پاکستان کوآ ئند ہ چند سا لو ں میں پانی کے قحط کا سامنا ہو سکتا ہے، وفاقی وزیر پانی و بجلی

پیر 9 مارچ 2015 13:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔09مارچ۔2015ء) وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ آبی تنازعہ حل کرنا چاہتا ہے بھارت سندھ طاس معاہدے پر عملدرآمد یقینی بنائے ۔ پانی و بجلی کی قلت ماضی کی بدانتظامی کا نتیجہ ہے بجلی کی قلت میں 3 سال میں قابو پالیں گے لیکن پانی کا مسئلہ طویل مدتی ہے 2 تین سال میں قابو نہیں پایا جا سکتا ۔

پانی کا مسئلہ پوری دنیا میں اہم مسئلہ بن چکا ہے پاکستان میں پانی کا مسئلہ اہم مسئلہ ہے اور فوری توجہ کا متقاضی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے تقریب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہو ں نے مزید کہا ہے کہ پاکستان کو اس وقت مختلف بحرانوں کا سامنا ہے اور اس میں سب سے زیادہ اہم بحران پانی کا ہے اور بدقسمتی سے ماضی میں اس اہم معاملہ پر خاطرخواہ اقدامات نہیں کئے گئے اور آبی ذخائر کو بھی مسلسل سیاسی مفادات کی نظر کیا گیا ہے انہوں نے کہا ہے کہ پوری دنیا کو موسمی تغیرات کی وجہ سے مختلف مسائل کا سامنا ہے آبی ذخائر کی تعمیر ہمارے لئے زندگی اور موت کا مسئلہ بن گیا ہے آبی ذخائر کی قلت کے باعث پاکستان کو ہر سال سیلاب کا سامنا کرنا پڑتا ہے خواجہ آصف نے کہا کہ چند سالوں میں پاکستان کو پانی کے قحط کا سامنا کرنا پڑے گا مگر بدقسمتی سے پانی کے قحط سے بچنے کے لئے کوئی تیاری نہیں کی گئی اور پانی ذخیرہ کرنے والے تمام ڈیم سیاست کی نظر ہو رہے ہیں حکومت پانی کے مسئلے کو سنجیدگی سے لے رہی ہے اور بحران کے خاتمے کے لئے جامع حکمت عملی پر غور جاری ہے ہماری حکومت اس مسئلہ پر طویل مدتی پرگرام تیار کر رہی ہے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کے پاس پانی کے وہی ذخائر موجود ہیں پانی کے مسئلہ پر قوم کو اپنی عاد بدلنی ہو گی۔

(جاری ہے)

بجلی کی طرح پانی کی بچت بھی ضروری ہے انہو ں نے کہا کہ ہمارے ہاں کچھ اشرافیہ پینے کے پانی سے اپنی گاڑیاں دوہتے ہیں اب یہ روش بدلنی ہو گی پاکستان میں آبی وسائل کی کمی کو پورا کرنے کے لئے قومی اتفاق ضروری ہے انہوں نے کہا کہ پانی کی مد میں ملنے والی رقم سے نظام چلانا مشکل ہے نہروں کا پانی ٹیوبل سے سستا پڑتا ہے انہو ں نے کہا کہ ہم زراعت کے لئے بارش کا پانی استعما ل کر رہے ہین زراعت کے فروغ کے لئے جدید طریقے اپنانا ہوں گے انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت ملک میں آبی ذخائر کی تعمیر کے لئے جامع منصوبے بنا رہی ہے اور پانی کے تنازعہ پر بھارت سے بھی سندھ طاس معاہدے کے تحت معمالات حل کرنا چاہتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں