وزیراعلیٰ شہباز شریف کی نابیناافراد کے معاملات خوش اسلوبی سے حل کرنے کی ہدایت،

صوبائی وزراء، اراکین اسمبلی اور متعلقہ افسران پر مشتمل کمیٹی تشکیل، کمیٹی معاملہ حل کرنے کیلئے فوری اقدامات اٹھائے گی، ملازمتوں میں خصوصی افراد کا کوٹہ 2 فیصد سے بڑھا کر 3 فیصد کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے:شہبازشریف

منگل 3 مارچ 2015 19:31

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03مارچ۔2015ء ) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ نابینا افراد کے معاملات فوری طور پر حل کئے جائیں۔ نابینا افراد ہمارے بچوں کی طرح ہیں، ان کا ہر طرح سے خیال رکھا جائے اور انہیں کھانے پینے اور دیگر سہولتیں ترجیحی بنیادوں پر فراہم کی جائیں۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ وزراء، اراکین اسمبلی اور افسران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے ہدایت کی کہ یہ کمیٹی معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کرنے کیلئے فوری اقدامات اٹھائے اور قانون کے مطابق نابینا افراد کے معاملے کا حل نکالا جائے۔

وہ یہاں ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں صوبائی وزراء کرنل (ر) شجاع خانزادہ، آصف سعید منہیس، سید ہارون سلطان بخاری، اراکین صوبائی اسمبلی رانا ثناء اللہ، زعیم حسین قادری، صبا صادق، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ، کمشنر لاہور ڈویژن اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں نابینا افراد کے مطالبات کا تفصیلی جائزہ لیاگیا اور وزیراعلیٰ نے معاملے کو فی الفور خوش اسلوبی سے حل کرنے کی ہدایت کی۔

وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نابینا افراد معاشرے کی خصوصی توجہ، محبت اور شفقت کے مستحق ہیں۔ نابینا افراد کے قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے جائز مطالبات اور مسائل حل کئے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ کمیٹی کے اراکین کو ہدایت کی کہ نابینا افراد کو کسی قسم کی تکلیف نہیں ہونی چاہیئے اور ان کے مسائل ہمدردی کی بنیاد پر فوری طور پر حل کئے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بلائنڈ ایسوسی ایشن کے وفد کے ساتھ ملاقات کے موقع پر کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔ پنجاب حکومت سپیشل افراد کو معاشرے میں قابل احترام مقام دلانے اور انہیں معاشرے کا سودمند رکن بنانے کیلئے ہرممکن اقدامات کر رہی ہے۔ پنجاب حکومت نے بصارت سے محروم افراد سمیت دیگر سپیشل افراد کی بحالی کیلئے موثر حکمت عملی اپنائی ہے اور ملازمتوں میں خصوصی افراد کا کوٹہ 2 فیصد سے بڑھا کر 3 فیصد کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے اور اس سلسلے میں قانون سازی کی جا رہی ہے۔ صوبے بھر میں خصوصی افراد کی بحالی کے مراکز قائم کئے گئے ہیں اور سپیشل بچوں کی تعلیم و تربیت پر خطیر وسائل صرف کئے جا رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں