پچھلے تین مالی سالوں کیلئے پنجاب کے بجٹ بچوں کی بہبود کے لیے دوستانہ نہیں تھے‘ رپورٹ

بدھ 4 مارچ 2015 13:53

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04مارچ۔2015ء) پچھلے تین مالی سالوں کے لیے پنجاب کے بجٹ بچوں کی بہبود کے لیے دوستانہ نہیں تھے،گزشتہ تین مالی سالوں کے دوران ترقیاتی بجٹ میں بچوں کے لیے براہِ راست مختص کی جانے والی رقوم کا حصہ تقریباً15فیصد اور غیرترقیاتی بجٹ میں صرف 4فیصد تھا، تعلیم کے لیے مختص کیے جانے والے حصے میں مجموعی طور پر اضافہ ہوا لیکن ترقیاتی پروگرام اور سماجی شعبوں میں مختص کیے جانے والے کل حصہ میں کمی آئی ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق یہ بات منصوبہ بندی اور ترقیاتی بورڈ کے چائلڈ بیورسیل نے یونیسیف کے تعاون سے تیار کی گئی رپوٹ میں سامنے آئی ہے ۔ بچوں کے لیے مثر بجٹنگ پر اس طرز کی رپورٹ پہلی مرتبہ سامنے آئی ہے۔ بچوں کے لیے مثر بجٹنگ کی اس رپورٹ میں مالی سال 2011-12، 2012-13 اور 2013-14 کے ترقیاتی اور غیرترقیاتی بجٹ کے تحت سالانہ ترقیاتی پروگراموں میں بچوں کے لیے مختص کی جانے والی رقوم کا تجزیہ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اگرچہ 2011 ء سیپبلک فنڈز کے ذریعے مختص کی جانے والی رقوم میں بچوں کی سرگرمیوں کے لیے مختص رقم کے اندر برائے نام اضافہ ہوا ہے، تاہم یہ رجحان اس لیے مثبت نہیں ہے کیونکہ مختص کی جانے والی کل رقم میں وقت کے ساتھ ساتھ ایک حد تک کمی آئی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غیرترقیاتی بجٹ میں بچوں کے حق میں یہ تناسب کسی حد تک کم ہے، ترقیاتی بجٹ میں بچوں کی بہبود کے لیے مختص کی گئی رقوم تقریباً 40فیصد ہے۔

تاہم براہ راست مختص کی جانے والی رقوم کے سب سے بہتر اثرات پڑتے ہیں، جو کل رقم کا نصف سے بھی کم ہے۔غیرترقیاتی بجٹ میں بچوں کے لیے بطور خاص مختص کی جانے والی رقوم کا حساب لگا کر یہ رپورٹ براہ راست ادائیگی کا صرف 0.2فیصد ہی تلاش کرسکی ہے۔سالانہ ترقیاتی پروگرام برائے 2011-12 سے 2013-14 کا حوالہ دیتے ہوئے اس کا کہنا ہے کہ تعلیم کے لیے مختص کیے جانے والے حصے میں مجموعی طور پر اضافہ ہوا لیکن ترقیاتی پروگرام اور سماجی شعبوں میں مختص کیے جانے والے کل حصہ میں کمی آئی ہے۔

تاہم پچھلے کئی سالوں میں تعلیم کو مفت بنانے کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے لیے بجٹ کے ذریعے فنڈز کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ سماجی شعبوں کے لیے مختص کی جانے والی رقم میں صحت کے شعبے کا حصہ تعلیم کے لیے مختص رقم کے حصے سے کم ہے۔تعلیم اور صحت کے علاوہ دیگر شعبوں میں مختص رقوم کا تجزیے سے بچوں کی بہبود کے لیے بجٹ کی کل ادائیگی کا بہت مختصر حصہ پایا گیا۔

تین مالی سالوں کے دوران ترقیاتی بجٹ میں بچوں کے لیے براہِ راست مختص کی جانے والی رقوم کا حصہ تقریباً 15فیصد اور غیرترقیاتی بجٹ میں صرف 4فیصد تھا۔رپورٹ نے بچوں کے لیے مختص کی جانے والی رقوم کے اضافے کی اہمیت پر زور دیا۔سماجی شعبوں میں وسائل کی تخصیص اور بچوں کی بہبود کے لیے مثبت اقدامات کی سفارش کرتے ہوئے بچوں کے حقوق کے حصول کے لیے ایک سازگار ماحول تیار کرنے کا مطالبہ کیا جس میں بالواسطہ طور پر بچوں کو براہ راست متاثر کرنے والے دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری شامل ہے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں