل 3 مارچ 2015 13:00

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03مارچ۔2015ء) پنجاب حکومت نے نابینا افراد کو یومیہ اجرت پر ملازمتوں کی پیشکش کی ہے جبکہ نابینا افراد نے کنٹریکٹ پر اصرار کرتے ہوئے حکومت سے یقین دہانیوں کے بجائے نوٹیفکیشن جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ نابینا افراد اپنے مطالبات کے حق کیلئے گزشتہ کئی گھنٹوں سے پنجاب اسمبلی کی سیڑھیوں پر دھرنا دیئے بیٹھے ہیں۔

احتجاج کے دوران ایک نابینا شخص گر کر زخمی ہو گیا جس کو فوری طور پر ایمبیولینس کے ذریعے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں اسے طبی امداد دی جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق نابینا افراد سے مذاکرات کے بعد حکومت پنجاب نے نابینا افراد سے بے روزگاروں کی فہرست مانگ لی ہے۔ حکومتی کمیٹی کے مطابق بے روزگاروں کا ڈیلی ویجز کی بنیاد پر تقرر کر دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

نابینا افراد نے حکومت کی پیشکش پر بے روزگار ساتھیوں کی لسٹ تیار کرنا شروع کر دی ہے جسے حکومت پنجاب کی کمیٹی کو جلد پیش کر دیا جائے گا۔ حکومتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ ایڈہاک ملازمین کو مستقل تقرر کے لئے بھرتی کے عمل میں ترجیح دی جائے گی۔ نابینا بے روزگار افراد کو ڈیلی ویجز تقرر نامے ایک دو روز میں جاری کر دیے جائیں گے۔ واضع رہے کہ نابینا افراد نے مطالبات کی منظوری تک پنجاب اسمبلی کے سامنے تادم مرگ احتجاج کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

صوبائی حکومت سے مذاکرات کے بعد پنجاب اسمبلی کے سامنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نابینا افراد کے رہنماؤں نے کہا کہ ہم بھی اسی معاشرے کا حصہ ہیں۔ حکومت ہمیں سپیشل افراد کے کوٹے سے نوکریاں کیوں نہیں دے رہی۔ انہوں نے کہا کہ تین ماہ قبل بھی وزیراعلیٰ پنجاب سے مذاکرات ہوئے تھے اور انہوں نے ہمیں روزگار دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن آج تک وہ وعدہ وفا نہیں ہو سکا۔

ہم درخواستیں دے دے کر تھک چکے ہیں لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکومت نے ہماری درخواستیں ردی کی ٹوکری میں پھینک دی ہیں۔ ایک رہنماء نے کہا کہ ان کی مسلم لیگ (ن) کے رہنماء زعیم قادری سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے صاف جواب دے دیا کہ 31 مارچ تک اسمبلی کے سامنے دھرنا دئیے بیٹھے رہو لیکن کچھ بھی نہیں ہوگا۔ ہم نے اپنے مطالبات کی منظوری کیلئے پولیس کا لاٹھی چارج بھی برداشت کیا لیکن ہمارے مسائل حل نہیں ہوئے اور اگر یہ سلسلہ نہ رکا تو ہم اسمبلی کے سامنے تادم مرگ بھوک ہڑتالی کیمپ میں بیٹھے رہیں گے۔

دوسری جانب حکومت کے ترجمان سردار زعیم قادری کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ہم نے نابینا افراد کو زیادہ نوکریاں دینے کیلئے کوٹے میں تین فیصد اضافہ کیا تھا لیکن اگر اس سے زیادہ اضافہ کیا گیا تو یہ باقی لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جن علاقوں میں آسامیاں خالی ہیں ان افراد کو وہیں پر نوکریاں دی جائیں گی۔ ان کا یہ مطالبہ کہ انہیں اپنے آبائی اضلاع میں نوکریاں دی جائیں فی الحال ممکن نہیں ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں