سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود پنجاب حکومت اب بھی پوری کوشش کریگی بلدیاتی انتخابات نہ ہوں‘ چوہدری سرور

جمعہ 13 مارچ 2015 13:04

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13مارچ۔2015ء) سابق گورنر پنجاب و پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی طرف سے شیڈول دئیے جانے کے باوجود پنجاب حکومت اب بھی پوری کوشش کرے گی کہ بلدیاتی انتخابات نہ کرائے جائیں لیکن اسکے لئے عدالت عظمیٰ کے فیصلے کی خلاف ورزی کرنا مشکل ہوگا ، پنجاب میں بلدیاتی اداروں کا جو قانون منظور کیا گیا ہے اس میں اختیارات نچلی سطح تک منتقل کرنے کی بجائے حکومت نے اپنے ہاتھ میں رکھے ہیں ، اربوں کے فنڈز جاری کرنے کا اختیار حکومت کے پاس نہیں ہونا چاہیے بلکہ اسکے لئے یونین کونسل سے لے کر اضلاع کی سطح تک فنانس کمیشن بننا چاہیے ، حکومت کے پاس جوڈیشل کمیشن کے قیام کے سوا کوئی آپشن نہیں اگر الیکشن ٹربیونل کے این اے 122کے فیصلے سے قبل جوڈیشل کمیشن بن جائے تو یہ سب کے مفاد میں ہے بصورت دیگر پی ٹی آئی سنجیدگی سے تحریک چلائے گی ۔

(جاری ہے)

ایک انٹر ویو میں سابق گورنر پنجاب نے کہا کہ جب میں گورنر کے عہدے پر فائز تھا میں اس وقت بھی کہتا تھاکہ پی ٹی آئی کے مطالبے پر چار حلقوں کی تحقیقات کے لئے جوڈیشل کمیشن بنا دیا جائے اگر چند حلقوں میں کوئی بات سامنے آئے تو وہاں ضمنی انتخابات کرا دئیے جائیں اور اگر وسیع پیمانے پر دھاندلی ثابت ہو تو اس کا فیصلہ کرنے کا اختیار بھی جوڈیشل کمیشن کے پاس ہونا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جنگل کا قانون ہے اور ہر جگہ پر جسکی لاٹھی اسکی بھینس والا معاملہ ہے اگر اس ملک میں قانون کی پاسداری اور اداروں کو سیاسی مداخلت سے پاک نہ کیا گیا تو انتہائی بھیانک نتائج نکلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ انتخابات میں تاجر برادری نے مسلم لیگ (ن) کو ووٹ دئیے لیکن دو سالوں میں انکے ساتھ جو سلوک ہوا ہے وہ حکومت سے سخت مایوس ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو جس شعبے سے وابستہ ہے وہ اسکو بہتر جانتا ہے اس لئے پی ٹی آئی نے فیصلہ کیا ہے کہ ہر شعبے کے ماہرین سے رائے لی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان ہو یا چوہدری سرور یا شہباز شریف کوئی بھی تنہا انقلاب نہیں لا سکتا لیکن میں یہ بھی کہتا ہوں کہ ملک کے حالات بہتر کرنے کے لئے 200افراد کی ضرورت نہیں اگر دو درجن افراد چاہے وہ وفاق میں ہوں یا صوبے میں نیک نیتی اور اخلاص سے کام کرنے کی ٹھان لیں تو اس ملک کے اداروں کو ٹھیک کیا جا سکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر ملک کو بچانا ہے تو اداروں میں سے سیاسی مداخلت کا خاتمہ کرنا ہوگا اور پی ٹی آئی جب بھی اقتدار میں آئے سب سے پہلے اس کا خاتمہ کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ میرا ذاتی خیال ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی اپنی مجبوریاں ہیں کیونکہ جب وہ جلا وطنی میں زندگی گزار رہے تھے تو کچھ لوگوں نے ان کا ساتھ دیا اور انکے شریف برادران سے فیملی مراسم ہیں یہی وجہ ہے کہ آج (ن) لیگ نے کرپشن پر سمجھوتہ کر لیا ہے اگر یہ نہ کیاجاتا تو یہ ملک کہاں کا کہاں پہنچ جاتا ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں