لاہور ہائی کورٹ بار کے نو منتخب صدرپیر مسعود چشتی صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن، لاہور کی زیرِ صدارت اجلاس

جمعرات 5 مارچ 2015 20:25

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔5 مارچ۔2015ء) لاہور ہائی کورٹ بار کے نو منتخب صدرپیر مسعود چشتی صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن، لاہور کی زیرِ صدارت اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں محمد عرفان عارف شیخ نائب صدرلاہور ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن، بیرسٹر محمد احمد قیوم سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن، سید اختر حسین شیرازی فنانس سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن، لاہورکے علاوہ وکلاء کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔

بیرسٹر محمد احمد قیوم سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے اجلاس کی کارروائی کا باقاعدہ آغاز کرتے ہوئے حافظ محمد یاسر ایڈووکیٹ کو تلاوت ِ کلامِ پاک کی سعادت حاصل کرنے کی دعوت دی۔ اس کے بعد ملٹری کورٹس کے خلاف بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھیں گئی۔

(جاری ہے)

بیرسٹر محمد احمد قیوم سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ، اعظم نذیر تارڑ وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل، آمنہ اجمل ایڈووکیٹ، لیاقت قریشی ایڈووکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز عرصہ دراز سے دہشت گردی کا شکار ہے ۔

اب جبکہ حکومت وقت نے دہشت گردوں کے خلاف بھر پور اور موثر انداز میں قلع قمع کرنے کا بیڑا اٹھایا ہے تو دہشت گردوں نے انتہائی حساس اور اہم مقامات کو اپنی ہٹ لسٹ میں شامل کر رکھا جن میں لاہور ہائیکورٹ ان کا بہت بڑا ٹارگٹ ہے۔ اس حوالہ سے لاہور ہائیکورٹ میں ممکنہ دہشت گردی کے کچھ شواہد ملے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس وقت اپنے آپ کو محفوظ نہیں سمجھتے جب تک ہمارا اپنا گھر محفوظ نہ ہو۔

لہٰذا وکلاء صاحبان کو لاہور ہائیکورٹ میں داخل ہوتے وقت سیکورٹی سٹاف سے مکمل تعاون کرنا چاہئے اور کسی قسم کی عار محسوس نہ کریں۔ انہوں نے لیگل ایڈوائزی کے حوالہ سے کہا کہ قانون کے مطابق ایک وکیل کے پاس تین سے زیادہ لیگل ایڈوائزی نہیں ہونی چاہیں۔ اس معاملہ کو حل کرنے کیلئے لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کو پٹیشن فائل کرنی چاہئے۔

جنرل ہاؤس نے بار کی طرف سے پٹیشن کرنے کی اجازت دے دی۔ پیر مسعود چشتی صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو مل کر لاہور ہائیکورٹ کو محفوظ بنانا ہو گا لہٰذا جو لوگ ہماری حفاظت پر معمور ہیں ان کے ساتھ تعاون کریں ۔ بیرسٹر محمد احمد قیوم سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے مندرجہ ذیل قراردادیں منظوری کیلئے ہاؤس کے سامنے پیش کیں جنہیں متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔

لاہور ہائیکورٹ میں وکلاء کا انٹری گیٹس پر بائیو میٹرک سسٹم کے ذریعے داخلہ ہو گا۔لاہور ہائیکورٹ سے مطالبہ ہے کہ منشی حضرات اور سائلین کے داخلہ کیلئے سپریم کورٹ آف پاکستان کی طرز پر متعلقہ کیس کے سائلین کو بذریعہ کمپیوٹر ڈیٹا کی بنیاد پر داخلہ کی اجازت کا طریقہ اپنائے۔لیگل ایڈوائزی کیلئے لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن پٹیشن فائل کرے گی۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں