گھی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان نئے بحران کا پیش خیمہ ہے ‘بشارت جسپال،

موجودہ پنجاب حکومت کے دور میں اشیائے خوردو نوش کے پانچ مصنوعی بحران آئے ، پنجاب کے حکمران تیل ، گھی کی نئی قیمتوں پر عمل کروائیں یا گھر جائیں ،پاکستان عوامی تحریک

جمعہ 13 مارچ 2015 21:02

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13مارچ۔2015ء ) پاکستان عوامی تحریک کے صوبائی صدر بشارت جسپال نے کہا ہے کہ تیل ،گھی کی قیمتوں میں 15روپے کلو کمی کا اعلان نئے بحران کا پیش خیمہ ہے ، حکومت مخلص ہوتی توگھی ملز مالکان کو پہلے اعتماد میں لیتی ،اب پکڑ دھکڑ کے ڈرامے کے نتیجے میں بحران پیدا ہو گا اور 200روپے والا آئل اس سے بھی زائد نرخوں پر بلیک میں بکے گا ،کیونکہ موجودہ حکومت مارکیٹ مافیا پر مشتمل ہے ،مصنوعی بحران پیدا کرنے کیلئے ایسے ہی ہتھکنڈے اختیار کرتی ہے ،انہوں نے حکومت کی رٹ ہوتی تو ناجائز منافع خور حکومتی فیصلے تسلیم کرنے سے انکار نہ کرتے۔

گذشتہ روز عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ میں ہنگامی اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے بشارت جسپال نے کہا کہ موجودہ پنجاب حکومت کے دور میں اشیائے خوردو نوش کے پانچ بڑے بحران آئے جن میں غریب صارفین کی جیبوں سے اربوں روپیہ نکال لیا گیا ۔

(جاری ہے)

سب سے پہلے چینی کا مصنوعی بحران لایا گیا جس کے نتیجے میں 25روپے کلو والی چینی 125روپے کلو میں فروخت ہوئی اسکے بعد آلو،پیاز،ٹماٹر، آٹے کی قیمتوں اور مرغی کا بحران آیا۔

انہوں نے کہا کہ سچ کہتے ہیں تاجر پیشہ ذہنیت کو اقتدار کے ایوانوں میں نہیں گھسنے دینا چاہیے،جب بھی اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں کمی کا مرحلہ آتا ہے تو یہ تاجر اور سرمایہ دار حکمران ایک ہو جاتے ہیں ۔عوام شور و غوغا کرتے رہ جاتے ہیں اور یہ اربوں کی دیہاڑیاں لگا کر غائب ہو جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کے حکمران تیل اور گھی کی قیمتوں کے حوالے سے اپنے اعلان پر عمل کروائیں یا گھر چلے جائیں ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں