پنجاب اسمبلی میں حکومتی اور اپوزیشن اراکین کا محکمہ ہائر ایجوکیشن کی کارکردگی پر عدم اعتماد

حکومتی رکن میاں طاہر نے غلط جوابات پر واک آؤٹ کی دھمکی دیدی

منگل 3 مارچ 2015 17:05

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03مارچ۔2015ء) پنجاب اسمبلی میں حکومتی اور اپوزیشن اراکین کا محکمہ ہائر ایجوکیشن کی کارکردگی پر عدم اعتماد ‘ (ن) لیگ کی خاتون رکن اسمبلی ڈاکٹر فرزانہ نذیر کا کئی ماہ گزرنے کے باوجود سوال کا جواب نہ آنے پر سخت احتجاج جبکہ قائمقام سپیکر نے بھی سوالوں کے غلط اور بعض کے جوابات نہ آنے پر خاتون پارلیمانی سیکرٹری مہوش سلطانہ کی سرزنش کر دی اور رولنگ دی ہے کہ تمام وزراء اور پارلیمانی سیکرٹریز مکمل تیاری کے ساتھ ایوان میں آیا کریں کیونکہ یہ ایوان کوئی مذاق نہیں اس کا قیمتی وقت ہوتا ہے اور اراکین اسمبلی کے سوالات بھی عوام کے متعلقہ ہوتے ہیں جن کے جوابات درست اور بروقت آنے چاہئیں جبکہ حکومتی رکن میاں طاہر نے غلط جوابات پر واک آؤٹ کی دھمکی دیدی ۔

(جاری ہے)

منگل کے روز پنجاب اسمبلی میں محکمہ ہائر ایجوکیشن کے متعلق پارلیمانی سیکرٹری مہوش سلطانہ نے سوالات کے جوابات دیئے ۔چودھری اشرف علی انصاری کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری مہوش سلطانہ نے کہاکہ محکمہ منصوبہ بندی و ترقیاتی نے سال 2009سے 2014ء کے دوران ضلع گوجرانوالہ میں ہائر ایجوکیشن کے 15منصوبہ جات کی منظوری دی اور سوائے دو منصوبہ جات کے باقی تمام منصوبہ جات مقررہ وقت پر مکمل ہوئے جو دو منصوبہ جات مقررہ مدت تک مکمل نہیں ہوئے اور ان میں فنڈز ضرورت کے مطابق دستیاب نہیں تاہم ان منصوبہ جات میں دیر کی وجہ افسران کی لا پرواہی نہیں ہے ۔

محمد ارشد ملک ایڈووکیٹ کے سوال پر پارلیمانی سیکرٹری نے کہاکہ کالج لائبریرین کے سروس سٹرکچر کا مسئلہ بہت جلد حل کرلیا جائے گا گریڈ کی بنیاد پر ہی ترقیاں دی جائیں گی اس پر جلد ہی کام مکمل کرلیا جائے گا ۔پارلیمانی سیکرٹری نے مزیدکہاکہ ضلعی ساہیوال میں بوائز و گرلز کالجز کی کل تعداد 6ہے اور گورنمنٹ کالج برائے خواتین ساہیوا ل فرید ٹاؤن زیر تعمیر ہے جو 3سال میں مکمل ہو گا جبکہ گورنمنٹ کالج برائے خواتین کمیر ٹاؤن میں پی سی ون کی منظوری کے بعد مجاز اتھارٹی کی طرف سے فنڈز کی ایڈمنسٹریٹو اپروول دی جا چکی ہے اور گورنمنٹ کالج بوائز کیلئے فنڈ ز جاری ہو چکے ہیں۔

وقاص حسن موکل کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری نے کہاکہ ڈی جی خان میں گرلز اور بوائز کالجز میں نتائج کی شرح کو بہتر بنانے کیلئے عملی اقدامات کئے جا رہے ہیں اور برے رزلٹ کے ذمہ دار ٹیچر ز اور پرنسپل کی ترقیاں روک دی جاتی ہیں اور اساتذہ کی نئی بھرتیوں اور کمپیوٹرز لیب کیلئے وزیراعلیٰ پنجاب کو سمری بھجو ادی گئی ہے ۔میاں طاہر کے سوال کے جواب پر پارلیمانی سیکرٹری مہوش سلطانہ نے کہاکہ فیصل آباد شہر کی حدود میں صرف گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج سمن آباد کے پاس ایک بس ہے تاہم فیصل آباد کے کالجز کو مزید 3بسیں دی جائیں گی جبکہ ڈرائیوز اور کنڈیکٹر کی بھرتی پر حکومت کی جانب سے پابندی کے باعث کسی کو بھرتی نہیں کیا گیا بلکہ کالج انتظامیہ اپنے طورپر عارضی طور پر انہیں بھرتی کیا اور بھرتیوں کی پابندی کا خاتمہ ہوتے ہی مستقل بنیادوں پر بھرتیاں کی جائینگی۔

(ن)لیگی رکن اسمبلی ڈاکٹر فرزانہ نذیر کا 2سال کے بعد جواب نہ آنے پر سپیکر نے پارلیمانی سیکرٹری مہوش سلطانہ کی سرزنش کی اور کہاکہ اس ایوان کو مذا ق نہ بنائیں آپ کا محکمہ کیا کر رہا ہے جیسا بھی جواب ہو اسے ایوان میں پیش کرنا چاہیے اس لئے اگلے اجلاس میں ہر صور ت جواب کو یقینی بنائیں۔نگہت شیخ کی جانب سے سوال پر پارلیمانی سیکرٹری درست جواب نہ دے سکیں اور بتایا کہ سال 2012ء میں گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور میں کل 27پوزیشن ہولڈرز ہیں اور جو طلبہ سکالر شپ کیلئے ہائر ایجوکیشن میں درخواست دیتی ہے اسے سکالر شپ دی جاتی ہے ۔

حکومتی رکن میاں طاہر کا سوال درست نہ دینے پر انہوں نے کہاکہ 18، 18ماہ گزر جانے کے باوجو د درست جواب نہیں دیاجاتا اگر جواب درست نہیں آئے گا تو احتجاج کروں گا اور اب بھی احتجاج کرتا ہوں جس پر سپیکر نے پارلیمانی سیکرٹری کو درست جوابات کی ہدایت کی ۔پارلیمانی سیکرٹری نے نگہت شیخ کے سوال کے جواب میں ایوان کو بتایا کہ گورنمنٹ ڈگری کالج فار بوائز شالیمار ٹاؤن چائنہ سکیم لاہور کی عمارت 60.989ملین روپے کی لاگت سے 2012ء میں تعمیر کی گئی اور اب اس میں کل 1658طالب علم زیر تعلیم ہیں اور کالج میں اساتذہ کی کل 11منظور شدہ آسامیاں خالی ہیں جن میں سے 7اساتذہ کام کر رہے ہیں جبکہ اکنامکس اور فزکس کے اساتذہ کی آسامیاں خالی ہیں اور ان تمام آسامیوں کو سی ٹی آئی کے ذریعے مکمل کیا جائے گا تاہم بھرتیوں کیلئے سمری وزیراعلیٰ پنجاب کو بھجوا دی ہے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں