شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت پی ٹی آئی کا اجلاس ، ممبران نے پارٹی آئین میں ترامیم پر اپنی اپنی تجاویز پیش کیں،پی ٹی آئی جمہوری و سیاسی جماعت ہے جو اپنے تمام فیصلے مشاورت سے کرتی ہے،پارٹی آئین میں مشاورت سے تبدیلیا ں کی جائیں ، آئین میں کی جانے والی ترامیم کو حتمی شکل دی جائے گی ، مختلف مراحل سے گزرہا ہے جس کی باقاعدہ نیشنل کونسل منظوری دے گی،اجلاس کے بعد پارٹی وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس

پیر 16 مارچ 2015 22:11

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 مارچ۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی ، صوبائی عہدیداران ، ریجنل صدور و جنرل سیکرٹریز اور ضلعی صدور کا اہم اجلاس مقامی ہوٹل میں وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی صدارت میں منعقد ہوا، اجلا س میں عہدیداران نے پارٹی آئین کا ازِسرنوجائزہ لیا اور پارٹی آئین میں تجاویز کردہ ترامیم پر اپنی اپنی رائے دی۔

(جاری ہے)

اجلاس کے بعد پارٹی وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے اعجازاحمدچوہدری ، سیف اللہ نیازی، عمر ڈار، ابرارلحق ، ڈاکٹر ابوالحسن ، شبیرسیال اور ڈاکٹریاسمین راشد کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج اجلاس میں ممبران نے پارٹی آئین میں ہونے والی ترامیم پر اپنی اپنی تجاویز پیش کیں، تحریک انصاف محسوس کرتی ہے کہ پارٹی آئین میں مشاورت سے تبدیلیا ں کی جائیں کیونکہ تحریک انصاف ایک جمہوری و سیاسی جماعت ہے جو اپنے تمام فیصلے مشاورت سے کرتی ہے، آئین میں کی جانے والی ترامیم کو حتمی شکل دی جائے گی ، مختلف مراحل سے گزرہا ہے، جس کی باقاعدہ نیشنل کونسل منظوری دے گی، جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے میری اور جہانگیر ترین کی اعتزاز احسن اور قمر الزمان کائرہ سے ملات ہوئی ، پیپلزپارٹی بھی چاہتی ہے کہ جوڈیشل کمیشن کے ذریعے انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کی تحقیقات ہونی چاہئیں، پیپلزپارٹی نے جوڈیشل کمیشن کے قیام کے حوالے سے ہمارے موقف کی حمایت کی ہے، ہم نہیں چاہتے کہ نوبت آئے کہ ہمیں دوبارہ دھرنا دینا پڑے ، حکومت جوڈیشل کمیشن تشکیل دے دے ، دھرنا دینے کی نوبت آئی تو اسلام آباد کی بجائے اب لاہور میں دھرنے کا مقام ہوگا، ابھی تک جو بھی حلقے کھلے ان میں ریکارڈ دھاندلی سامنے آئی ، ہماری تشویش میں اضافہ ہوا، موجودہ حکومت جعلی مینڈیٹ سے قائم ہے، اس تحریک کا مرکز لاہور ہوگا اور یہ تحریک لاہور ہی میں نہیں بلکہ ہر طرف پھیل جائے گی، بلاتفریق کراچی میں آپریشن چاہتے ہیں ، کوئی غیرقانونی سرگرمیوں اور دہشت گردی میں ملوث ہے تو اس کے خلاف کاروائی ہونی چاہئے، تحریک انصاف چاہتی ہے کہ کراچی میں امن کے قیام کے لئے آپریشن منطقی انجام تک پہنچنا چاہئے، کراچی ملک کا معاشی ہب ہے ، اس میں امن کے بغیر ملک میں سرمایہ کاری ممکن نہیں ، تحریک انصاف اور پوری قوم کا کراچی میں امن کا قیام چاہتی ہے، کراچی میں آپریشن کی منظوری وہاں کی تمام سیاسی جماعتوں نے دی تھی، تحریک انصاف کسی کو بھی کراچی میں بندوق ،اسلحے اور دہشت گردکے زور پر سیاست کی اجازت نہیں دے گی، کیونکہ یہ آئین اور قانون کی کھلی خلاف ہے ، تحریک انصاف اس کے خلاف بھرپور آواز اٹھائے گی، معیشت تنزلی کا شکار ہے ،مہنگائی اور بے روزگاری بڑھ رہی ہے ،بجلی کی لوڈشیدنگ کے ساتھ ملک میں امن اوکان کی حالت ابتر ہوتی جا رہی ہے ، انہوں نے کہاکہ چوہدری سرور کو پارٹی میں خوش آمدید کہتے ہیں ، تحریک انصاف کے گلدستے میں ایک نئے پھول کا اضافہ ہواہے، میں سیاسی میدان کاپرانا کھلاڑی ہوں، میں اصولی نقطہ نظر سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹوں گا، اعجازاحمدچوہدری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ گذشتہ دنوں لاہور میں دہشتگردی کا اندوہناک واقعہ پیش آیا ہے ،اس کی تحریک انصاف شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے ،سفاک دہشتگردوں نے چرچ میں مسیحی برادری عبادت میں مصروف تھی کہ ا ن پر بزدلانہ حملہ کیا ہے ،تحریک انصاف مسیحی برادری کے غم میں برابر کی شریک ہے ، حکومت پنجاب نے یوحنا آباد کے بم دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کو کم معاوضہ دیا ہے ، لہذا ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت پنجاب جان بحق اور زخمیوں کے لئے کم از کم بیس لاکھ معاوضہ دے اور زخمیوں کی اچھی طرح دیکھ بھال کرے ، تشدد ، تشدد کو جنم دیتا ہے ، مسیحی برادری امن اور بھائی چارے کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑے ، بعدازاں اعجازاحمدچوہدری کی صدارت میں پنجاب کابینہ اور ضلعی صدور کا اجلاس منعقد ہوا ، اجلاس میں کنٹونمنٹ بورڈ کے بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں تفصیل سے تبادلہ خیا ل کیااور آئندہ کا لائحہ عمل تشکیل دیا، اعجازاحمدچوہدری نے تمام ضلعی صدور کو ہدایات جاری کیں کہ کنٹونمنٹ بورڈ میں ہونے والے بلدیاتی الیکشن کی تیاری کریں اورجس میں پی ٹی آئی بھرپور حصہ لیں،اجلاس میں سابقہ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور ، اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید، ڈاکٹر یاسمین راشد، سیف اللہ نیازی، ابرار الحق، شبیرسیال، شہباز شنواری، عمر ڈار، ڈاکٹر ابوالحسن، ڈاکٹر سیمی بخاری ، معظم چوہدری، چوہدری اشفاق، رائے حسن نواز، نورخان بھابھہ ، غلام سرور خان، منصور سرور ، عثمان سعید بسراء، علی عباس بخاری، سعدیہ سہیل، اسلم گھمن، ثوبیہ کمال، رانا ساجد شوکت ، ملک غلام حسین ، عالیہ حمزہ ملک، ریاست بھٹی، زبیرنیازی، رانا ندیم، ڈاکٹر فاروق طاہر چشتی، کنور عمران سعید، عبدالعلیم خان، وقاص افتخار بٹ، جاوید نیاز منج، عامر مجید ، عمر ظہیر میر، زاہد کاظمی، اعجازجنجوعہ ، شکیل نیازی، ندیم ہارون ، محمود جوئیہ، مہرفیاض، علیم اللہ وڑائچ، بیرسٹر بختیار قصوری ، اویس اصغر ، شیخ خرم شہزاد ، امان اللہ سندھو، ساجد اسحاق، طاہر انور واہلہ، رانا راحیل، ندیم نثار، عار ف عباسی ، رانا نعیم الرحمان، فیصل مختار گوندل، شوکت تھہیم، ملک زاہد، سردار احمد رضا دریشک، کرنل (ر) فاروق بزدار، چوہدری اظہر حسین، شاہنواز چیمہ، ممتاز اختر کاہلوں ، ظہور قریشی، راؤ راحت، ملک عمر اسلم، ظاہر چوہدری، عمر کسانہ سمیت دیگر شریک تھے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں