حکمران قومی اداروں کو مرحلہ وار فروخت کرکے اپنے نو ر نظر لوگوں کو نوازنا چاہتے ،سرمایہ دار ایک ایک کرکے قومی اداروں کو میں کام کرنے والے لاکھوں مزدوروں کے چولہے بجھا نے کے درپے ہیں ،جماعت اسلامی قومی اداروں کی بندر بانٹ نہیں ہونے دے گی ،مزدوروں کے حقوق کیلئے ہر ایوان میں آوازاٹھائیں گے ،امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا نیشنل لیبر فیڈریشن کے مزدور کنونشن سے خطاب

پیر 16 مارچ 2015 21:20

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16 مارچ۔2015ء) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمران قومی اداروں کو مرحلہ وار فروخت کرکے اپنے نو ر نظر لوگوں کو نوازنا چاہتے اور پاکستان کو اغیار کے رحم و کرم پر چھوڑنا چاہتے ہیں،سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کی کوشش ہے کہ وہ ایک ایک کرکے قومی اداروں کو ہتھیا کر ان اداروں میں کام کرنے والے لاکھوں مزدوروں کے چولہے بجھا دیں ۔

جماعت اسلامی قومی اداروں کی بندر بانٹ نہیں ہونے دے گی ۔مزدوروں کے حقوق کیلئے ہر ایوان میں آوازاٹھائیں گے ۔ریلوے ،پی آئی اے ،واپڈا کو مزدوروں نے نہیں کرپٹ حکومتی انتظامیہ نے تباہ کیا ۔خسارے میں چلنے والے اداروں کو بحا ل کرنا حکومت کا کام ہے ،اگر ادارے خسارے میں ہیں تو اس کا حل یہ نہیں کہ ان کو بیچ دیا جائے ۔

(جاری ہے)

حکمران خود کو عرش پر اور عوام کو فرش پر دیکھنا چاہتے ہیں ،نا اہل حکمرانوں کی موجودگی میں عوام کے مسائل کم ہونے کے بجائے بڑھتے رہیں گے ،جھونپڑیوں میں رہنے والوں کو حقوق سے محروم رکھا گیا تو وہ بنگلوں میں رہنے والوں کو بھی چین سے نہیں رہنے دیں گے ۔

غریب عوام کو عیش و عشرت کی زندگی گزارنے والے حکمرانوں سے بہتری کی کوئی امید نہیں رکھنی چاہئے ۔ وہ پیر کو ریلوے کیرج ورکشاپ مغل پورہ لاہور میں نیشنل لیبر فیڈریشن کے زیر اہتمام ہونے والے بڑے مزدور کنونشن سے صدارتی خطاب کر رہے تھے ۔کنونشن سے امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر ،نیشنل لیبر فیڈریشن کے صدر شمس الرحمن سواتی ،ریلوے پریم یونین کے قائد حافظ سلمان بٹ،این ایل ایف کے سیکرٹری جنرل رانا محمود علی،واپڈا پیغام یونین کے صدر سراج الدین ثاقب ،شیخ محمد انور ،عبید اللہ خان و دیگر مزدور رہنماؤں نے بھی خطاب کیا ۔

کنونشن میں ریلوے ،واپڈا ،پی آئی اے سمیت سرکاری و نیم سرکاری اداروں کے ہزاروں مزدوروں نے شرکت کی ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ملک میں مزدور وں کے ساتھ انتہائی ظالمانہ سلوک کیا جارہا ہے ،حکومت جس کی ذمہ داری ہے کہ اپنے شہریوں کو زندگی گزارنے کی سہولتیں دے وہ غریبوں کے منہ سے روٹی کا نوالہ چھیننے پر تلی ہوئی ہے ،انہوں نے کہا کہ ملک میں اگر کوئی خوشحالی نظر آتی ہے تو اس کی وجہ مزدوروں کی دن رات کی محنت ہے ،حکومت کو دوسال ہونے کو ہیں مگر آج تک وہ اپنے منشور پر عمل کرسکی نہ لیبر پالیسی بنا سکی ،انہوں نے کہا حکومتی ایوانوں میں بیٹھے ظالم جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کوملک کے غریب عوام کے مسائل کا نہ احساس ہے اور نہ ہی وہ ان مسائل کو حل کرنا چاہتے ہیں،انہوں نے کہا کہ مزدوروں کے کارخانوں کے منافع اور کاشتکاروں کو کھیتوں کی پیداوار میں شریک ہونا چاہئے ،محنت کسان اور مزدور کرتے ہیں اور اس کا پھل ان کے بچوں کے منہ میں جانے کی بجائے سرمایہ داروں اور وڈیروں کی تجوریوں میں چلا جاتا ہے ،انہوں نے مزدوروں کے مطالبات پر مبنی چارٹر کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان مطالبات کو حکومتی ایوانوں تک پہنچائیں گے ،انہوں نے کہا کہ میں خود ایک مزدور کا بیٹا ہوں جس پر مجھے فخر ہے اوروہ مزدوروں کے مسائل سے اچھی طرح آگاہ ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ ظالمانہ نظام میں غریبوں کیلئے کوئی جگہ نہیں ،بنکوں سے غریب کو قرضہ ملتا ہے نہ تعلیمی اور صحت کے اداروں میں ان کیلئے کوئی جگہ ہے ،انہوں نے کہا کہ عوام ملک میں نظام مصطفے ٰ ﷺ کے نفاذ کیلئے جماعت اسلامی کی جدوجہد میں شامل ہوجائیں ،جب تک عدل و انصاف اور مساوات کا آفاقی نظام رائج نہیں ہوگا یہاں انگریز کے پروردہ اور امریکہ کے وفاداروں کی حکومت رہے گی جس میں غریبوں کا استحصال جاری رہے گا ۔

انہوں نے جماعت اسلامی کے عوامی ایجنڈے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی کو اگر حکومت کا موقع ملا تو ہم پانچ بڑی بیماریوں کا مفت علاج اور تیس ہزارسے کم ماہانہ آمدنی والے خاندانوں کو پانچ اشیائے صرف کی قیمتوں میں سبسڈی دیں گے ۔قبل ازیں سراج الحق نے چیئرنگ کراس واپڈا ہاؤس میں واپڈا ملازمین سے بھی خطاب کیا جہاں سے وہ ایک بڑی ریلی کی قیادت کرتے ہوئے مغلپورہ کیرج ورکشاپ میں مزدور کنونشن میں پہنچے ۔

مزدور کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہا کہ وہ مزدوروں اور کسانوں کی آواز کو پنجاب اسمبلی میں اٹھائیں گے اورمزدوروں کے مسائل کے حل کیلئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے ۔انہوں نے کہا کہ حکمران مزدوروں کے خون پسینے کی کمائی کے کھربوں روپے بیرونی بنکوں میں منتقل کررہے ہیں ،مقتدر اشرافیہ نے سوئٹزر لینڈ کے بنکوں کو بھر دیا ہے مگر اپنے ملک کے مزدورروٹی کے ایک ایک لقمہ کو ترس رہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ مزدوروں کے بچوں کو تعلیم صحت اور روز گار کی سہولتیں دستیاب نہیں جبکہ امیروں کے کتے اور گھوڑے بھی مربے کھاتے ہیں ۔

نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدرشمس الرحمن سواتی نے مزدور چارٹر پیش کرتے ہوئے مزدوروں کے مطالبات حکومت کے سامنے رکھے اور مطالبہ کیا کہ حکومت ان مطالبات پر جلد سے جلد عمل درآمد کا آغاز کرے ،انہوں نے کہا کہ قومی اداروں کی نجکاری نہ کی جائے ،گزشتہ ادوار میں 167قومی اداروں کی نجکاری کی گئی جس سے ملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان اٹھانا پڑا اور لاکھوں مزدور بے روز گارہوئے ،انہوں نے کہا کہ سرکاری اداروں میں عارضی بنیادوں پر ملازمتوں کی بجائے مستقل نوکریاں دی جائیں اور سرکاری و پرائیویٹ اداروں سے ٹھیکیداری سسٹم کا مکمل خاتمہ کیا جائے،ملازموں کو روز گار کا تحفظ فراہم کیا جائے ،چارٹر میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مزدور کی کم از کم اجرت 25ہزار روپے مقر ر کی جائے ،نیشنل سروس کمیشن کو سپریم کورٹ کی نگرانی میں دیا جائے ،انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے 6کروڑ مزدوروں کو سوشل سیکیورٹی اور ای او بی میں رجسٹرڈ کیاجائے ۔

ورکرز ویلفیئر فنڈ تمام مزدوروں کیلئے مختص کیا جائے ،اور مہنگائی کے حساب سے الاؤنسز اور تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں