وزیراعظم ملکی قومی اور عوامی مفاد کو پیش نظر رکھتے ہوئے گیس کی ترسیل اور تقسیم کے دوران نقصانات میں اضافہ کی سمری کو مسترد کردیں، لیاقت بلوچ

پیر 9 مارچ 2015 21:01

لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار . 9 مارچ 2015ء) جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹر ی جنرل لیاقت بلوچ نے وزیراعظم نوازشریف سے مطالبہ کیاہے کہ وہ ملکی قومی اور عوامی مفاد کو پیش نظر رکھتے ہوئے گیس کی ترسیل اور تقسیم کے دوران نقصانات (یو ایف جی ) میں اضافہ کی سمری کو مسترد کردیں اور اوگرا ، سوئی نادرن گیس پائپ لائن اور سوئی سدرن گیس کمپنی کو اپنی کارکردگی بہتر بنانے اور اربوں روپے کی گیس چوری میں ملوث افراد کیخلاف بلاامتیازکاروائی کرنے کے احکامات دیں ۔

انہوں نے کہاکہ شنید ہے کہ حکومت کی جانب سے ایل این جی کی درآمد کے فیصلے کے بعد بااثر مراعات یافتہ طبقے نے عوامی حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کے لیے پر تولنا شروع کر دیے ہیں ۔ عوام پہلے ہی گیس کی قیمتوں میں بلاجواز اضافے پر سخت تذبذب اور حکومتی اقدامات سے نالاں نظر آتے ہیں اور اب یہی اشرافیہ ایل این جی کی درآمد سے ناجائز فائدہ اٹھا کر ملک و قوم کو معاشی محاذ پر ناقابل تلافی نقصان پہنچا نے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ سابق چیئرمین اوگرا کے غیر قانونی اور عوامی حقوق کے منافی اقدامات سے پچاس ارب روپے غریب عوام کی جیبوں سے نکل کر گیس کمپنیوں کے اکاؤنٹس میں منتقل ہوگئے ہیں جو کہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی تھی لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں ہوئی ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ جماعت اسلامی عوامی حقوق کے تحفظ کے لیے قومی ، صوبائی اسمبلیوں ، سینیٹ میں بھر پور آواز اٹھائے گی ۔

دریں اثنا لیاقت بلوچ سے گلبرگ ماڈل ٹاؤن اور گارڈن ٹاؤن میں سول سوسائٹی کے بزرگ ارکان نے محمد علی ذکی کی قیادت میں ملاقات کی اور اس تشویش کا اظہار کیا کہ کیبل نیٹ کے ذریعے انڈین چینلز کو بے تحاشا نشر کیا جارہاہے ۔ پیمر ا اصولوں اور ضابطوں کا کوئی لحاظ نہیں رکھا جارہا ۔ مسلم لیگ کی حکومت میں آخر بھارتی ثقافت کو زبردستی پوری قوم خصوصاً نوجوان نسل پر کیوں مسلط کیا جارہاہے ۔

حکومت نے آنکھیں بند کی ہوئی ہیں اور پیمرا غیر آئینی اور ملک دشمن سرگرمیوں پر مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے ۔ پاکستانی چینلز پربھی انڈین پروگرام بے دھڑک دکھائے جارہے ہیں جبکہ پاکستانی چینلز پر معیاری ڈرامے ، تفریح کے پروگرام بھی نشر ہوتے ہیں پھر عوام کو انڈین بے ہودہ پروگرام دیکھنے کا عاری کیوں بنایا جارہاہے ۔ لیاقت بلوچ نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ یہ جذبات صرف لاہور کی چند آبادیوں کے نہیں بلکہ ملک کی غالب اکثریت شرفا ء ، والدین اور نوجوانوں کے بھی ہیں ۔

حکومتی رویہ کی وجہ سے عوام کی نظروں سے اوجھل کیا جارہاہے کہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی شکار کشمیری ملت ، ماؤں بہنوں کو بھول جائیں ۔ بھارتی قید خانوں میں مسلمان خصوصاً کشمیریوں اور پاکستانیوں پر مظالم پر آنکھیں بند کر لی جائیں ۔ سمجھوتہ ایکسپریس میں زندہ جلائے جانے والوں کی چیخ و پکار کو اپنے حافظوں سے بھی غائب کر دیا جائے ۔ لائن آف کنٹرول پر بھارتی اشتعال انگیزی اور بے گناہ شہریوں کے قتل عام کے صدمے کو بھارتی ناچ گانوں کے شور میں گم کر دیا جائے ۔

انہوں نے کہاکہ بھارت اور پاکستان کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان حب الوطنی کا اظہار کرنے والی قوم آخر بھارتی ٹی وی پروگرام اور چینلز کیوں دیکھتی ہے ۔ ٹی وی چینلز کے مالکان قوم کو جواب دیں کہ چینلز پاکستانی صحافت اور کلچر کے مطابق پروگرام کیوں نہیں بناسکتے ۔ اگر ایسا ممکن نہیں تو ٹی وی چینلز کے لائسنس حاصل کرنے کا جنون سوار ہے ۔ آخر پوری قوم خصوصاً نوجوان نسل میں دوغلاپن اور حب الوطنی کی جڑ کاٹنے کا سلسلہ کیوں جاری ہے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں