اسلام سے پہلے عورت کو انتہائی گھٹیا مخلوق کا درجہ دیا گیا‘ نبی پاک نے عورت کی عظمت کو چار چاند لگا دئیے‘ اشرف عاصمی ایڈووکیٹ

اتوار 8 مارچ 2015 17:15

لاہور (پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8مارچ۔2015ء) انسانی حقوق فرنٹ انٹرنیشنل کے چےئرمین میاں محمد اشرف عاصمی ایڈووکیٹ نے یوم خواتین کے حوالے سے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام سے پہلے عورت کو انتہائی گھٹیا مخلوق کا درجہ دیا گیا۔ ہندو مذہب میں تو مرد کے مرتے ہی عورت کو بھی اُسکے خاوند کے ساتھ زندہ ہی جلا دیا جاتا جسے ستی کی رسم کہا جاتا ہے۔

عورت کو معاشرے میں غلام سے بھی بدتر حیثیت حاصل تھی۔ گویا کہ عورت ہونا جرم بن جاتا۔ اللہ پاک کے نبی پاک نے عورت کی عظمت کو چار چاند لگا دئیے۔ اشرف عاصمی ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ اسلام نے تو سینکڑوں سال قبل ہی معاشی ذمہ داری مرد پر ڈال دی تاکہ عورت عزت و احترام کے ساتھ گھر کا نطم و نسق سنبھالے اورخوش وخرم پاکیزہ زندگی بسر کرئے اور معاشی پریشانیوں سے آزاد ہوجائے۔

(جاری ہے)

ذرا تصور فرمائیں عورت جب معاشی سرگرمیوں کے لیے ملازمت بھی کرتی ہے پھر اُس کو گھر کے معاملات بھی دیکھنا پڑتے ہیں تو اُس کو دوہری مشقت کرنا پڑتی ہے۔اشرف عاصمی کا کہنا تھا کہ عورت کو کام ضرور کرنا چاہیے تاکہ معاشرئے کے نظام میں روانی رہے لیکن عورت سے کام اتنا ہی لینا چاہیے جتنا یہ صنف نازک کر سکتی ہے۔ اُسے اذیت سے دوچار نہیں کر دینا چاہیے۔

کہ وہ گھر اور دفتر کے درمیان فٹ بال بن جائے۔ اِس طرح کا توازن رکھ کر اگر عورت کو کوئی ایسا کام کرنے کو مل جاتا ہے تو اسے ضرور کرنا چاہیے ۔عورت کو ہراساں کیا جانا معمول بن چکا ہے۔ اشرف عاصمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ گو خاتون محتسب کے ادارئے کا قیام صوبہ پنجاب کی حد تک عمل میں آچکا ہے لیکن خود ہی غور فرمائیں کتنے فی صد خواتین جا کر اِس محتسب کے دفتر میں یہ درخواست دیتی ہیں کہ مجھے ڈیوٹی کی جگہ فلاں شخص نے ہراساں کیا۔عورت کی عزت و احترام کے لیے معاشرے میں روحانی انقلاب کی پھر سے ضرورت ہے وہ انقلاب جو نبی پاک کا عطا کردہ ہے ہے تاکہ زمانے کی آنکھوں میں حیا ہو۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں